سرکاری زمینوں پر ایک منظم مافیا قبضے کرکے وہاں شادی ہالز اور دیگر تجارتی سرگرمیاں کرکے عوام اور بچوں سے ان کی خوشیاں لوٹ رہے ہیں،شرجیل انعام میمن

سرکاری زمینوں پر قبضوں ،قائم غیر قانونی شادی ہالز، تجارتی سرگرمیوں ،دیگر دفاتر و سرگرمیوں کیخلاف ایکشن اس وقت تک جاری رہیگا جب تک ان کا مکمل خاتمہ نہیں کرلیا جاتا،میڈیا سے بات چیت

بدھ 1 اپریل 2015 22:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔یکم اپریل۔2015ء) وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سرکاری زمینوں پر ایک منظم مافیا قبضے کرکے وہاں شادی ہالز اور دیگر تجارتی سرگرمیاں کرکے نہ صرف اس شہر کے عوام اور بچوں سے ان کی خوشیاں لوٹ رہے ہیں بلکہ یہاں سے ہونے والی آمدنی سے دہشتگرد سرگرمیوں میں مدد فراہم کی جارہی ہے۔ سرکاری زمینوں پر قبضوں اور وہاں قائم غیر قانونی شادی ہالز، تجارتی سرگرمیوں اور دیگر دفاتر اور سرگرمیوں کے خلاف اس وقت تک ایکشن جاری رہے گا جب تک ان کا مکمل خاتمہ نہیں کرلیا جاتا۔

ابھی تک یہ تمام غیر قانونی ہالز کے حوالے سے میرے سامنے کوئی نام نہیں ہے اور یہ نامعلوم ہیں البتہ جیسے ہی اس کے شواہد ملے کہ ان کے پش پست کون ہے اس کو میڈیا کے ذریعے عوام کے سامنے بے نقاب کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ایڈمنسٹریٹر کراچی اور تمام ڈی ایم سیز کے ایڈمنسٹریٹرز کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ اپنے اپنے ڈسٹرکٹ میں غیر قانونی شادی ہالز اور تجاوزات کے خلاف آپریشن کو مزید تیز کریں اور کوئی ایسا نہیں کرتا تو میں اسے بھی اس میں برابر کا شریک تصور کروں گا۔

ناجائز طور پر شادی ہالز اور دیگر تجاوزات کو قائم کرنے میں کے ایم سی کے افسران کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں اس حوالے سے بھی ایڈمنسٹریٹر کراچی کو ہدایات دی ہے کہ ان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں ان کی نوکریوں سے معطل کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو ڈسٹرکٹ ایسٹ میں قائم کشمیر لان اے ، بی سی میں قائم غیر قانونی شادی لان کو مسمار کرنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ایڈمنسٹریٹر کراچی ثاقب سومرو، میٹروپولیٹن کمشنر کراچی مسعودعالم، ڈی سی ایسٹ اور دیگر اعلیٰ افسران بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔ صوبائی وزیر نے کے ایم سی کی زمین پر جو کھیل کے میدان کے لئے مختص تھی اس پر قائم تین شادی لان کو اپنی نگرانی میں مسمار کروایا اور موقع پر موجود اعلیٰ افسران کو اس میں موجود تمام سامان ضبط کرنے کے احکامات دئیے۔

انہوں نے ڈی جی پارک کو ہدایات دی کہ فوری طور پر مذکورہ پارک سے ملبہ اٹھاکر یہاں پر پارک قائم کرکے اسے عوام کے سپرد کیا جائے۔ اس موقع پر موجود میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے صوبائی وزیرشرجیل انعام میمن نے کہا کہ ایک منظم مافیا نے سالہا سال سے عوامی پارکس، کھیلوں کے میدان سمیت دیگر رفاہی اور فلاہی زمینوں پر قبضہ کرکے وہاں غیر قانونی شادی ہالز اور دیگر تجارتی سرگرمیاں شروع کردی ہیں انہوں نے کہا کہ افسوس کہ ماضی میں ناظمین اور ٹاؤن ناظمین نے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے ان زمینوں کی الاٹمنٹ کی۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ شادی لان 12 سال سے کھیلوں کے میدان کی بجائے شادی بیاہ کے لئے استعمال کیا جارہا تھا اور اس میں کے ایم سی کے کچھ افسران کے ملوث ہونے کے بھی شواہد ملے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان افسران کے خلاف انکوائری کے احکامات ایڈمنسٹریٹر کراچی کو دے دئیے ہیں اور انہیں ہدایات دی ہیں کہ ملوث افسران کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے انہیں ان کی نوکریوں سے بھی برخاست کیا جائے۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سرکاری زمینوں پر قبضہ اور ان پر غیر قانونی شادی ہالز اور دیگر کمرشل سرگرمیاں جرم ہے اور ہم اب سرکاری زمینوں پر جرائم کرنے والوں کو کسی صورت نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی شادی ہالز سے دہشتگردوں کو بھی سہولیات فراہم کرنے کی بھی اطلاعات ہیں اور اس سلسلے میں تمام امور پر غور کرکے اس میں ملوث افراد کے گرد گھیرا تنگ کیا جارہا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جہاں جہاں بھی ماسٹر پلان کے برخلاف کسی قسم کی کوئی تجارتی، رہائشی یا دیگر سرگرمیاں کی جارہی ہیں وہ غیر قانونی ہے اور میں ان تمام سیاسی جماعتوں کو بھی وارننگ دیتا ہوں کہ وہ فوری طور پر سرکاری زمینوں، پارکس، کھیلوں کے میدان، رفاہی اور فلاہی زمینوں پر قائم اپنے دفاتر کو فوری طور پر ہٹالیں بصورت دیگر ہم انہیں مسمار کروادیں گے اور ان کے خلاف مقدمات کا بھی اندراج کرایا جائے گا۔

ایک اور سوال کے جواب مین شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اب تک چند روز کے دوران 40 سے زائد غیر قانونی شادی ہالز کو مسمار کیا جاچکا ہے اور آئندہ بھی یہ ایکشن جاری رہے گا اور اس کو اس وقت تک جاری رکھا جائے گا جب تک پورے صوبے کے ایک ایک غیر قانونی شادی ہال کو مسمار نہیں کردیا جاتا ۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں