اسلام2070 تک دنیا کا سب سے بڑا مذہب بن جائیگا

جمعہ 3 اپریل 2015 11:35

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03 اپریل۔2015ء) 2070ء تک اسلام دنیا کا سب سے بڑا مذہب بن جائیگا ۔ برطانوی میڈیا نے واشنگٹن کے ایک ریسرچ سنٹر کی تحقیق کے حوالے سے لکھا ہے کہ 2050 تک بھارت انڈونیشیا کو پیچھے چھوڑ کر پوری دنیا میں سب سے زیادہ مسلمان آبادی والا ملک بن جائیگا اور پوری دنیا میں مسلمانوں اور عیسائیوں کی آبادی تقریباً برابر ہو جائیگی۔

واشنگٹن کے پیو ریسرچ سینٹر کے مطابق اس وقت دنیا کی تیسری سب سے بڑی آبادی ہندو مذہب کے ماننے والوں کی ہو گی اور بھارت میں ہندوؤں ہی کی اکثریت رہے گی۔اگلی چار دہائیوں میں عیسائی مذہب سب سے بڑا مذہبی گروہ بنا رہیگا لیکن کسی بھی مذہب کے مقابلے میں اسلام تیزی سے پھیلے گا۔ اس وقت دنیا میں عیسائیت سب سے بڑا مذہب ، اس کے بعد مسلمان اور تیسری بڑی آبادی ایسے لوگوں کی ہے جو کسی مذہب کو نہیں مانتے۔

(جاری ہے)

اگلے چار عشروں میں دنیا کی آبادی 9 ارب 30کروڑ تک پہنچ جائیگی اور مسلمانوں کی آبادی میں 73 فیصد کا اضافہ ہو گا۔اگر موجودہ رجحان برقرار رہا تو 2070 تک اسلام سب سے بڑا مذہب بن جائیگا۔ جب کہ عیسائیوں کی آبادی 35 فیصد بڑھے گی اور ہندوؤں کی تعداد میں 34 فیصد اضافہ ہو گا۔اس وقت مسلمانوں میں بچے پیدا کرنے کی شرح سب سے زیادہ ہے یعنی اوسطا ہر خاتون 3.1بچوں کو جنم دے رہی ہے، عیسائیوں میں ہر خاتون اوسطاً 2.7 بچوں کو جنم دے رہی ہے اور ہندوؤں میں بچے پیدا کرنے کی اوسط شرح 2.4ہے۔

آنیوالے عشروں میں عیسائی مذہب کو سب سے زیادہ نقصان ہونے کا خدشہ ہے۔جہاں4کروڑ افراد عیسائی مذہب اپنا لیں گے وہیں 10کروڑ 60 لاکھ لوگ اس مذہب کو چھوڑ دیں گے۔ اسی طرح ایک کروڑ 12 لاکھ لوگ اسلام کو اپنائینگے وہیں تقریباً 92 لاکھ دائرہ اسلام سے خارج ہو جائینگے۔2010 میں پوری دنیا کی 27 فیصد آبادی 15 سال سے کم عمر کی تھی، وہیں 34 فیصد مسلمان آبادی15 سال سے کم کی تھی اور ہندوؤں میں یہ آبادی 30 فیصد تھی۔ اسے ایک بڑی وجہ سمجھا جا رہا ہے کہ مسلمانوں کی آبادی دنیا کی آبادی کے مقابلے زیادہ تیز رفتار سے بڑھے گی اور ہندوؤں اور عیسائیوں اسی رفتار سے بڑھیں گی جس رفتار سے دنیا کی آبادی بڑھ رہی ہے۔رپورٹ کے مطابق امریکہ میں مسلمانوں کی آبادی یہودیوں سے زیادہ ہو جائیگی۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں