پاکستان سُنی تحریک کے زیر اہتمام 5 فروری کو ملک گیر”یوم یکجہتی کشمیر“ کے طورپرمنایا گیا، لاہور پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ

بدھ 5 فروری 2014 15:26

لاہور /اسلام آباد /کراچی /پشاور /کوئٹہ /مظفر آباد ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 5 فروری 2014ء) پاکستان سُنی تحریک کے زیر اہتمام 5 فروری کو ملک گیر”یوم یکجہتی کشمیر“ کے طورپرمنایا گیا۔ اس سلسلے میں اسلام آباد،کراچی، راولپنڈی، لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد،ملتان،پشاور، حیدرآباد،کوئٹہ اورمظفرآباد سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں ریلیاں، کانفرنسیں اور سیمینارز منعقد کیئے گئے اورکشمیری حریت پسندوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے انسانی ہاتھوں کی زنجیریں بنائی گیئں جبکہ کشمیری شہداء کی یاد میں دیے بھی روشن کئے گئے۔

جبکہ پاکستان سُنی تحریک کیزیرِ اہتمام لاہور پریس کلب کے باہر بہت بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ڈویژنل صدر مولانا مجاہد عبدالرسول خان نے کہا کہ پاکستان کی تکمیل کیلئے کشمیر کی آزادی ہمارے لئے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے ۔

(جاری ہے)

کشمیر کے بغیر پاکستان ناصرف ادھورا ہے بلکہ پاکستان کی بقا اور سا لمیت کشمیر کی آزادی کے ساتھ وابستہ ہے۔

کشمیری عوام نے بھارتی مظالم ،بربریت اور ریاستی دہشت گردی کے خلاف قربانیوں کی لازوال داستان رقم کی ہے ۔ایک لاکھ سے زائد کشمیری نوجوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے بھارت اور اقوام عالم کو یہ پیغام دیا ہے کہ وہ بھارت کی غلامی قبول کرنے کی بجائے عزت کی موت کو گلے لگانا اپنے لئے کامیابی سمجھتے ہیں ۔ قائد اعظم نے کشمیر کو پاکستان کی شہہ رگ قرار دیا مگر بدقسمتی سے پاکستان کی حکومتیں کشمیر سے حد درجے بے اعتنائی برت رہی ہیں۔

پاکستانی حکمران بھارت کی بالادستی قبول کرکے اس سے دوستی کی پینگیں بڑھانے کیلئے کشمیر کے مسئلہ کو پس پشت ڈال چکے ہیں اور آلو پیاز کی تجارت اور اپنی چینی فروخت کرنے کیلئے کشمیریوں کی 66سالہ جدوجہد آزادی پر پانی پھیردیا ہے۔ ان حالات میں ضروری ہے کہ قوم اپنے اندر اتحاد و اتفاق اور یکجہتی پیدا کرے اور کشمیر کے قومی موقف کو اپنانے کے لیے حکمرانوں پر دباؤ بڑھائے ۔

انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف سے بھی خصوصی اپیل کی کہ بھارت کو پسندیدہ ترین ملک قرار دینے کے بجائے کشمیرکی آزادی اور پاکستان کے ساتھ الحاق کیلئے حکومتی سطح پر کردار ادا کریں۔ پاکستان کو مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے کے لیے سفارتی سطح پر مزید ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے۔عالمی برادری تعصب ، جانبداری اور دوہرے معیارات چھوڑکر کشمیر کے ایک کروڑ 60 لاکھ انسانوں کا مسئلہ حل کرائے وگرنہ فلسطین اور کشمیر کے حل طلب مسائل پوری دنیا میں بدامنی اور عدم استحکام کا ذریعہ بنے رہیں گے ۔

عالمی برادری بھارت پر دباوٴ ڈال کر کشمیریوں کو حق خودارادیت دلوائے۔ہرسال 5فروری کو یوم کشمیر منانا مثبت اقدام ہے لیکن اب ضرورت اس امر کی ہے کہ آگے بڑھ کر پرامن طور پر عالمی اداروں کو ثالث بنایا جائے اور کشمیر کے مقبوضہ علاقوں کو بھارتی تسلط سے نجات دلائی جائے۔اس موقع پر لاہور سٹی کے صدر سردار محمد طاہر ڈوگر، شیخ محمد نواز قادری، علامہ قاری ریاض ہزاروی، مفتی محمد حسیب عطاری، علامہ شیر محمد سیالوی، علامہ شفاقت قادری، علامہ رب نواز جلالی ، سمیت دیگر کارکنان نے بھرپور شرکت کی۔ اس موقع پر کارکنان بھارتی مظالم کے خلاف بھر پور نعرے بازی کر رہے تھے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں