طالبان کی طرف سے مذاکرات کیلئے سامنے آنیوالے سب نام اچھے ہیں ،قدر کرتے ہیں ‘ وزیر اعظم نواز شریف ،مذاکرات کے ذریعے امن کی بحالی ملک کیلئے بہترین راستہ ہے‘کمیٹیاں آپس میں بیٹھ کر مذاکراتی عمل آگے بڑھائیں گی، مدیروں ،سینئر صحافیوں اور تجزیہ کاروں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو ،اہم قومی معاملات میں حکومت کی ترجیحات سے آگاہ کیا

پیر 3 فروری 2014 14:37

طالبان کی طرف سے مذاکرات کیلئے سامنے آنیوالے سب نام اچھے ہیں ،قدر کرتے ہیں ‘ وزیر اعظم نواز شریف ،مذاکرات کے ذریعے امن کی بحالی ملک کیلئے بہترین راستہ ہے‘کمیٹیاں آپس میں بیٹھ کر مذاکراتی عمل آگے بڑھائیں گی، مدیروں ،سینئر صحافیوں اور تجزیہ کاروں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو ،اہم قومی معاملات میں حکومت کی ترجیحات سے آگاہ کیا

لاہور( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 3 فروری 2014ء) وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ طالبان کی طرف سے مذاکرات کیلئے سامنے آنیوالے سب نام اچھے ہیں اور انکی قدر کرتے ہیں ، خواہش اور دعا ہے کہ یہ عمل کامیابی کے ساتھ آگے بڑھے ، بلوچستان میں اس حوالے سے وزیر اعلیٰ سے بات ہوئی ہے اور انہیں کہا ہے کہ بات چیت کے لئے آگے بڑھیں ،وہاں بھی روٹھے ہوئے لوگ ہمارے اپنے ہیں اور ملک کے اندر اور باہر موجود تما م لوگوں سے بات کریں گے اور ضرورت پڑی تو میں بھی اس میں معاونت کروں گا‘ عام انتخابات کے بعد ہمیں جو پاکستان ورثے میں ملا ہے تاریخ میں ایسی تصویر کبھی دیکھی نہ سنی لیکن حالات کو بہتر کرنے کیلئے خلوص نیت اور ایمانداری سے آگے بڑھ رہے ہیں اور اسکے نتائج بھی سامنے آنا شروع ہو گئے ۔

(جاری ہے)

وہ پیر کو الحمرا میں مدیروں ،سینئر صحافیوں اور تجزیہ کاروں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ بیرونی اور اندرونی معاملات بات چیت کے ذریعے حل کئے جائیں ۔ ہم چاہتے ہیں کہ بھارت ، افغانستان سمیت دیگر ممالک سے معاملات کو مذاکرات کے ذریعے آگے بڑھائیں اور انہیں خوش اسلوبی سے حل کریں ۔

جتنے بھی دیرینہ مسائل ہیں ہم انہیں بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں اور یہ ہماری اولین ترجیح ہے ۔ اسی طرح اندرونی معاملات کو بھی مذاکرات کی میز پر آمنے سامنے بیٹھ کر حل کرنا چاہتے ہیں ۔طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے معاملہ جاری ہے اور یہ تسلی بخش انداز میں آگے بڑھ رہا ہے نام آ چکے ہیں اور سب نام بہت اچھے اور ہم سب کی قدر کرتے ہیں۔

میری خواہش اور دعا ہے کہ یہ عمل کامیابی سے آگے بڑھے اور پاکستان کے جتنے بھی مسائل ہیں وہ بات چیت کے ذریعے حل کریں اور ہم پاکستان کو مزید مسائل سے بچائیں ۔ہم نے جو کمیٹی بنائی ہے وہ انکے سامنے آ چکے ہیں اور جو کمیٹی انہوں نے بنائی ہے وہ ہمارے سامنے آ چکی ہے اب یہ دونوں کمیٹیاں بیٹھ کر اس عمل کو آگے بڑھائیں گی ۔ میں اسمبلی میں کہہ چکا ہوں کہ ذاتی طور پر اس کی نگرانی کروں گا اوروزیر داخلہ میرے ساتھ اس کی نگرانی کریں گے اور میں ذاتی طور پرنگرانی کر رہا ہوں۔

سب کی طرح میری بھی خواہش اور دعا ہے کہ یہ معاملہ کامیابی سے آگے بڑھے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اسی طرح کے مذاکرات شروع کرنے کے حوالے سے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان سے بات ہوئی ہے وہ اس کے لئے آگے بڑھیں گے اور جتنے بھی ایسے روٹھے ہوئے ہمارے بھائی اورساتھی ہیں جو ملک کے اندر ہے یا باہر ہیں ان سے بات کرینگے اور جہاں ضرورت پیش آئے گی میں بھرپور معاونت کروں گا ۔

انہوں نے کہا کہ معیشت میں بہتری کے اثرات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں وزیر خزانہ نے ایک اجلاس کے بعد میڈیا کے سامنے پریزنٹیشن دی تھی ۔ انتخابات کے بعد جس طرح کا پاکستان ہم نے ورثے میں حاصل کیا ہے میرے خیال میں وہ تصویر تاریخ میں کبھی دیکھی نہ سنی ۔ ان معاملات کو خلوص نیت سے ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ اسکے لئے عوام کا درد بھی ہے اور صورتحال کا بھی احساس ہے ان سب چیزوں کو سامنے رکھ کر اپنے پالیسیاں بنا رہے ہیں اور سب دعا کریں اللہ تعالیٰ پاکستان کو خیر و برکت سے ہمکنار فرمائے ۔

قبل ازیں وزیر اعظم نے مدیروں، سینئر صحافیوں اور تجزیہ کاروں سے ملاقات میں انہیں اہم قومی معاملات میں حکومت کی ترجیحات سے آگاہ کیا اور اعتماد میں لیا ۔ اس موقع پر ان افراد نے مختلف معاملات پر وزیر اعظم کو اپنی تجاویز بھی دیں ۔ وزیر اعظم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ملک میں پھیلی دہشتگردی ‘ انتہا پسندی ،توانائی کے بحران اور معیشت کو اپنے پاؤں پرکھڑا کرنے کیلئے جامع اقدامات کئے جارہے ہیں ۔

اہم معاملات میں قومی مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے فیصلے کئے جائیں گے ۔ اس موقع پر مزید بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ معیشت کی بحالی کے لئے امن ناگزیر ہے اور اگر مذاکرات سے ملک میں امن قائم ہوجائے تو اس سے بہتر کچھ نہیں۔وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ ملک کو دہشتگردی اور معاشی بدحالی جیسے چیلنجز کا سامنا ہے اور معیشت کی بحالی کیلئے امن ناگزیر ہے۔حکومت کی جانب سے پوری سنجیدگی اور نیک نیتی سے مذاکرات کی کوشش کی جارہی ہے، اس سلسلے میں انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں کواعتماد میں لیا اور پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران کمیٹی کا اعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ پوری قوم کی نظریں مذاکرات کی کامیابی پر لگی ہوئی ہیں اور انہیں امید ہے کہ اس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں