لاہور،گھریلو ملازمہ پر مبینہ تشدد کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا، چوری کے شبہ میں تشدد کا شکار ہونیوالی کمسن لڑکی زخمی حالت میں ہسپتال منتقل،چیچہ وطنی کی رہائشی بارہ سالہ منزہ ڈیفنس فیز فائیو میں سکندر نامی شخص کے گھر گھریلو ملازمہ ہے ، مالک موقع سے فرار ہو گیا۔ اپ ڈیٹ

جمعرات 23 جنوری 2014 21:38

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 جنوری ۔2014ء) لاہور میں گھریلو ملازمہ پر مبینہ تشدد کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا، مالکان نے چوری کے شبہ میں کمسن لڑکی کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا جسے زخمی حالت میں جنرل ہسپتال داخل کرا دیا گیا ۔بتایا گیا ہے کہ چیچہ وطنی کی رہائشی بارہ سالہ منزہ ڈیفنس فیز فائیو میں سکندر نامی شخص کے ہاں گزشتہ چار ماہ سے ملازمہ کے طور پرکام کر رہی ہے ۔

مالکان نے چوری پر مبینہ طور پر 12 سالہ لڑکی منزہ کو تشدد کا نشانہ بنایا جس سے وہ شدید زخمی ہو گئی جسے جنرل ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے ۔ بتایاگیا ہے کہ بچی کی دوسری بہن بھی ڈیفنس کے ہی ایک گھر میں گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کر رہی ہے ۔ جو اپنی بہن کو ملنے گئی اور بہن کو زخمی حالت میں دیکھ کر اس نے اپنے والدین کو بتایا ۔

(جاری ہے)

پولیس کے مطابق سکندر کی گرفتاری کے لئے اسکے گھر پر چھاپہ مارا گیا ہے تاہم وہ فرار ہو چکا ہے جسکے بعد اسکے دیگر اہل خانہ کو شامل تفتیش کر لیا گیا ہے ۔

علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ پنجاب کے مشیر برائے صحت خواجہ سلمان رفیق بچی پر تشدد کے واقعے کی اطلاع ملتے ہی ہسپتال پہنچ گئے اور انہوں نے ڈاکٹروں سے بچی کی صحت بارے آگاہی حاصل کرنے کے علاوہ اسے علاج معالجے کی تمام سہولیات مفت فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔ یاد رہے کہ ایک ماہ کے دوران گھریلو ملازمین پر تشدد کا چوتھا واقعہ ہے جس میں دو بچیاں تشدد کے باعث دم توڑ گئیں ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں