جماعت اسلامی 5فروری کو لاہورسمیت ملک بھرمیں یوم یکجہتی کشمیر ریلیاں نکالے گی

پیر 3 فروری 2014 14:37

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 3 فروری 2014ء) پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر اور امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہا ہے کہ بھارت کو کشمیر پر غاصبانہ قبضے کے66برس مکمل ہوچکے ہیں، حکومت پاکستان ہندوستان سے تجارت کرنے کی خواہشمند ہے تو اس کو کشمیر کو آزاد،پاکستان میں دہشت گردی کی کاروائیاں اوربھارتی آبی جارحیت کو ختم کرانا ہوگا، جماعت اسلامی5فروری کو اپنے کشمیری بہن بھائیوں سے اظہاریکجہتی کے لئے لاہورسمیت ملک بھرمیں ہر سال کی طرح امسال بھی عظیم الشان ریلیاں نکالے گی۔

انہوں نے کہاکہ ہندوستان کی حکومت کالے قوانین کے تحت لوگوں کو اغواء،خواتین کی آبروریزی اور قتل عام کا سلسلہ گرم کیے ہوئے ہے۔ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ یو این او کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کو ان کا جائزحق دلوانے کے لئے بھارت پر دباؤڈالے۔

(جاری ہے)

جب تک ہندوستان کاکشمیر پر غاصبانہ قبضہ رہے گا خطے میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔

انہوں نے مزید کہاکہ بھارت ہماراازلی دشمن ہے۔اس نے کبھی پاکستان کو دل سے قبول نہیں کیا۔اگرمسئلہ کشمیر حل نہ ہواتوبھارت کے ساتھ ایٹمی جنگ ہوسکتی ہے۔کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں بلکہ پاکستان کی شہ رگ ہے اور پاکستان کے18کروڑعوام اس موقف سے ایک انچ بھی ہٹنے کو تیار نہیں۔ بھارت کے ساتھ تجارت کے حکومتی فیصلے پر کشمیری قوم اور کشمیری رہنما خود کو تنہا محسوس کررہے ہیں۔

حکومت پاکستان ایسے فیصلے نہ کرے جن سے دونوں اطراف کے لوگوں میں مایوسی پیداہو۔جماعت اسلامی کے رہنماڈاکٹر سید وسیم اختر نے مزید کہاکہ اسٹیٹ بنک کی رپورٹ کے مطابق پاک بھارت تجارت میں پانچ سوفیصد تک عدم توازن ہے۔یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ عام اشیاء سے لے کر خام مال اور بجلی تک کے معاملے میں حکمران پاکستان کو بھارت کا محتاج بنارہے ہیں جوکہ پاکستان کو کمزور کرنے کاکوئی موقع خالی نہیں جانے دیتا۔

پاکستانی عوام کو بھارت کے ساتھ یکطرفہ دوستی قبول نہیں۔ہندوستان کا میڈیا پاکستان کے خلاف زہریلاپروپیگنڈا کرکے ہمیں عالمی سطح پر بدنام کررہا ہے۔ایک طرف بھارت ہمارے تاجروں کو اپنی منڈیوں تک رسائی نہیں دیناچاہتا تودوسری طرف وہ پاکستان کے راستے مشرقی وسطیٰ تک اپنی مصنوعات کوسستے نرخوں پرپہنچانے کا خواب دیکھ رہاجوکبھی شرمندہ تعمیر نہیں ہوسکتا۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں