وزیراعلیٰ سندھ اور جمہوریہ تاجکستان کے سفیر شیر علی جونونووی کے درمیان ملاقات،

سندھ حکومت اور تاجکستان نے باہمی تعلقات کے فروغ، کاروباری حجم میں اضافہ اور دونوں جانب سے ثقافتی وفود کے تبادلے پر اتفاق

جمعرات 19 مارچ 2015 20:57

کرا چی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2015ء) سندھ حکومت اور تاجکستان نے باہمی تعلقات کے فروغ، کاروباری حجم میں اضافہ اور دونوں جانب سے ثقافتی وفود کے تبادلے پر اتفاق کیاگیاہے۔یہ بات وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ اور جمہوریہ تاجکستان کے سفیر شیر علی جونونووی کے درمیان وزیراعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کے موقعے پر کہی گئی۔ملاقات میں تاجکستان کے کراچی میں اعزازی کاؤنسل جنرل جناب ارشاد علی ایس بھی موجود تھے۔

اس موقعے پر بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ صوبہ سندھ کو پاکستان میں محل وقوع کے حساب سے باالخصوص وسطیٰ ایشیائی ممالک میں ایک خاص مقام حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ قدرتی وسائل سے مالا مال ہے اور یہاں پھل اور اجناس کی پیداوار وافر میں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ گندم، چاول،چینی، پھل،سوتی دھاگا،فیبرک اور لیدر،وسطیٰ ایشیائی ممالک مثلاً تاجکستان کو ارزاں نرخوں پر برآمد کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ چاول اور آم کی پیداوار میں دنیا بھر میں مشہور ہے،انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 60فیصدصنعتیں کراچی میں واقع ہیں مگر بجلی کی قلت کے باعث ہم وسائل سے بھرپور طریقے سے استفادہ نہیں کر پا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملکی اور غیر ملکی فرموں کے اشتراک سے اپنے وسائل سے بجلی پیدا کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں، تاہم ابھی بھی اس سیکٹر میں مزید سرمایہ کاری کی گنجائش موجود ہے، جس کیلئے انہوں نے تاجکستان کو دعوت دی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ صوبہ سندھ کی پرانی تہذیب ہے اور اسے خطے میں ثقافتی لحاظ سے ایک نمایاں مقام حاصل ہے۔انہوں نے تاجکستان کے ساتھ آرت/ کلچرل او ر تجارتی وفود کے تبادلوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ اس سے نہ صرف باہمی تعلقات کو فروغ حاصل ہوگا بلکہ کاروباری حجم میں بہی اضافہ ہوگا۔تاجکستان کے سفیر شیر علی جونوماؤنے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان کو برادر ملک تصور کرتے ہیں،انہوں نے کہا کہ انکے ملک میں پاکستانی مصنوعات کی طلب ہے،انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ کو دوشمبو تاجکستان میں پاکستانی مصنوعات کی نمائش کے انعقاد کی بھی دعوت دی۔

انہوں نے کہا کہ ان کا ملک تاجکستان - افغانستان- پاکستان کے مابین علاقائی تجارت کو فروغ دینے کیلئے تجارتی کوریڈورکے طور پر کام کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ترکمنستان، تاجکستان،افغانستان کے راستے سے پاکستان کیلئے552ملین ڈالر کی لاگت سے 1000میگاواٹ بجلی کی فراہمی2018کے آخر تک شروع ہوجائیگا۔ انہوں نے کہا کہ اس پروجیکٹ کیلئے کافی حد تک مالی تعاون عالمی بینک کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تاجکستان کے لوگ سندھ کے صوفیانہ کلام کو پسند کرتے ہیں اور انکی حکومت صوبہ سندھ سے فنکاروں کی دوشمبو میں پرفارمنس کے انعقاد کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جیسا کہ صوبہ سندھ کے خطے میں ایک اہم اور نمایاں حیثیت ہے ،لہذاہ یہ وسطیٰ ایشیائی ممالک کیلئے معاشی سرگرمیوں کے فروغ میں اپنا نمایاں کردار کر سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں