دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ضروری ہے دہشت گردی کے مائنٹ سیٹ کا خاتمہ کیا جائے، رحمن ملک،

سیاسی جرگے نے جوڈیشل کمیشن کے معاملے پر ڈیڈ لاک ختم کروایا ہے ،اس فیصلے سے ملک میں جمہوری عمل مضبوط ہوگا ،دہشت گرد کوئی بھی ہوں بلاتفریق کارروائی ہونی چاہیے،میرے بھائی پر پیسوں کے حوالے سے الزامات غلط ہیں،میڈیا سے بات چیت

ہفتہ 21 مارچ 2015 22:09

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔21مارچ۔2015ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ضروری ہے کہ دہشت گردی کے مائنٹ سیٹ کا خاتمہ کیا جائے ۔سیاسی جرگے نے حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان جوڈیشل کمیشن کے معاملے پر ڈیڈ لاک ختم کروایا ہے اور ہماری سفارشات پر دونوں کے درمیان نہ صرف کامیاب مذاکرات ہوئے بلکہ جوڈیشل کمیشن کے قیام پر اتفاق ہوا ۔

اس فیصلے سے ملک میں جمہوری عمل مضبوط ہوگا ۔وہ ہفتہ کو بلاول ہاوٴس کے باہر میڈیا سے بات چیت کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ طالبان پاکستان کے دشمن ہیں ۔کراچی میں رینجرز پر حملہ ملک دشمن عناصر نے کرایا ہے ۔کراچی میں بھی طالبان موجود ہیں ۔ان کے خلاف مربوط کارروائی کی جارہی ہے تاہم جنوبی پنجاب میں بھی آپریشن کی ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرے بھائی پر پیسوں کے حوالے سے جو الزامات لگائے جارہے ہیں وہ غلط ہیں ۔

الزام لگانے والوں کو منہ کی کھانی پڑے گی ۔میں چیلنج کرتا ہوں کہ وہ اس الزام کو ثابت کریں ۔الزام لگانے والوں کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ اگر کراچی میں نوگوایریاز کے خاتمے کے لیے بیریئرز ہٹائے جارہے ہیں تو یہ اچھا اقدام ہے ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گرد کوئی بھی ہوں ان کے خلاف بلاتفریق کارروائی ہونی چاہیے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی حمایت کی ہے اور آئندہ بھی کریں گے ۔

ہمارے دور میں دہشت گردوں کے خلاف بڑے آپریشن ہوئے ۔انہوں نے کہا کہ عزیر بلوچ ایک جرائم پیشہ شخص ہے اس کو زیادہ اہمیت نہیں دینی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری اور الطاف حسین کے درمیان رابطے ہیں اور جمہوری عمل کی مضبوطی کے لیے بات چیت ہوتی رہتی ہے جو آئندہ بھی جاری رہے گی ۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں