ایم کیو ایم کو سیاسی طورپرتنہا کیا جارہا ہے ،بندوق کی نوک پر پارٹی کا میڈیا ٹرائل ہورہا ہے، الطاف حسین،

مجرموں کی گرفتاری کی آڑ میں کراچی میں آپریشن کا رخ ایم کیوایم کی جانب موڑ دیا گیا ہے،کراچی طالبان سے بھر ا پڑا ہے، سندھ میں حکومت نام کی کوئی شے نہیں ، عدالت میں پیش کئے گئے عمیر صدیقی کو نہیں جانتا، ٹرائل اوپن کورٹ میں چلے گا تو سب پتا چل جائیگا ،قائدایم کیوایم کا نائن زیرو پر آئینی وقانونی ماہرین سے خطاب

ہفتہ 14 مارچ 2015 19:49

ایم کیو ایم کو سیاسی طورپرتنہا کیا جارہا ہے ،بندوق کی نوک پر پارٹی کا میڈیا ٹرائل ہورہا ہے، الطاف حسین،

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14مارچ۔2015ء) متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیوایم) کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کو سیاسی تنہائی کا شکار کیا جارہا ہے ،بندوق کی نوک پر پارٹی کا میڈیا ٹرائل ہورہا ہے، عمیر صدیقی کو نہیں جانتا اگر وہ مجرم ہے تو پھانسی پر لٹکا دیا جائے، ٹرائل اوپن کورٹ میں چلے گا تو سب پتا چل جائیگا ،پارٹی کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، کراچی طالبان سے بھر ا پڑا ہے، سندھ میں حکومت نام کی کوئی شے نہیں ہے۔

وکلا برادری ، انسانی حقوق اور صحافی تنظیمیں کارکنوں پر ہونیوالے تشدد کے خلاف آواز بلند کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کوایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر آئینی وقانونی ماہرین اور ایم کیوایم لیگل ایڈ کمیٹی کے وکلا کے اجلاس سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

الطاف حسین نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ایم کیوایم نے شہر قائد میں امن وامان کے قیام اور جرائم پیشہ عناصر کیخلاف آپریشن کی حمایت کی لیکن مجرموں کی گرفتاری کی آڑ میں کراچی میں آپریشن کا رخ ایم کیوایم کی جانب موڑ دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حراست کے دوران گرفتار شدگان کو بدترین تشدد کانشانہ بنایاجارہا ہے، ان پر تھرڈ ڈگری استعمال کی جارہی ہے جس کے باعث ان کے گردے ،جسم کے دیگر اعضا متاثر ہورہے ہیں جس کا وکلا برادری اور عاصمہ جہانگیر سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں کوفوری نوٹس لینا چاہیے۔ایم کیوایم کے قائدنے کہا باہر سے اسلحہ لاکر صحافیوں کے سامنے پیش کرکے ایم کیوایم کو بدنام کیاجارہا ہے جبکہ تین چار مطلوب افرادکے بارے میں کہاگیا کہ یہ نائن زیرو سے پکڑے گئے ہیں لیکن رینجرز ترجمان کی پریس بریفنگ سن کر میں نے سوچا کہ یہ وردی میں بیان دے رہے ہیں لہٰذا جھوٹ کیوں بولیں گے اس لئے میں نے کہاکہ مطلوب افراد کو نائن زیرو پر نہیں رہنا چاہئے تھا اور انہوں نے نائن زیرو کا تقدس خراب کیا ہے لیکن بعد میں یہ بات علم میں لائی گئی کہ یہ مطلوب افراد نائن زیرو سے نہیں بلکہ عزیزآبادکے اطراف سے پکڑے گئے ہیں۔

ایم کیو ایم کے قائد نے کہاکہ اس بات کا جواب دیا جائے کہ ان کی بیوہ بہن کے گھر چھاپہ کیوں مارا گیا ۔ گرفتار شدگان میں ان کی خالہ زاد بہن کا بیٹا اور بھانجا عبدالعزیز بھی شامل ہے جو اعلی سرکاری افسر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بعض افراد کے متعلق کہا گیا کہ وہ ٹارگٹ کلرز ہیں ۔ ان میں سے ایک نور الدین سبحانی نامی باورچی ہے جو نائن زیرو پر کھانا پکاتا ہے ۔

ایک مالی بھی حراست میں ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا گرفتار افراد سے جنگی قیدیوں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے اور ان پر تشدد کیا جا رہا ہے۔الطاف حسین نے کہا کہ ایم کیو ایم نے کراچی آپریشن کی حمایت کی لیکن مجرموں کی گرفتاری کی آڑ میں آپریشن کا رخ ہماری جانب موڑ دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم ملک کی واحد جماعت ہے جو غریب ومتوسط طبقے کی نمائندگی کرتی ہے اور اس میں کوئی موروثیت نہیں ہے جس کے کارکنوں کو عدالت میں پیش کیا گیاتو جج نے گرفتارشدگان کو پولیس کی تحویل میں دینے کا حکم دیا لیکن جیسے ہی گرفتار کارکن عدالت سے باہر نکلے انہیں رینجرز اہلکار اپنے ہمراہ لے گئے۔

الطاف حسین نے تمام وکلا سے کہاکہ وہ انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندوں کے وفد کے ہمراہ گرفتار شدگان سے ملاقات کریں اور خود مشاہدہ کریں کہ گرفتار شدگان کو کس طرح وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایاجارہا ہے ۔انہوں نے رابطہ کمیٹی ، حق پرست ارکان سینیٹ ، قومی وصوبائی اسمبلی کوبھی ہدایت کی کہ اپنے اپنے ایوان کی انسانی حقوق کی کمیٹیوں کے ہمراہ گرفتارشدگان سے ملاقات کرکے ان پر ہونے والے بدترین تشدد کا جائزہ لیں اور اس کے خلاف ہرسطح پر آواز بلند کریں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں