کراچی،ملیر میں معذور بچوں کی امداد کیلئے چندہ اکٹھا کرنیوالا نوجوان اغواء ، مغوی زخمی ،بیہوشی کی حالت میں جدہ ہوٹل کے سامنے پایا گیا

بدھ 25 مارچ 2015 22:08

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 مارچ۔2015ء) ملیر میں معذور بچوں کی امداد کیلئے چندہ اکٹھا کرنے والا نوجوان مسلح افراد کے ہاتھوں اغواء ، مغوی رات دیر سے زخمی اور بیہوشی کی حالت میں جدہ ہوٹل کے سامنے پایا گیا ۔ چندہ مانگنے پر علاقے کے جرائم پیشہ افراد کے سرغنہ یارو بلوچ نے اغواہ کیا، ملیر ندی میں تشدد کیا جہاں میں بیہوش ہوگیا ، ہوش آیا تو جدہ ہوٹل کے سامنے اپنے رشتہ داروں کے درمیان موجود تھا:نوجوان کی صحافیوں سے گفتگو ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق؛ ملیر میں معزور افراد کی امداد کیلئے سرگرم سماجی تنظیم کے رضاکار 17سالہ نوجوان محمد یاسین ولد گل محمد جوکھیو ساکن گوٹھ رضا محمد جوکھیو درسنہ چھنہ نے اپنے رشتہ داروں حاجی عبدالحفیظ ، محمد اسلم ، الطاف حسین ، الہ دین و دیگر کے ہمراہ صحافیوں کو بتایا کہ گذشتہ روز شام کو معزور افراد کی امداد کیلئے چندہ کرنے سپر ہائی وے ٹول پلازہ گیا تو وہاں موجود یارو بلوچ نامی شخص نے مجھے گالی دیتے ہوئے کہا کہ تجھے چندہ وصول کرنے سے منع کیا تھا تو کیوں آیا ہے ، اس پر تلخ کلامی ہوئی جس پر اس نے مجھے تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے اپنے چھ ساتھیوں کے ہمراہ مجھے اسلح کو زور پر اغواہ کرلیا اور ملیر ندی لے گئے جہاں انہوں نے جان سے مارنے کیلئے فائرنگ کی اور تشدد کیا جس سے میں زخمی ہوکر بیہوش ہوگیا ، جب مجھے ہوش آیا تو میں سپر ہائی وے کے قریب کاٹھوڑ میں ایم ہی اے ساجد جوکھیو کی ہوٹل جدہ کے سامنے اپنے رشتہ داروں کے درمیان موجود تھا ، اس موقع پر یونین کاوٴنسل درسنہ چھنہ کے سابق ایڈمنسٹریٹر حاجی علی بخش جوکھیو کے فرزند حاجی عبدالحفیظ جوکھیو نے بتایا کہ مذکورہ یار محمد بلوچ عرف یارو گینگ وار کا کارندہ ہے ، ریتی بجری اور ٹول ٹیکس سے بھتہ لیتا ہے اور تمام غیر قانونی کام کرنے والوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے ، اس نے ہمارے بچے کو اغواہ کرکے بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا ، انہوں نے کہا کہ میمن گوٹھ تھانے میں این سی داخل کروائی ہے اور ڈی جی رینجرز کو بھی درخواست دی ہے انہوں نے کہا کہ اگر اس پیشہ آور مجرم کے خلاف کارروائی عمل میں نہ لائی گئی تو شدید احتجاج کریں گے ۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں