سندھ ہائی کورٹ نے صولت مرز کی پھانسی کیلیے جاری کیے گئے بلیک وارنٹ کے خلاف درخواست نمٹادی

جمعہ 13 مارچ 2015 21:13

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13مارچ۔2015ء) سندھ ہائی کورٹ نے صولت مرز کی پھانسی کیلیے جاری کیے گئے بلیک وارنٹ کے خلاف درخواست نمٹادی۔ سندھ ہائی کورت مین صولت مرزا کی ہمشیرہ سمیرہ وجاہت نے درخواست دائر کی تھی کہ صولت مرز کی اپیل سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے اس لیے پھانسی کے لیے جاری کیئے گئے بلیک وارنٹ کو روکا جائے درخواست کیس ماعت سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس عبدالرسول میمن کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے کرتے ہوئے کہا کہا کہ اگر درخواست سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے تو آپ سپریم کورٹ سے ہی رجوع کریں اضح رہے کہ جیل حکام کی جانب سے 11مارچ کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں مکتوب پیش کیا گیا تھا کہ مجرم کے بلیک وارنٹ جاری کئے جائیں جس پر انسداد دہشت گردی کی عدالت نے کے ای ایس سی کے ڈائریکٹر شاہد حامد کے قتل میں سزائے موت پانے والے متحدہ قومی مومنٹ کے صولت خان عرف صولت مرز ا عرف عمر کے بلیک وارنٹ جاری کردتے ہوئے صولت مرزاکو 19مارچ کی صبح مچھ جیل بلوچستان میں تختہ دار پر لٹکانے کا حکم دیا تھا۔

(جاری ہے)

صولت مرزا پر انیس سو ستانوے میں ڈیفنس تھانے کی حدود میں ایم ڈی کے ای ایس سی شاہد حامد کو قتل کرنے کے الزام میں مقدمہ نمبر 158/1997درج ہے اور مجرم کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 1999میں پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی تمام مراحل میں اپیلیں مسترد ہونے کے بعد جیل انتظامیہ نے عدالت سے رجوع کیا تھا صولت مرز کو سیکورٹی کی وجوہات کے باعث کراچی سے مچھ جیل منتقل کی گیا تھا جہاں اسے عدالتی حکم کے مطابق انیس مارچ کو پھانسی کی سزا سنائی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں