ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی زیر صدارت اجلاس ، ماسٹر پلان کو اپ ڈیٹ کرنے کے حوالے سے اہم فیصلے

بدھ 25 مارچ 2015 16:25

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25مارچ۔2015ء) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل اور چیف ایگزیکٹو ماسٹر پلان منظور قادر کی زیر صدارت ایک اجلاس میں کراچی کے علاوہ سندھ کے دیگر شہروں کے ماسٹر پلان کو اپ ڈیٹ کرنے کے حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے ۔ کراچی ہیڈ کوارٹر میں منعقدہ اجلاس میں سینئر ڈائریکٹر ماسٹر پلان کراچی سمیت حیدر آباد، سکھر، لاڑکانہ اور میر پور خاص کے ڈائریکٹر آف بلڈنگ اینڈ ٹاؤن پلان شریک ہوئے ۔

تفصیلات کے مطابق اجلاس میں صوبہ سندھ کے تمام چھوٹے بڑے شہروں کی ترقی کے لئے ماسٹر پلان 2020-2000کو اپ ڈیٹ کرکے 2030ء کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اس ضمن میں اہم اُمور اور آئندہ کے اقدامات کے سلسلے میں فیصلے کئے گئے ۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ ماسٹر پلان 2020ء کے تجرباتی و مشاہداتی جائزے کے بعد صوبہ سندھ کے اہم شہروں جن میں بالترتیب حیدرآباد ریجن کے پانچ شہر ، لاڑکانہ ریجن کے تین ، میر پور خاص ریجن کے دو اور سکھر ریجن کے دو شہر کے ماسٹر پلان 2020کو اپ ڈیٹ کرکے 2030کی ضرورت کو محسوس کیا گیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل منظورقادر نے کہا کہ کراچی کے ساتھ سندھ کے دیگر شہروں کی ترقی وقت کا تقاضہ ہے ۔ ان شہروں میں عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنانے ، عالمی معیار کے پرکشش کاروبار ی ذرائع اور معاشی مواقعوں کی فراہمی کے ساتھ شہریوں کو مہذب ، شائستہ ، باوقار رہن سہن اور ماحول کے لئے ماسٹر پلان اپ ڈیٹ 2030کی اشد ضرورت ہے ۔

اس پر جلد عملدرآمد کے لئے ہم سب کو دیانتداری اور محنت سے اپنے اپنے حصے کی ذمہ داریوں کوپورا کرنا ہوگا۔ اس موقع پر انھوں نے ڈائریکٹر حیدرآباد کو ہدایت دی کہ وہ ایک ہفتہ میں حیدرآباد کے ماسٹر پلان اپ ڈیٹ 2030کے حوالے سے تفصیلات و تجاویز پیش کریں جبکہ اس سلسلے میں تمام زونل ڈائریکٹرز ماسٹر پلانرز ماسٹر پلان 2000ء کا باریک بینی سے مطالعہ و مشاہدہ کرنے کے بعد ماسٹر پلان اپ ڈیٹ 2030کے حوالے سے اپنے مشورے اور تجاویز پیش کریں جبکہ اس سلسلے میں بیرونی ماہرین و کنسلٹنٹ کی مشاورت اور خدمات بھی حاصل کی جاسکتی ہیں ۔ اجلاس میں سینئر ڈائریکٹر ماسٹر پلان کراچی ممتاز حیدر، ڈائریکٹر ماسٹر پلان حافظ جاوید اور دیگر سینئر ڈائریکٹر بھی شریک تھے ۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں