کراچی آپریشن ایم کیوایم کے خلا ف انتقامی کارروائی ہے ، آپریشن میں کسی کالعدم تنظیم کے سربراہ کو نہیں پکڑا گیا ،، 92 کے آپریشن پروزیراعظم نواز شریف نے میرے گھر آکر معافی مانگی تھی، وزیر داخلہ ا سٹیبلشمنٹ کے خلاف کچھ نہیں بول سکتے ،وزیر اعلیٰ پنجاب نے سینیٹ الیکشن میں مدد مانگی تھی ، رینجرز کو کوئی دھمکی ،متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ الطاف حسین کی نجی ٹی وی سے گفتگو

جمعرات 26 مارچ 2015 22:48

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 مارچ۔2015ء) متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ الطاف حسین نے کہا ہے کہ کراچی آپریشن متحدہ قومی موومنٹ کے خلا ف انتقامی کارروائی ہے ،92 کے آپریشن پروزیراعظم نواز شریف نے میرے گھر آکر معافی مانگی تھی آپریشن میں کسی کالعدم تنظیم کے سربراہ کو نہیں پکڑا گیا ،وزیر داخلہ چوہدری نثار سٹیبلشمنٹ کے خلاف کچھ نہیں بول سکتے ،وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے سینیٹ الیکشن میں مدد مانگی تھی ، میں نے رینجرز کو کوئی دھمکی نہیں دی ۔

وہ بدھ کو نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ 1992ء میں کراچی میں آپریشن صرف متحدہ کے خلاف کیا گیا ، اب پھر متحدہ سے ہی انتقامی کارروائی کی جارہی ہے ۔ ہمارے 150 کے قریب بے گناہ کارکنوں کو گرفتار کرکے قتل کیا گیا ہے اور متحدہ کے گھروں پر چھاپے مارے گئے ہیں اور کسی بھی کالعدم تنظیم کے سربراہ کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فصیح جگنو کو گرفتار کرکے ٹارچر سیل مٰں ڈالا گیا میں بروز قیامت ان کا خون معاف نہیں کروں گا ۔ نواز شریف ان کا حساب دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار علی خان نے کہا تھا کہ آپریشن کی مانیٹرنگ کیلئے کمیٹی بنائی جائے گی جو ابھی تک نہیں بنی ، وہ اسٹیبلشمنٹ سے ڈرتے ہیں ۔ الطاف حسین نے کہا کہ شہباز شریف کے مجھے فون کرکے سینیٹ چیئرمین میں مدد مانگی لیکن میں نے کہہ دیا کہ بہت دیر کردی ، مہربان آتے آتے ۔

انہوں نے کہا کہ صولت مرزا کا بیان پر ہمارے وکلاء کسی نتیجے پر نہیں پہنچے ، اس پر میڈیا چینلز پر ایف آئی آر کٹنی چاہیے کہ ان کا بیان باہر کیسے آیا ۔ الطاف حسین نے کہاکہ میں نے رینجرز کو کوئی دھمکی نہیں دی ، وہ آئے اور اپنا کام کر کے چلے گئے ، انہیں کسی نے نہیں روکا ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں