کوئی بھی مسلمان یہ نہیں چاہتاکہ حرمین شریفین پر کوئی آنچ آئے،عبدالحمید مغل،

حرمین شریفین دنیابھر کے مسلمانوں کے لئے ایمانی مراکز اور ہر لحاظ سے قابل احترام ہیں، پی ڈی پی

اتوار 29 مارچ 2015 22:42

کراچی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار29مارچ ۔2015ء) پاکستان ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی رہنماعبدالحمید مغل نے کہاہے کہ حکومت پاکستانی فوج کو مشرق وسطیٰ کی جنگ میں جھونکنے سے پہلے اچھی طرح سوچ لے گذشتہ دس سالوں میں پاکستان ،افغانستان، عراق اور مشرق وسطیٰ کے ممالک میں 13 لاکھ سے زائد مسلمان عالمی سازشوں کے نتیجے میں شہیدہوچکے ہیں، وزیراعظم پاکستان کا یہ اعلان کہ پاکستانی فوج حرمین الشریفین کے تحفظ کے لئے سعودی عرب بھیجی جائے گی اور بعد میں وزیر دفاع کی تردید عقل سے ماوراء اورقوم کو شش وپنج میں ڈالنے کے مترادف ہے،حرمین شریفین دنیابھر کے مسلمانوں کے لئے ایمانی مراکز اور ہر لحاظ سے قابل احترام ہیں اور مسلمان اس ارض مقدس سے جذباتی لگاؤ رکھتاہے ،اس لحاظ سے کوئی بھی مسلمان یہ نہیں چاہتاکہ حرمین شریفین پر کوئی آنچ آئے، لیکن مشرق وسطیٰ کی جنگ ان ممالک کی اپنی جنگ ہے ہم پہلے بھی اپنابہت سانقصان کرچکے ہیں،ایک ڈکٹیٹر نے وطن عزیز کی سلامتی کو داؤپر لگاتے ہوئے امریکہ کے فرنٹ مین اتحادی کا کردارکیااور پاکستان کو کئی سال پیچھے دھکیل دیا موجودہ حکمران بھی شاید ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ایک اور آگ میں کودناچاہتے ہیں جس کا پاکستان کو کوئی فائدہ نہیں ہوسکتادوسری جانب اگر سعودی عرب کو حرمین شریفین یا اپنی ملکی سلامتی کے حوالے سے کچھ تحفظات ہیں تواسے چاہیئے کہ مکہ مکرمہ میں فی الفور او آئی سی کا سربراہی اجلاس بلائے ،جس میں مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورتحال اور باالخصوص سعودی عرب کی داخلی اور خارجی حفاظت کے لئے امورمتفقہ طورپر طے کئے جائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پاکستان امریکی ایماء پر دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ مین کا کرداراداکرنے کے حوالے سے پہلے ہی اپنابہت کچھ داؤ پر لگاچکاہے، اب ملک مزید کسی لاحاصل مشق کامتحمل نہیں ہوسکتا،ملک ایک نازک ترین دورسے گزررہاہے، ایک ایسے نازک مرحلے پر جب کہ وطن عزیزکو خودداخلی اور خارجی محاذوں پر بے شمار چیلنجزدرپیش ہوں پڑوسی ملک بھارت کی ایماء پر ملک کی فوجی تنصیبات، عبادتگاہوں اور عوامی مراکز کو نشانہ بنایاجارہاہو، افواج پاکستان کے بہادرجوان آپریشن ضرب عضب میں مصروف ہوں ، رینجرز کراچی میں ٹارگیٹڈ آپریشن کررہی ہو اور شمال مغربی سرحد پردشمن کی طرف سے کسی بھی وقت جارحیت کی جاسکتی ہو ،پاک فوج کے دستوں کا کسی دوسرے ملک بھیجاجانادانش مندانہ فیصلہ نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ جنرل ضیاء اور جنرل مشرف کے دورآمریت کی غلطیوں کو دہراناپاکستان کے مستقبل سے کھیلنے کے مترادف ہوگا اوراس بات کا قوی امکان ہے کہ مشرق وسطیٰ کی جنگ میں ملوث ہونے کے بعدپاکستان میں فرقہ واریت کی ہولناک آگ مزید بھڑکنے کے امکانات پیداہوجائیں گے اس لئے امریکی تھنک ٹینک کی سازشوں کو سعودی عرب کے مطالبے کے لبادے میں عملی جامہ پہنانے کے بجائے حکومت وطن عزیز کی سلامتی اور استحکام کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کرے اور مشرق وسطیٰ میں لگی آگ کو بجھانے کے لئے خود کو آگ میں جھونکنے کے بجائے او آئی سی ،عرب لیگ یااقوام متحدہ کا پلیٹ فارم استعمال کرکے ثالثی کا کرداراداکرے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں