کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈانڈسٹری کا ایم ڈی کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ قط کی تاجربرادری کووقت د ینے کے باوجود عدم شرکت پر سخت احتجاج،

تاجربرادری کے ٹیکسوں پر تنخواہیں لینے والے عہدیداران نے تاجروں کی بجائے صوبائی وزیر کو اہمیت دیتے ہوئے ثابت کردیا انکی نظرمیں ان کی کوئی اہمیت نہیں ہے،صدر راشد احمد صدیقی

منگل 31 مارچ 2015 19:14

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔31مارچ۔2015ء ) کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈانڈسٹری کے صدر راشد احمد صدیقی نے منیجنگ ڈائریکٹر کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ قطب الدین شیخ کی جانب سے تاجربرادری کووقت دئیے جانے کے باوجود عدم شرکت پر سخت احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاجربرادری کے ٹیکسوں پر تنخواہیں لینے والے عہدیداران نے ملک چلانے والے تاجروں کی بجائے صوبائی وزیر کو اہمیت دیتے ہوئے ثابت کردیا ہے کہ انکی نظرمیں تاجربرادری کی کوئی اہمیت نہیں ہے یہ بات انہوں نے منگل کے روز کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈاینڈانڈسٹری (کاٹی) کی جانب سے ایم ڈی واٹر اینڈسیوریج بور ڈ قطب الدین شیخ کے اعزازمیں دئیے گئے ظہرانے کے باوجود ایم ڈی واٹر اینڈسیوریج بورڈ قطب الدین شیخ کی شرکت نہ کرنے کے موقع پر پریس کانفرس کرتے ہوئے کہی اس موقع پر سینیٹرعبدالحسیب خان نے بھی اظہارخیال کیا جبکہ سابق چیئرمین کاٹی سید فرخ مظہر،زبیر چھایا،مسعودنقی،گلزارفیروز،اکبر فاروقی اور کاٹی کی KWSB کمیٹی کے چیئرمین اسامہ عباس خان نیازی بھی موجودتھے۔

(جاری ہے)

راشداحمدصدیقی نے کہا کہ کراچی کے تاجروصنعتکارملک کو چلانے کے لیے اپنا 70 فیصد سے زائد ریونیو ادا کرتے ہیں اور صنعتکاروں کی اہمیت وزیروں سے زیادہ ہوتی ہے کیونکہ وزرا ء کے تمام اخراجات بھی صنعتکاروں کی جانب سے دئیے جانے والے ٹیکسوں سے ہی چلتے ہیں لیکن کراچی واٹر اینڈسیوریج بورڈ کے ایم ڈی قطب الدین شیخ نے وعدہ کرنے کے باوجود صنعتکاروں کے فون کاجواب تک دینا گوارانہیں سمجھا جوکہ تاجربرادری کی توہین ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کورنگی ایسوسی ایشن کے صنعتی علاقے سے یومیہ تقریباً 300ملین روپیہ سرکاری خزانے میں بھی جمع کراتے ہیں جو سالانہ 9بلین روپے کے برابر ہے اسکے باوجود کورنگی صنعتی علاقہ پانی کی سہولیات سے محروم ہے اور یہی مقصد تھا کہ کراچی کے ایم ڈی واٹراینڈسیوریج بورڈ قطب الدین شیخ کو موجودہ پانی کے مسائل سے آگاہی فراہم کی جائے لیکن وہ ہمارے مسائل کو سننے کی بجائے صوبائی وزیر سندھ کے ساتھ اپنے نمبر بڑھانے میں مصروف عمل رہے ۔

اس موقع پر سینیٹرعبدالحسیب خان نے کہا کہ صنعتکاروں کو اگر ایم ڈی واٹراینڈسیوریج بورڈ پانی نہیں دے سکتے تو کم ازکم عزت تو دیدے ۔انہوں نے کہا کہ ملکی تاجروصنعتکاروں سے زیادہ کون ملکی خزانے کو بھرسکتا ہے اگر ارباب اختیار کو یہ بات سمجھ میں آجائے توملکی ترقی کی راہ ہموارہوسکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملکی صنعتیں اور رہائشی علاقوں میں رہائش پذیر عوام ٹیکسو ں کی ادائیگی کے باوجود بنیادی سہولیات سے محروم ہیں جبکہ ٹینکرمافیا کراچی کی عوام اور صنعتوں کوبھاری رقم کی ادائیگی کے بعد پانی فراہم کررہا ہے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں