وزیراعلیٰ کی زیر صدارت اجلاس،کول پاورپراجیکٹس کیلئے بذریعہ ریلوے درآمدی کوئلے کے ترسیلی نظام کا جائزہ لیا گیا، ترسیلی نظام کو مربوط اورجدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہونا چاہیے‘ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ ماڈل کابھی جائزہ لیا جائے،ملک کو درپیش توانائی کے بحران سے نجات دلانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جا رہے ہیں‘ وزیراعلیٰ کا اجلاس سے خطاب

جمعہ 21 مارچ 2014 18:54

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21مارچ۔2014ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی زیرصدارت یہاں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔جس میں پنجاب میں لگائے جانے والے کول پاور پراجیکٹس کیلئے کراچی سے بذریعہ ریلوے درآمدی کوئلے کی ترسیل کے حوالے سے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔صوبائی وزیر معدنیات شیر علی خان، جنرل مینجر آپریشنز ریلوے، چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری توانائی، سیکرٹری معدنیات، چیئرمین پنجاب سرمایہ کاری بورڈ، چیئرمین قائداعظم سولر پارک اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت صوبے میں کوئلے سے بجلی کے حصول کے بڑ ے منصوبے پر کام کررہی ہے ۔کول پاور جنریشن کے ذریعے کافی حد تک توانائی کے بحران پر کم مدت میں قابو پایا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں کوئلے سے بجلی کے حصول کے منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے مجوزہ پاور پلانٹس کی سائٹس پر بندر گاہوں سے درآمدی کوئلے کی ترسیل کا نظام وضع کیا جارہا ہے ۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ درآمدی کوئلے کے ترسیلی نظام کو مربوط اورجدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہونا چاہیے اورکوئلے کے ترسیلی نظام کے حوالے سے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ ماڈل کا بھی جائزہ لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کو درپیش توانائی کے سنگین بحران سے نجات دلانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جارہے ہیں۔بجلی کے منصوبوں پر برق رفتاری سے کام کررہے ہیں۔

ہماری مخلصانہ کاوشیں، شب روز کی محنت انشاء اللہ ضرور رنگ لائے گی اور ملک کو توانائی کے بحران سے نجات ملے گی۔انہوں نے کہا کہ صنعت کاری کا عمل تیز ہوگا،معاشی سرگرمیاں بڑھیں گی اورروزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری توانائی نے کول پاور پلانٹس کے حوالے سے درآمدی کوئلے کی ترسیل کے نظام کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں