آمر کی چھتری تلے بنائی جانیوالی جماعت کا وہی حال ہوتا ہے جو شیشے کے گلاس کا ٹوٹنے کے بعد ہوتا ہے،پیر صدر الدین راشدی،جب کوئی شخص عہدے پر ہوتا ہے تو اس سے اچھے برے کام ہوتے ہیں ،کون غدار ہے او رکون وفادار یہ وقت ہی بتائے گا ،سیاسی مداخلت ختم ہوجائے تو قومی اداروں کو نفع بخش بنایا جا سکتا ہے ، سندھ کی کسی صورت تقسیم نہیں ہونے دینگے،وفاقی وزیر اوورسیز پاکستانی و ترقی و افرادی قوت

جمعرات 9 جنوری 2014 18:23

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9 جنوری ۔2014ء) وفاقی وزیر اوورسیز پاکستانی و ترقی و افرادی قوت پیر سید صدر الدین شاہ راشدی نے کہا ہے کہ آمر کی چھتری تلے بنائی جانیوالی جماعت کا وہی حال ہوتا ہے جو شیشے کے گلاس کا ٹوٹنے کے بعد ہوتا ہے ،اس ملک میں بڑے بڑے واقعات ہوئے لیکن کسی پر غداری کا الزام نہیں لگا ،جب کوئی شخص عہدے پر ہوتا ہے تو اس سے اچھے برے کام ہوتے ہیں لیکن کون غدار ہے او رکون وفادار یہ وقت ہی بتائے گا ،اگر سیاسی مداخلت ختم ہوجائے تو قومی اداروں کو نفع بخش بنایا جا سکتا ہے ، ہماری روح میں سندھ کی مٹی شامل ہے اسکی کسی صورت تقسیم نہیں ہونے دیں گے ،بلدیاتی انتخابات 40فیصد جماعتی اور 60فیصد برادری ازم کی بنیاد پر ہوتے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہارا نہوں نے جمعرات کے روز رائے ونڈ روڈ پر اوورسیز فاؤنڈیشن کی ہاؤسنگ کالونی کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وفاقی سیکرٹری سمیت دیگر حکام بھی انکے ہمراہ تھے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اوور سیز پاکستانیوں کیلئے بنائی جانے والی ہاؤسنگ کالونی کی جو 1994ء میں پوزیشن تھی وہی 2014ء میں ہے، اسکے کے کچھ پلاٹس کی نیلامی ہو نی ہے ۔

ہم اوور سیز پاکستانیوں سے بھی ملاقات کریں گے اور انہیں یقین دہانی کرائیں گے کہ وہ سرمایہ کاری کریں انکا سرمایہ محفوظ ہوگا اسکے علاوہ گورنر پنجا ب سے بھی ملاقات کرینگے اور انہیں بھی ساتھ لے کر چلیں گے۔ انہوں نے پرویز مشرف کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ معاملہ عدالت میں ہے نہ آپ کوئی فیصلہ کر سکتے ہیں اور نہ میں بلکہ اسکا فیصلہ جج کو کرنے دیں ۔

پرویزمشرف کو لا حق بیماری کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ عدالت اسے بھی دیکھ رہی ہو گی لیکن جب تک ملک میں قانون کی بالا دستی نہیں ہو گی اس ملک سے افرا تفری ختم نہیں ہو سکتی ، قانون کو ایک مرتبہ اپنا اثرو رسوخ دکھانا پڑے گا ، عدالت جو بھی فیصلہ کرے گی ہم اسکے ساتھ کھڑے ہوں گے ۔ انہوں نے متحدہ قومی موومنٹ کی طرف سے سندھ کی تقسیم کے حوالے سے کہا کہ ایسا کسی صورت نہیں ہونے دیں گے ۔

انہوں نے پرویزمشرف کو غدار پکارے جانے پر کہا کہ اس ملک میں بڑے بڑے واقعات ہوئے ہیں لیکن کسی پر غداری کی مہر نہیں لگی جب انسان عہدے پر ہوتا ہے اس سے اچھائی برائی ہو جاتی ہے لیکن کون غدار ہے کون وفادار یہ تو وقت ہی بتائے گا ۔ انہوں نے پرویز مشرف کے ساتھ رہنے والوں کی طرف سے انکا ساتھ چھوڑنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ آمر کی چھتری تلے بنائی جانے والی سیاسی جماعت نہیں ہوتی بلکہ وہ ڈنڈے سے بنائی جاتی ہے۔

اسکی مثال اسی طرح ہے کہ ہاتھ میں شیشے کا گلاس ہو اور اسے چھوڑنے کا بعد اسکا جو حال ہوتا ہے وہی آمر کی بنائی ہوئی جماعت کا بھی ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اندرون سندھ انتخابات میں حصہ لیتے ہیں اور شہری علاقوں میں ایم کیو ایم کی پوزیشن مضبوط ہے ۔ بلدیاتی انتخابات چالیس فیصد پارٹی جبکہ ساٹھ فیصد برادری ازم کی بنیاد پر ہوتے ہیں ۔ انہوں نے اداروں کی نجکاری کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اگر ان میں سیاسی مداخلت نہ ہو اور انہیں انکے حال پر چھوڑ دیا جائے تو کوئی ادارہ نقصان میں نہیں جا سکتا اداروں کو منافع بخش بنانے کیلئے ان میں سیاسی مداخلت کو ختم کرنا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں