قومی ہاکی ٹیم کے گول کیپر سلمان اکبر نے کمنٹری کے شعبے میں اپنے نئے کریئر کی ابتدا کر دی

منگل 25 فروری 2014 13:47

لاہور( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25فروری 2014ء) پاکستانی ہاکی ٹیم کے گول کیپر سلمان اکبر نے کمنٹری کے شعبے میں اپنے نئے کریئر کی ابتدا کر دی جبکہ سلمان کا کہنا ہے کہ پاکستانی ہاکی اس وقت تک ترقی نہیں کرسکتی جب تک یہاں ڈومیسٹک ہاکی کا ڈھانچہ مضبوط بنیادوں پر استوار نہیں کیا جاتا۔برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹر ویو میں کھلاڑی نے بتایا کہ ایک انگریزی اخبار کے لیے پہلے ہی کالم لکھ رہے ہیں اسی دوران سٹار سپورٹس نے ان سے رابطہ کیا جس پر انہوں نے سوچا کہ یہ تجربہ بھی کر لیا جائے۔

انہوں نے خوشی ظاہر کی کہ اتنے بڑے ایونٹ کے لیے ان کاانتخاب ہوا اور انہوں نے کمنٹری باکس میں ایک ایک لمحے سے لطف اٹھایا۔انہوں نے بتایا کہ کمنٹری سے قبل ایک ور کشاپ ہوئی تھی جس میں انھیں اس شعبے کی بنیادی باتیں سکھائی گئیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا مجھے کھیلتے ہوئے کبھی یہ احساس نہیں ہوا تھا کہ یہ کھیل کتنا تیز ہے لیکن اب مجھے اندازہ ہوا کہ یہ آسان نہیں لیکن میں محنت کرکے اس میں بہتری لاسکتا ہیں جیسا کہ میں اپنی گول کیپنگ میں کرتا تھا۔

سلمان اکبر نے کہا کہ انڈین ہاکی لیگ نے ہاکی کی مقبولیت میں اہم کردار ادا کیا ہے اور یہ کھلاڑیوں کے لیے یہ بہت بڑا پلیٹ فارم ہے۔انہوں نے بتایا کہ نوجوان کھلاڑیوں کو اس سے بہت فائدہ ہوا ہے جنھیں ورلڈ کلاس کھلاڑیوں اور کوچوں کے ساتھ کھیلنے کا موقع ملا۔ اس کے علاوہ اس لیگ کی ٹی وی کوریج جس عمدگی سے کی گئی وہ بھی قابل تعریف ہے۔سلمان اکبر کو اس بات کا افسوس ہے کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو اس لیگ میں کھیلنے کا موقع نہ مل سکا اور انہوں نے کہا کہ کھیل کو سیاست سے دور رہنا چاہیے۔

دونوں ممالک کے کھلاڑیوں کو ایک دوسرے کے قریب آنے کا یہ بہت اچھا موقع ہوسکتا تھا۔ بھارت میں موجودگی کے دوران ان سے ہر کسی نے یہی بات کہی کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو اس لیگ میں ہونا چاہیے تھا، اس سے ہاکی کا نقصان ہوا ہے۔سلمان اکبر نے کہا کہ پاکستانی ہاکی اس وقت تک ترقی نہیں کرسکتی جب تک یہاں ڈومیسٹک ہاکی کا ڈھانچہ مضبوط بنیادوں پر استوار نہیں کیا جاتا۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں