پنجاب حکومت کورم کی نشاندہی کی وجہ سے خواتین کے حقوق کا بل ایوان میں پیش نہ کر سکی،خرم منظور وٹو کشمیری طلباء کو یونیورسٹی سے نکالے جانے کیخلاف قرارداد پیش کرنے کی اجازت نہ ملنے پر احتجاجاًایوان سے واک آوٴٹ کر گئے

جمعہ 7 مارچ 2014 22:26

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7مارچ۔2014ء) پنجاب حکومت کورم کی نشاندہی کی وجہ سے خواتین کے حقوق کا بل ایوان میں پیش نہ کر سکی ،خرم منظور وٹو کشمیری طلباء کو یونیورسٹی سے نکالے جانے کیخلاف قرارداد پیش کرنے کی اجازت نہ ملنے پر احتجاجاًایوان سے واک آوٴٹ کر گئے،حکومتی رکن شیخ علاؤ الدین نے نجی ٹی وی چینلز کو ایوان کی کارروائی کی کوریج کی اجازت دینے کا مطالبہ کر دیا جسکی پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف نے بھی حمایت کی ۔

گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان نے ”آرڈیننس پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پنجاب2014ء“ ایوان میں متعارف کرایا ۔تاہم اس دوران تحریک انصاف کے احسن ریاض فتیانہ نے کورم کی نشاندہی کر دہی اور پانچ منٹ تک گھنٹیاں بجائے جانے کے باوجود کورم پورا نہ ہونے کے باعث اجلاس کل ( ہفتہ ) دوپہر دوبجے تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا ۔

(جاری ہے)

کورم کی نشاندہی کی وجہ سے حکومت مسودہ قانون خواتین کی مناسب نمائندگی پنجاب 2014ء ایوان میں منظوری کے لئے پیش نہ کر سکی ۔قبل ازیں پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں ممبران کی تحارک التوائے کا رکے جوابات دئے گئے تاہم رکن اسمبلی شیخ علاوٴلادین نے محکمہ صحت کے بارے میں اپنی تحریک التوائے کار کا جواب متعلقہ وزیر یا پارلیمانی سیکرٹری سے لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر میری تحریک کا جواب متعلقہ وزیر یا پارلیمانی سیکرٹری نے نہیں دینا تو اسے ملتوی کردیا جائے جس پر ڈپٹی اسپیکر نے انکی تحریک آئندہ ہفتہ تک کے لئے ملتوی کردی۔

اجلاس میں شیخ علاوٴالدین نے مطالبہ کیا کہ نجی چینلز کو بھی سندھ اسمبلی کی طرح ایوان کی کارروائی کی کوریج کی اجازت دی جائے اس سے ہماری کارکردگی بہتر ہو گی۔ اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید اور پیپلز پارٹی نے بھی انکی تائید کی ۔جس پر صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ نجی چینلز کو کوریج کی اجازت ہونی چاہیے اور اس سے کارکردگی میں بھی فرق آئے گا لیکن ایوان میں اتنی گنجائش نہیں کہ اسکی اجازت دی جا سکے۔

اس سلسلہ میں اسپیکر رانامحمد اقبال اور پریس گیلری کمیٹی کی بات ہو رہی ہے انہیں سہولت دیں گے جس سے انہیں معیاری کوریج میں آسانی ہو گی اور اس کے لئے مزید فنڈز بھی آئندہ بجٹ میں رکھے جائیں گے ۔ قائد حزب اختلاف کے نکتہ اعتراض کا جواب دیتے ہوئے وزیر قانون نے کہا کہ جہاں تک لاہور میں شروع کئے گئے منصوبوں سے متاثر ہونے والے افراد کو ادائیگیاں نہ ہونے کا سوال ہے تو اس میں کوئی صداقت نہیں ۔

وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف اس معاملہ کو خود مانیٹر کررہے ہیں کہ اور جن کی دکانیں اور گھر ان منصوبوں کی زد میں آئے ہیں انہیں مارکیٹ ریٹ کے مطابق رقم ادا کی جارہی ہے اور کوئی ایسا کیس نہیں ہے جسے رقم ادا نہ کی گئی ہو ۔ بعض ایسے معاملات ہیں جو متنازعہ ہیں جن کی جانچ پڑتا ل جاری ہے اور معاملات حل ہونے پر انہیں بھی ادائیگیاں کر دی جائیں گی ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں