لاہور ہائیکورٹ کا آئی جی پنجاب کے پروٹوکول کے ہمراہ عدالت میں پیش ہونے پر سخت برہمی کا اظہار ،آئی جی پروٹوکول انجوائے کر رہے ہیں اور عوام کا اللہ ہی حافظ ہے ،پروٹوکول پر موجود افسران اور اہلکاروں کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا گیا

جمعرات 13 مارچ 2014 22:17

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13مارچ۔2014ء) لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی پنجاب کے پروٹوکول کے ہمراہ عدالت میں پیش ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دئیے ہیں کہ آئی جی پروٹوکول انجوائے کر رہے ہیں اور عوام کا اللہ ہی حافظ ہے ، معزز عدالت نے آئی جی کے پروٹوکول پر موجود تمام افسران اور اہلکاروں کو کمرہ عدالت سے باہر نکالتے ہوئے ایس پی کے عہدے کے افسر کو مقرر کرنے کا حکم دیا جو ہائیکورٹ میں پیش ہونیوالے افسران و اہلکاروں کو گائیڈ لائن اور کیسز کے حوالے سے انکی معاونت کرے گا ۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فرخ عرفان خان نے ضمانت منسوخی کیس کی سماعت کی ۔ آئی جی پنجاب خان بیگ پروٹوکول کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے جس پر معزز عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا ۔

(جاری ہے)

عدالت نے آئی جی کے ہمراہ آنیوالے پروٹوکول کے افسران اور اہلکاروں کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا ۔ معزز عدالت نے آئی جی نے کیس کے حوالے سے پوچھا جس پر انہوں نے بتایا کہ اے ایس آئی حامد کو معطل کر کے شوکاز نوٹس جاری کر دیا گیا جس پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ پولیس کا وطیرہ ہے کہ جونیئر کو معطل کر دیا جاتا ہے جبکہ افسران کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی ۔

معزز عدالت نے ریمارکس دئیے کہ آئی جی پنجاب پروٹوکول انجوائے کر رہے ہیں اور شہریوں کے جان و مال کا اللہ ہی حافظ ہے ۔ معزز عدالت نے کیس کی سماعت دو ہفتوں تک ملتوی کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں