مظفرگڑھ میں پنچایت کے فیصلے پربیوہ خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے اندوہناک واقعہ پر تحریک التواء پنجاب اسمبلی میں جمع

ہفتہ 1 فروری 2014 16:10

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 1 فروری 2014ء) پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر اور امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر نے مظفر گڑھ میں پنچایت کے فیصلے پر بیوہ کی اجتماعی زیادتی کے اندوہناک واقعہ پر تحریک التواء پنجاب اسمبلی کے سیکرٹریٹ میں جمع کروادی۔تحریک التواء میں کہا گیا ہے کہ”پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ کے تھانہ دائرہ دین پناہ کے علاقے میں پنچایت کے حکم پر پنچایت کے سامنے اجتماعی زیادتی کا واقعہ دل دہلادینے والا ، اندوہناک اور روح فرسا ہے۔

یہ واقعہ معاشرے کی بے حسی ، انحطاط اور زوال کا آئینہ دارہے۔ کسی بھی معاشرے میں رونما ہونے والے ایسے واقعات معاشرے کے روگی ہونے کی علامت اور دینی ، تہذیبی و معاشرتی اقدار سے دوری کا نتیجہ اور خاتمے کااعلان ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ کیسی پنچایت تھی جس نے ایساحکم جاری کیا ہے ۔ ایسی پنچایت کا ذہنی و نفسیاتی ملاحظہ ہونا چاہیے اور سخت محاسبہ بھی۔

وزیر اعلیٰ نے اس دلخراش واقعہ کا نوٹس لے کر قابل قدر اقدام کیا ہے۔ لیکن ضرورت ہے کہ معاشرے میں جنم لینے والے اس طرح کے واقعات کی روک تھام اور مکمل خاتمے کے لیے پورے معاشرے کو متحرک اور فعال کیا جائے اور ایسے اقدامات کئے جائیں جو نہ صرف ان کی روک تھام میں ممدو معاون ثابت ہوں بلکہ مستقل تدارک اورخاتمہ کا ذریعہ بھی اور معاشرہ ایسے ناسور اور روگ سے نجات پاسکے“۔

علاوہ ازیں ڈاکٹر سید وسیم اختر نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے بیان میں کہا کہ صوبے میں لاقانونیت بڑھ چکی ہے۔حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کچھ نہیں کررہے۔غریب عوام کی کسی قسم کی کوئی شنوائی نہیں ہوتی۔مظفرگڑھ میں ہونے والا واقعہ کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں اور ملوث افراد کو نشانہ عبرت بنادیاجانا چاہئے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں