پنجاب کابینہ کا اجلاس،وزیراعلیٰ کے دورہ چین کے دوران تاریخی سرمایہ کاری پیکیج پر چینی قیادت سے اظہار تشکر کی قرارداد منظور،چین پاکستان میں 30ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا،20ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے لگائے جائیں گے‘ محمدشہبازشریف،پنجاب کابینہ نے 30 ہزار پولیس افسروں اور اہلکاروں کو جدید تربیت دینے کے جامع پروگرام کی منظوری دے دی، اسلحہ کی نمائش پر پابندی کے قانون پر سختی سے عملدرآمد کرانے کا فیصلہ ، وزیراعلیٰ نے ناجائز اسلحہ کیخلاف موثر اقدامات کا حکم دیدیا،ملک کی سلامتی کیلئے پوری قوم کو اکٹھا ہونا ہوگا، پولیس اور فوج نے ناقابل فراموش قربانیاں دیں،شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا،مذہبی منافرت پر مبنی ایس ایم ایس کی روک تھام کیلئے منصوبہ بندی کی جائے‘ وزیراعلیٰ پنجاب کا کابینہ اجلاس سے خطاب

منگل 25 فروری 2014 19:27

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25 فروری ۔2014ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیرصدارت پنجاب کابینہ کے اجلاس میں صوبے میں 30 ہزار پولیس افسروں اور اہلکاروں کو جدید تربیت دینے کے جامع پروگرام کی منظوری دی گئی ہے جبکہ صوبہ بھر میں اسلحہ کی نمائش پر پابندی کے قانون پر سختی سے عملدرآمد کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے حکم دیا کہ صوبہ بھر میں ناجائز اسلحہ کے خلاف کارروائی کیلئے موثر اقدامات اٹھائے جائیں اور کابینہ کمیٹی ناجائز اسلحہ کے خلاف بھرپور کارروائی کیلئے جلد حتمی سفارشات پیش کرے۔

پنجاب کابینہ کے اجلاس میں وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف کے تاریخی اور کامیاب ترین دورہچین پر اظہار تشکر کی قرارداد بھی متفقہ طورپر منظورکی گئی۔قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کیلئے چین کی تاریخ سازسرمایہ کاری کاپیکیج وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت پر چینی لیڈرشپ کا بھرپور اظہار اعتماد ہے اور پنجاب کابینہ کا یہ اجلاس حکومت پاکستان اور پنجاب کی قیادت پربھر پور اعتماد کا اظہار کرنے پر چین کی حکومت اور عوام سے اظہار تشکر کرتا ہے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں صوبائی وزراء، معاونین خصوصی، مشیران، چیف سیکرٹری ، انسپکٹر جنرل پولیس اور متعلقہ محکموں کے سیکرٹری صاحبان نے شرکت کی۔وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امن و امان کے قیام سے بڑھ کر کوئی ترجیح نہیں ہوسکتی۔ ملک کے موجودہ حالات کے پیش نظر عوام کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے جو کچھ بن پڑا کریں گے۔

ملک نازک صورتحال سے گزر رہا ہے۔ بھائی چارہ، تحمل، برداشت، ایثار اور قربانی وقت کا اہم تقاضا ہے۔ ملک کی بقا اور سلامتی کیلئے پوری قوم کو اکٹھا ہونا ہوگا۔ انہوں نے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کو ہدایت کی کہ پنجاب بھر میں سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کو یقینی بنایا جائے۔ مذہبی منافرت پر مبنی موبائل فون ایس ایم ایس کی روک تھام کیلئے جامع منصوبہ بندی کی جائے، انٹیلی جنس شےئرنگ کے نظام کو مزید موثر بنایا جائے ،وال چاکنگ اور لاوٴڈ سپیکر پر پابندی کے قانون پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔

پولیس فورس کی جدید خطوط پر تربیت کا پروگرام تیز رفتاری کے ساتھ آگے بڑھایا جائے گا اور مرحلہ وار پروگرام کے تحت 30ہزار پولیس افسروں اور اہلکاروں کے لیے جدید تربیت کا اہتمام کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اینٹی گریٹڈ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا ڈیزائن تیار کر لیا گیا ہے اور سنٹر کے لیے 25کروڑ روپے کی رقم جاری کردی گئی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ پولیس کی استعدادکار میں اضافے کیلئے تھانوں کی کمپیوٹرائزیشن کے کام کے حوالے سے سفارشات کو جلد حتمی شکل دی جائے۔

انہوں نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پولیس اور سکیورٹی اداروں کی کارکردگی اور قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ پولیس ، عام شہریوں اور فوج نے ملک و قوم کیلئے ناقابل فراموش قربانیاں دی ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کو ترقی اورخوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے انتہاء پسندی اورفرقہ واریت کا خاتمہ انتہائی ضروری ہے جس نے ملک کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے ۔

جرائم پیشہ اور سماج دشمن عناصرکی بیخ کنی کے لیے پولیس اپنی تمام تر توانائیاں بروئے کار لائے۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے کابینہ کو کامیاب دورہ چین کے حوالے سے بتایا کہ چین کی قیادت نے اس دورہ کے دوران جس خلوص ،محبت اور ایثار کا اظہار کیا ہے تاریخ میں اس کی نظیر نہیں ملتی۔یہ میرے سیاسی کیرےئر کا اہم ترین اور حوصلہ افزا دورہ تھا ،جس میں چین کی لیڈر شپ نے وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت پر بھر پور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے 30ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے بڑے پیکیج کا اعلان کیا ہے جو چین کی لازوال دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔

سرمایہ کاری کے اس بڑے پیکیج کے تحت مرحلہ وار20ہزار میگاواٹ کے بجلی کے منصوبے لگائے جائیں گے اور میں سمجھتا ہوں موجودہ حالات میں چین کی لیڈر شپ کا پاکستان کے لیے یہ ایک بہت بڑا تحفہ ہے ۔اس دورہ سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ پاک چین دوستی ہمالیہ سے بلند، سمندر سے گہری، شہد سے میٹھی اور فولاد سے مضبوط ہے۔ چین کے تعاون سے بجلی کا بحران ختم کرنے میں مدد ملے گی پنجاب سمیت پورا ملک روشنیوں سے جگمگائے گا۔

چین نے توانائی کے ساتھ ٹرانسپورٹ کے سیکٹر میں بھی سرمایہ کاری پر آمادگی ظاہر کی ہے اورلاہور میں اورنج لائن کے لیے 1.7ارب ڈالر کی منظوری دی ہے ۔ صدر مملکت ممنون حسین کی معیت میں حالیہ دور چین انتہائی کامیاب رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ چین نے پاکستان کے ساتھ دوستی کا حق ادا کردیا ہے‘ اب ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم چین کی اس پیش کش کا بھر پور فائدہ اٹھائیں اور دن رات محنت کر کے اندھیروں کو روشنیوں میں بدل دیں۔

تاریخ نے ہمیں بہت بڑا موقع دیا بلا شبہ یہ وقت تاریخ کا دھارا بدلنے اور 68سالہ محرومیوں کے خاتمے کاہے۔ ہم سب کو مل کر محنت کرنی ہے اور ملک کے اندھیرے دور کرنے ہیں۔ہم چین کی حکومت،لیڈر شپ،عوام اورپاکستانی قوم کی توقعات پر پورااتریں گے اور محنت ،دیانت اورامانت کی نئی مثالیں قائم کر کے سرخرو ہوں گے ۔خوابوں کو تعبیر دیں گے اورجہدمسلسل سے ملک و قوم کی تقدیر بدلیں گے۔

اس موقع پر پنجاب کابینہ نے متفقہ طورپر قراردادتشکر کی منظوری دی ۔قرارداد کے مطابق پنجاب کابینہ کا یہ اجلاس چین کی حکومت اورعوام کے لیے انتہائی ستائش کا اظہار کرتے ہوئے صدر اور وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان کو برادر ہمسایہ ملک چین کی طرف سے صدر ممنون حسین اور وزیراعلیٰ شہبازشریف کے حالیہ دورے میں تاریخی سرمایہ کاری پیکیج پر مبارکباد پیش کرتا ہے۔

پنجاب کابینہ کا یہ اجلاس سمجھتا ہے کہ چین کی طرف سے سرمایہ کاری کا جوبڑاپیکیج پیش کیا گیا ہے وہ وزیراعظم نوازشریف کی حکومت کی محنت، گڈگورننس اور شفافیت کے باعث ممکن ہوسکاہے۔ کابینہ کا اجلاس اس بات پر مکمل اعتماداور عزم کا اظہارکرتا ہے کہ اس خصوصی پیکیج پر بھرپور عملدرآمد ہوگا اور پاکستان اور صوبہ پنجاب کے عوام کی ترقی کیلئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیاجائے گا۔

کابینہ کو انسپکٹر جنرل پولیس اورسیکرٹری داخلہ نے امن و امان کی صورتحال جبکہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری توانائی نے دورہ چین کے حوالے سے بریفنگ دی۔قبل ازیں وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے سے متعلق اعلی سطح کے اجلاس کی صدارت کی ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔

پولیس جانفشانی سے اپنے فرائض ادا کرے اس ضمن میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ صوبے کے داخلی و خارجی راستوں کی سخت مانیٹرنگ کی جائے۔کابینہ کمیٹی امن و امان کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر عملدرآمد کا ہفتے میں2 بار جائزہ لے۔انسداد دہشت گردی فورس کے قیام کیلئے تیز رفتاری سے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ انسداد دہشت گردی فورس کیلئے بھرتیوں کا عمل شفاف طریقے سے مکمل کیا جا رہا ہے۔

انسداد دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ میں پوسٹنگ کو فیلڈ پوسٹنگ قرار دے دیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ کابینہ کمیٹی صوبے کے داخلی و خارجی راستوں پر کئے گئے سکیورٹی انتظامات کا خود جا کر جائزہ لے اورانتظامات کو مزید بہتر بنانے کے لیے تجاویز پیش کرے ۔انہوں نے کہا کہ جیلوں میں سکیورٹی انتظامات کو فول پروف بنایا جائے۔ جیلوں میں جیمرز لگانے کے عمل کو جلد مکمل کیا جائے۔

صوبائی وزراء رانا ثناء اللہ خان، کرنل (ر) شجاع خانزادہ،معاون خصوصی رانا مقبول، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری پراسیکیوشن، سیکرٹری خزانہ اور متعلقہ افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کے دوران انسپکٹر جنرل پولیس اور سیکرٹری داخلہ نے امن و امان کے قیام کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں