لاہور ،حکومت سے کامیاب مذاکرات کے بعد سرکاری ہسپتالوں کی نرسز نے لاہور پریس کلب کے باہر سے دھرنا ختم کردیا ،احتجاج کی وجہ سے ہسپتالوں میں جزوی کام متاثر ،پریس کلب کے باہر دھرنے کیوجہ سے مختلف شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام معطل ہو گیا ،خواجہ عمران نذیر اور ڈی جی ہیلتھ کے مذاکرات،8مارچ کو مذاکرات میں تمام مطالبات زیر غو ر لانے کی یقین دہان

بدھ 5 مارچ 2014 20:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5مارچ۔2014ء) حکومت سے کامیاب مذاکرات کے بعد سرکاری ہسپتالوں کی نرسز نے لاہور پریس کلب کے باہر سے دھرنا ختم کردیا ، نرسز کے احتجاج کی وجہ سے ہسپتالوں میں جزوی کام متاثر ہوا ، نرسز اپنے مطالبات کے حق میں اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتی رہیں جبکہ پریس کلب کے باہر دھرنے کی وجہ سے مختلف شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام معطل ہو گیا جس سے گھنٹوں ٹریفک جام رہی ۔

تفصیلات کے مطابق مختلف سرکاری ہسپتالوں میں ایڈ ہاک اور کنٹریکٹ پر رکھی گئی نرسیں میو ہسپتال میں جمع ہو ئیں جہاں سے لاہور پریس کلب تک ریلی نکالی گئی ، نرسز سارے راستے اپنے مطالبات کے حق میں اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتی رہیں جبکہ ریلی کی وجہ سے ٹریفک کا نظام جام ہو کر رہ گیا ۔

(جاری ہے)

نرسز نے پریس کلب پہنچنے کے بعد دھرنا دیدیا جسکے باعث پولیس نے بیرئیرز لگا کر پریس کلب کی طرف آنے والی شاہراہوں کو عام ٹریفک کے لئے بند کر دیا ۔

راستے بند ہونے سے مختلف شاہراہوں پر ٹریفک جام ہو گئی اور گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگ گئیں۔ ینگ نرسز نے اپنے مطالبات کے حق میں پریس کلب کے باہر پانچ گھنٹے تک دھرنا دئیے رکھا ۔صدر نرسز ایسوسی ایشن پنجاب روزینہ منظور نے کہا کہ حکومت نے صوبہ بھر میں کنٹریکٹ او رایڈ ہاک پر رکھی گئی15ہزار نرسوں کو نوکریوں سے فارغ کرنے کے لیٹر جاری کر دئیے ہیں ۔

حکومت بتائے جب ضرورت ہوتی ہے ہمیں بھرتی کر لیا جاتا ہے اور جب ضرورت نہیں ہوتی نکال باہر کیا جاتا ہے جسے اب کسی صورت تسلیم نہیں کیا جائے گا ۔حکومت میل اور فی میل نرسز کے کنٹریکٹ میں توسیع اور انہیں مستقل کرنے کے لئے اقدامات کرے ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت اس سے قبل ہونے والے مذاکرات میں ہمارے مطالبات کو منظور کرنے کا اعلان کر چکی ہے لیکن اس پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے ہم دھرنا جاری رکھیں گے۔

بعد ازاں پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت خواجہ عمران نذیر اور ڈی جی ہیلتھ زاہد پرویز نے نرسز سے مذاکرات کئے ۔ خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ ہم نرسوں کو بے روزگار نہیں کرینگے ۔ حکومتی نمائندے اور نرسز میں طے پایا کہ اس سلسلہ میں آٹھ مارچ کو مذاکرات ہوں گے جس میں تمام مطالبات کو زیر غور لایا جائے گا ۔ مطالبات منظو رکرنے کی یقین دہانی پر نرسز نے دھرنا ختم کردیا ۔ علاوہ ازیں نوازشریف سوشل سکیورٹی ہسپتال کے ڈاکٹروں اور دیگر عملے نے بھی اپنے مطالبات کے حق میں ہسپتال میں کام بند کر کے ریلی نکالی اور احتجاج کیا جس سے ہسپتال میں صحت کی سہولتیں معطل ہو کر رہ گئیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں