رحیم یار خان میں تباہ کی گئی گیس پائپ لائنوں کی مرتب کا کام مکمل کر لیا گیا ،76ملین کا نقصان برداشت کرنا پڑا ‘ ایم ڈی ،گیس پائپ لائنوں کو سو فیصد محفوظ کرنا بہت مشکل ہے لیکن اس کے لئے حکومت سے بات کی جائیگی‘ پریس کانفرنس

بدھ 12 فروری 2014 20:26

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12 فروری ۔2014ء) مینیجنگ ڈائریکٹر سوئی نادرن گیس پائپ لائنز عارف حمید نے کہا کہ رحیم یار خان میں تحریب کاروں کی طرف سے تباہ کی گئی گیس پائپ لائنوں کی مرتب کا کام مکمل کر لیا گیا ہے ،اس کارروائی کے نتیجے میں 200ملین کیوبک فٹ گیس متاثر ہوئی جس کا تخمینہ76ملین روپے بنتا ہے ،گیس پائپ لائنوں کو سو فیصد محفوظ کرنا بہت مشکل ہے لیکن اس کے لئے حکومت سے بات کی جائے گی ،دھماکہ کی جگہ پر فصلوں کو ہونے والے نقصان کا ازالہ کریں گے ۔

ان خیالات کا اظہا رانہوں نے کمپنی کے صدر دفتر میں پر یس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر اپٹما کے چیئرمین ایس ایم تنویر اور اعجاز گوہر سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ایم ڈی سوئی گیس عارف حمید نے کہا کہ سوئی ناردرن کی ٹیموں نے36اور30انچ قطر کی پائپ لائنوں کی مرمت کے بعد گزشتہ روز آخری 18انچ کی پائپ لائن کی بھی مرمت کر کے سپلائی بحال کر دی ہے اور اب پنجاب کو1670ملین کیوبک فٹ گیس مل رہی ہے جبکہ اس وقت گیس کی قلت1250ملین کیوبک فٹ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس واقعے کے بعد صارفین نے جس قدر تعاون کیا اس پر انکے شکر گزار ہیں ۔اس واقعے کے باعث جن لوگوں کی فصلوں کو نقصان ہوا ہے اسکا ازالہ کریں گے ۔ہماری تحقیقاتی ٹیمیں اندزازہ لگا رہی ہیں جس کے بعد بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری سے متاثرین کو ادائیگی کی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری ایک دن گیس بندہو نے سے 110ملین روپے کا نقصان ہو تاہے لیکن گیس منقطع ہو جانے کے باوجود اپٹما کے تعاون پر انکے شکر گزار ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہر اوور ہیڈ پرہما ری سکیورٹی مو جود ہوتی ہے لیکن گیس پائپ لائنوں کو سو فیصد محفوظ کرنا بہت مشکل ہے ۔تاہم اب کمپنی دریائی راستوں پر لگی پائپ لائنوں کا انڈر گروانڈ کر رہی ہے، اب تک کابل ریور کراسنگ کو انڈر گروانڈ کر دیا ہے دریائے راوی پر کام جاری ہے۔خیبر پختوانخواہ میں دریافت ہونے والے گیس کے نئے ذخیرے سے اگلے چند ماہ میں 110ملین کیوبک فٹ گیس جبکہ نومبر میں400ملین کیوبک فٹ ایل این جی کے ذریعے سسٹم میں آ جائیگی۔

سوئی ناردرن کو ملنے والی گیس میں سے اسلام ااباد ہائیکورٹ کے حکم پر20ملین کیوبک فٹ پوٹھو ہار سیکٹر کے سی این جی سیکٹر،ٹیکسٹائل انڈسٹری کو110 ، سٹریٹجک انڈسٹری کو 110ملین کیوبک فٹ اور گھریلو صارفین کو1100ملین کیوبک فٹ گیس روزانہ فراہم کی جا رہی ہے۔ اپٹما کے چیئرمین ایس ایم تنویر نے کہا کہ پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے سے ایکسپورٹ بڑھے گی جس سے پندرہ لاکھ مزدور دوبا رہ نوکریوں پر واپس آ گئے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں