بجلی بچت سکیم ،انرجی سیور کے حصول کیلئے صارفین ”شٹل کاک “بن گئے ،عملے کے رویے اور بار بار چکر لگانے سے عاجز آکر صارفین نے انرجی سیور لینے کے لئے جانا ہی چھوڑ دیا

اتوار 9 مارچ 2014 16:37

بجلی بچت سکیم ،انرجی سیور کے حصول کیلئے صارفین ”شٹل کاک “بن گئے ،عملے کے رویے اور بار بار چکر لگانے سے عاجز آکر صارفین نے انرجی سیور لینے کے لئے جانا ہی چھوڑ دیا

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9مارچ۔2014ء) وفاقی حکومت کی بجلی کی بچت کیلئے شروع کی گئی سکیم کے تحت انرجی سیور کے حصول کیلئے صارفین ”شٹل کاک “بن گئے ، واپڈا دفاتر کے عملے نے انرجی سیور کی فراہمی اور خراب انرجی سیور کی تبدیلی کے لئے مرضی کے اوقات مقرر کر دئیے ۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے ایشین بینک ڈویلپمنٹ کے تعاون سے بجلی کی بچت کیلئے دو عام بلب کے عوض دو انرجی سیور مہیا کرنے کی سکیم متعارف کرائی ہے تاہم چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے کی وجہ واپڈا دفاتر کا عملہ اس سکیم کو ناکام بنانے کیلئے کوشاں ہے ۔

(جاری ہے)

صارفین نے بتایا کہ سرکاری ڈیوٹی کے اوقات میں جب و ہ کوپن اور دو بلب لے کر جاتے ہیں تو بتایا جاتا ہے جس شخص نے یہ انرجی سیور فراہم کرنے ہیں وہ موجود نہیں اور جب اسکی موجودگی میں دوبارہ دفتر جاتے ہیں تو تبدیلی کیلئے ایک وقت دیدیا جاتا ہے ۔ ذرائع کے مطابق عملے کے رویے اور بار بار چکر لگانے سے عاجز آکر کئی صارفین نے انرجی سیور لینے کے لئے جانا ہی چھوڑ دیا ہے ۔ صارفین نے مزید بتایا کہ بعض انرجی سیور خراب بھی ہیں ڈبے کے اوپر اسکی تبدیلی کے لئے دو سال کا عرصہ لکھا ہوا ہے لیکن جب تبدیلی کیلئے جاتے ہیں تو انکی تبدیلی بھی نہیں کی جارہی ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں