کراچی، پاکستا ن اور بیلا رس کے در میان اقتصادی تعا ون کے فر وغ کے لیے وسیع مواقع مو جو د ہیں،میاں محمد ادریس

بدھ 8 اپریل 2015 16:48

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔08 اپریل۔2015ء ) پاکستا ن اور بیلا رس کے در میان اقتصادی تعا ون کے فر وغ کے لیے وسیع مواقع مو جو د ہیں جو B2B میٹنگ ،نما ئشو ں کے انعقاد اورایف پی سی سی آئی کے پلیٹ فار م پر ماہر ین پر مشتمل وفود بھیج کر استعمال کیے جا سکتے ہیں ۔ یہ بات فیڈریشن آف پاکستان چیمبر زآف کامرس اینڈ انڈ سٹر ی کے صدر میاں محمد ادریس نے بیلا رس کے قو نصلر کو نسٹینین رز بیسکی اور خا رجی اقتصادی تعلقا ت کے ماہر ڈینس کو ذولو ف کو بتا ئی جنھوں نے فیڈریشن کا دورہ کیا ۔

اپنے خیا لا ت کا اظہا ر کر تے ہو ئے ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں محمدادریس نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی ایک بہتر تجا رتی معاشی ادارہ ہے جو ملک کے اند ر تجا رت اور تجا رتی سر گر میو ں کے فر وغ کے لیے کا م کر تا ہے ۔

(جاری ہے)

اس کے تحت 60چیمبرز اور 110 رجسٹرڈ ایسو سی ایشنز کا م کر رہی ہیں ۔ انہوں نے دو نوں ملکوں کو ما رکیٹ کی طلب اور صلا حیت کا جا ئز ہ لینے کی اہمیت پر بھی زور دیا اور کہا کہ را بطو ں کی کمی میں در پیش مشکلا ت کو دور کر نا چا ئیے ۔

میا ں ادریس نے کہا کہ پاکستان کے پاس کپڑے ، کپا س اور چاول کی مضبوط ما رکیٹ ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان تو بڑ ا زرعی ملک ہے جبکہ بیلا رس نے زراعت سے وبستہ بڑ ی مشینر ی بنانے والا ملک ہے اورگذ شتہ کچھ بر سو ں میں بیلا رس نے ہزاروں ٹر یکٹر پاکستان کو فر وخت کیے ہیں ۔ دو نو ں ممالک کے تا جر وں کو چا ئیے کہ وہ وفود کی صورت میں ایک دو سرے ملک کا دور ہ کریں اور جوا ئنٹ وینچر پر کام کر یں ۔

بیلا رس کے قو نصلر نے کہا کہ ہما ری حکومت پاکستان کو بڑ ی اہمیت دیتی ہے اور دو نوں ملکوں کے در میان تجا رت کو فر وغ دینے کی ضرو رت ہے جبکہ دو نو ں ممالک مشتر کہ بز نس کو نسل بنا نے میں بھی دلچسپی رکھتے ہیں ۔ بیلا رس کے خارجی اقتصادی تعلقا ت کے ماہر نے کہا کہ ان کے ملک کی مختلف کمپنیوں نے پاکستان میں سر مایہ کا ر ی میں دلچسپی کا اظہا ر کیا ہے ۔

ہماری حکومت نے ہمیشہ نما ئش منقعد کر نے اور تا جر وں کے نما ئندوں کو دوسرے ممالک کا دو ر ہ کر نے کے لیے دلچسپی دیکھائئی اور انہوں نے کہا کہ اداروں کو مضبو ط کر نے کے لیے معیا ری تعلیمی پروگرا م کا جال بچھا رکھاہے ۔ میاں ادریس نے اس موقع پر کہا کہ تا جرو ں کے با قاعدہ دورں کے ذریعے دو نو ں ممالک کے تعلقات کو بہتر بنا ئیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنیکل تعلیم ، آسان ویز اپا لیسی، بینکنگ سیکٹر کی حوصلہ افزائی ، دونو ں ملکو ں کے در میان براہ راست پروازیں چلا نے ، سیا حت کے فروغ اور مفاہمتی یاداشت نا مہ پر دستخطو ں کے لیے مشتر کہ کو ششیں کر نے کی اہمیت پر بھی زور دیا ۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں