تھر میں قحط سالی اور حکومت کی لاپرواہی و بے حسی سے سینکڑوں بچوں کی ہلاکت قومی تاریخ کا دردناک المیہ ہے ‘ سید منور حسن ،وفاقی اور صوبائی حکومتیں امدادی پیکیج پر موثر طور پر عملدرآمد کروائیں ، تھر اور چولستان میں مستقل طور پر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا دفتر کھولا جائے ،تھر کی طرح اب چولستان سے بھی خشک سالی کی وجہ سے قحط کی خبریں آنا شروع ہو گئی ہیں حکومت کو فوری توجہ دینی چاہیے ‘ امیر جماعت اسلامی

پیر 10 مارچ 2014 20:18

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10مارچ۔2014ء) امیر جماعت اسلامی سید منورحسن نے کہا ہے کہ تھر میں قحط سالی اور حکومت کی لاپرواہی و بے حسی سے سینکڑوں بچوں کی ہلاکت قومی تاریخ کا دردناک المیہ ہے ،وزیراعظم ، وزیراعلیٰ سندھ اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا متاثرہ علاقے کا دورہ اور تھر کے عوام کے لیے امدادی اقدامات اس وقت اٹھائے گئے ہیں ، جب پانی سر سے اونچا ہو گیا اور سینکڑوں بچے جاں بحق اور متاثر ہو چکے ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنے اعلان کردہ امدادی پیکیج پر موثر طور پر عملدرآمد کروائیں اوردیانتدار اور ذمہ دار سرکاری اہلکاروں کو تباہ حال عوام کی خدمت پر مامور کریں تاکہ ہسپتالوں میں زیر علاج بچوں اور گوٹھوں میں بھوک و پیاس سے بدحال لوگوں کی زندگیاں بچائی جاسکیں ۔

(جاری ہے)

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ امدادی سرگرمیوں کو دور دراز کے متاثرہ علاقوں تک پہنچانے کافوری انتظام کیا جائے تاکہ بڑے قصبوں کے علاوہ چھوٹے چھوٹے دیہاتوں کے لوگ بھی حکومتی امداد اوربحالی پیکیج سے فائدہ اٹھا سکیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ تھر اور چولستان میں مستقل طور پر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا دفتر کھولا جائے جو آئندہ اس قسم کے المیے سے قبل از وقت خبردار اور مناسب اقدامات کر سکے ۔

سیدمنورحسن نے کہاکہ ایک طرف پنجاب حکومت یوتھ فیسٹیول اور سندھ حکومت سندھ فیسٹیول کے نام پر کروڑوں اربوں روپے لٹاتی رہیں اور دوسری طرف معصوم بچے بھو ک و پیاس سے بلک بلک کر جان دیتے رہے ، قوم کو اللہ تعالیٰ کا شکر کرنا چاہیے کہ اس بے حسی پر اس کا غضب نازل نہیں ہوا ۔ انہوں نے کہاکہ تھر کی طرح اب چولستان سے بھی خشک سالی کی وجہ سے قحط کی خبریں آنا شروع ہو گئی ہیں حکومت کو چولستان کی طرف بھی فوری توجہ دینی چاہیے تاکہ وہاں بھی تھر جیسا المیہ رونما ہونے سے قبل ہی اس پر قابو پایا جاسکے ۔

انہوں نے الخدمت فاؤنڈیشن اور دیگر فلاحی تنظیموں اور رفاہی اداروں کی امدادی سرگرمیاں تیز کرنے پر زور دیتے ہوئے کہاکہ ان امدادی سرگرمیوں سے سینکڑوں لوگوں کو موت کے منہ میں جانے سے بچا یا جاسکتاہے ۔حکومت کو تھر اور چولستان میں پانی کی فراہمی کا کوئی مستقل انتظام کرناچاہیے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں