عارضی جنگ بندی پرقوم کومبارکبادپیش کرتاہوں،قوم دعا کرے مستقل جنگ بندی میں تبدیل ہوجائے‘ سمیع الحق،ہمارا کام ختم ہوچکا، اب طالبان اور حکومتی کمیٹی کو ختم کر دیا جائے ،معاملہ حکومت اورطالبان کے درمیان براہ راست رہ گیا ہے‘ میجر (ر) عامر،جنگ بندی کااعلان مثبت اقدام ہے ،طالبان کی طرف سے جنگ بندی کی باضابطہ تفصیلات کا انتظار ہے‘ کوارڈینیٹر عرفان صدیقی،جنگ بندی مذاکرات کی بحالی کی طرف پہلاقدم ہے،حکومت کمیٹی کی مشاورت کے بعد وقت اور جگہ کا تعین کرینگے‘ پروفیسر ابراہیم

ہفتہ 1 مارچ 2014 22:19

لاہور/اسلام آباد/پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1مارچ۔2014ء) حکومت اور طالبان کی جانب سے مذاکرات کرنے والی کمیٹیوں کے ارکان نے طالبان کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے خوش آئند قرار دیا ہے جبکہ مولاناسمیع الحق نے کہا ہے کہ عارضی جنگ بندی پرقوم کومبارکبادپیش کرتاہوں،قوم دعا کرے کہ عارضی جنگ بندی مستقل جنگ بندی میں تبدیل ہوجائے۔

حکومتی کمیٹی کے رکن میجر(ر)عامرنے کہا ہے کہ ہمارا کام ختم ہوچکا، اب طالبان اور حکومتی کمیٹی کو ختم کردیا جائے اوراب معاملہ حکومت اورطالبان کے درمیان براہ راست رہ گیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومتی کمیٹی کے کوار ڈی نیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ دونوں کمیٹیوں کے درمیان مذاکراتی عمل کے تعطل کے وقت فوری جنگ بندی کامطالبہ کیا گیا تھا، طالبان کی جانب سے جنگ بندی کااعلان مثبت اقدام ہے تاہم طالبان کی طرف سے جنگ بندی کی باضابطہ تفصیلات کا انتظار ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کئی ہفتوں کے تعطل کے باوجود حکومتی کمیٹی بدستور قائم ہے جو طالبان کیاعلان پرغور کرے گی۔طالبان سے مذاکرات کی حکومتی کمیٹی کے رکن میجر(ر)عامرنے کہا ہے کہ طالبان کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہیں،ہمارا کام ختم ہوچکا، اب طالبان اور حکومتی کمیٹی کو ختم کردیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اب معاملہ حکومت اورطالبان کے درمیان براہ راست رہ گیا ہے، سب کا مفاد اسی میں ہے کہ طالبان اور حکومتی کمیٹیاں ختم کردی جائیں، جنگ بندی کے اعلان کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔

حکومتی کمیٹی کے ایک اور رکن رستم شاہ مہمند کا کہنا تھا کہ حکومت طالبان کے جنگ کے اعلان کا باضابطہ طورپر جائزہ لے گی، وہ سمجھتے ہیں کہ جنگ بندی پر فوری عمل درآمد ہونا چاہئے اور حکومت کی جانب سے بھی حکومت کو اس کا مثبت جواب دیا جائے۔طالبان کی طرف سے کمیٹی اور جے یو آئی (س) کے سربراہ مولاناسمیع الحق نے کہا ہے کہ عارضی جنگ بندی پرقوم کومبارکبادپیش کرتاہوں،قوم دعا کرے کہ عارضی جنگ بندی مستقل جنگ بندی میں تبدیل ہوجائے۔

مولانا سمیع الحق نے مزید کہا کہ حکومت اس سنہری موقع سے فائدہ اٹھائے، ملک میں پائیدار امن کے لیے فریقین فوری اور جامع اقدامات کریں، ملک میں امن و امان کا قیام کروڑوں مسلمانوں کی سلامتی کا معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار کو مشورہ دیا ہے کہ مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس بلا تاخیر بلایا جائے۔طالبان کمیٹی کے رکن مولانا یوسف شاہ نے کہا کہ ملک میں امن کے لئے تمام تر وسائل اور ذرائع کو استعمال میں لایا جائے گا، انہوں نے قوم سے اور جلد خوشخبری کا وعدہ کیا تھا جو وہ پورا کررہے ہیں ۔

طالبان کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن پروفیسر ابراہیم نے کہا ہے کہ جنگ بندی مذاکرات کی بحالی کی طرف پہلاقدم ہے،حکومت کمیٹی کی مشاورت کے بعد وقت اور جگہ کا تعین کریں گے۔ پروفیسر ابراہیم نے کہا کہ جنگ بندی کے اعلان پر حکومت بھی فراخدلی اور وسیع القلبی کا مظاہرہ کرے، جنگ بندی حکومت کا اہم مطالبہ تھا جو پورا ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے وزیراعظم، آرمی چیف اورڈی جی آئی ایس آئی سے ملاقات کا مطالبہ کیا تھا، حکومتی کمیٹی نے ابھی تک ملاقاتوں کے مطالبے کا جواب نہیں دیا۔بتایا گیا ہے کہ طالبان کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق مدینہ منور ہ سے آج ( اتوار) کو وطن واپس پہنچ جائیں گے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں