کراچی میں جوہری بجلی گھروں کی تعمیر پر ماہرین کو تشویش
کراچی میں بننے والے دو نئے جوہری بجلی گھر شہر اور ملک کیلئے ایک بڑا خطرہ ثابت ہوسکتے ہیں ‘امریکی اخبار کا دعویٰ
ہفتہ 7 مارچ 2015 14:12
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔07مارچ۔2015ء) ایک امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ کراچی میں بننے والے دو نئے جوہری بجلی گھر شہر اور ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ ثابت ہوسکتے ہیں۔اخبار 'واشنگٹن پوسٹ' نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ یہ دونوں بجلی گھر کراچی کی اس ساحلی پٹی پر تعمیر کیے جارہے ہیں جو 'فالٹ لائن' پر ہونے کے سبب زلزلوں اور سونامی کا نشانہ بن سکتی ہے۔
اخبار کا کہنا ہے کہ دونوں بجلی گھر 1970ء کی دہائی میں تعمیر کیے جانے والے ایک نسبتاً چھوٹے بجلی گھر 'کینپ' کی نزدیک تعمیر کیے جائیں گے جن سے 1100 میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی۔ دونوں بجلی گھر چین کے تعاون سے ا نتہائی جدید خطوط پر تعمیر کیے جارہے ہیں لیکن گنجان آباد شہر کے نزدیک ہونے کے سبب کئی حلقے ان کی تعمیر کے مخالف ہیں۔(جاری ہے)
اخبار نے مجوزہ جوہری بجلی گھروں کے مخالف پاکستان کی کئی نامور شخصیات کے بیانات اور اعتراضات کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ دنیا بھر میں ایٹمی بجلی گھروں کو آبادی سے کئی کلومیٹر دور بنایا جاتا ہے تاکہ کسی حادثے کی صورت میں زیادہ جانی نقصان نہ ہوا۔
اس کے برعکس مجوزہ بجلی گھروں سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر کراچی جیسا گنجان آباد شہر موجود ہے جس کی آبادی دو کروڑ کے لگ بھگ ہے۔امریکی اخبار کے مطابق جس مقام پر یہ دونوں بجلی گھر تعمیر ہورہے ہیں وہ اس جگہ سے بھی زیادہ دور نہیں جہاں کچھ ہی عرصہ قبل شدت پسندوں نے پاکستان کی بحری فوج کا ایک جہاز اغوا کرلیا تھا۔اخبار کا کہنا ہے کہ کراچی کے پیچیدہ حالات اور ماضی میں یہاں کی کئی حساس تنصیبات پر دہشت گردوں کے حملوں نے بھی ان بجلی گھروں کی سکیورٹی سے متعلق خدشات میں اضافہ کردیا ہے۔'واشنگٹن پوسٹ' کے مطابق امریکہ کے کئی سفارتی اہلکاروں نے ان بجلی گھروں کی تعمیر پر تحفظات ظاہر کیے ہیں جب کہ امریکہ کو چین اور پاکستان کے درمیان بڑھتے ہوئے جوہری تعاون پر بھی تشویش ہے۔لیکن پاکستانی حکام جوہری بجلی گھروں کی تعمیر کے مخالف حلقوں اور مغربی ملکوں کے تحفظات کو بے بنیاد قرار دیتے ہیں۔منصوبے کے سربراہ اظفر منہاج نے 'واشنگٹن پوسٹ' کے ساتھ گفتگو میں بتایا کہ بجلی گھروں کے لیے چین پاکستان کو 'اے سی پی 1000' ساخت کے جدید ری ایکٹر دے گا جن سے تابکاری کے اخراج کا امکان انتہائی کم ہے۔انہوں نے بتایا کہ یہ ری ایکٹر بغیر بجلی کے بھی 72 گھنٹوں تک خود کو ٹھنڈا رکھ سکتے ہیں جب کہ ان سے تابکاری کو اخراج کو روکنے کے لیے دہری حفاظتی دیوار بنائی گئی ہے۔کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں
سوزوکی کے بعد ایک اور کمپنی کا گاڑی سستی کرنے کا اعلان
سگریٹ کی قیمتوں میں خاطرخواہ اضافہ،18 فیصد لوگوں نے سگریٹ نوشی ترک کردی: سروے رپورٹ
منعم ظفر کی قیادت میں وفد کی صوبائی وزیر سعید غنی سے ملاقات،عوامی نمائندوں کے مسائل پر گفتگو
اطالوی سفیر کی وفد کے ہمراہ صوبائی وزرا سید ذوالفقار علی شاہ اور سید سردار علی شاہ سے ملاقات
امن وامان میں ناکامی پر بلوچستان حکومت مستعفی ہوجائے، جے یوآئی
اطالوی سفیر کی وفد کے ہمراہ صوبائی وزرا سید ذوالفقار علی شاہ اور سید سردار علی شاہ سے ملاقات
ماہی گیروں کیلئے جدید ترین سہولیات سے آراستہ منصوبہ بندی کا جلد اعلان کریں گے، سید نجی عالم
شہر بھر میں پانی کی بلا تعطل فراہمی اور منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقداما ت کررہے ہیں ..
وزیرِاعلی سندھ نے پیپلزبس سروس آٹو میٹڈ فیئر کلکشن سسٹم کا افتتاح کر دیا
حکومت عوام کو پیپلز بس سروس کی صورت میں جدید، موثر، محفوظ پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم فراہم کرنے کے اپنے عزم ..
سندھ فوڈ اتھارٹی اور کاٹی کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
سیکریٹری صحت سندھ جریحان اقبال بلوچ نے خسرہ کے ردعمل سے متعلق اجلاس کی صدارت کی
کراچی سے متعلقہ
پاکستان کی تازہ ترین خبریں
-
پی ٹی اے نے ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والوں کی موبائل سمز بلاک کرنے کی تجویزمستردکردی
-
صنعت کار انڈسٹری لگائیں ، منافع کمانا آپ کا حق ہے‘بجٹ میں صنعتی پالیسی لا رہے ہیں.رانا تنویر حسین
-
ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا، 27سو ارب کے محصولات کی ریکوری کیلئے قانون بن چکا ہے ، ملک موجودہ محصولات سے تین گنا زیادہ محصولات اکٹھا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے،محمد شہبا ز ..
-
محمد حارث نے ٹیم میں واپسی کے لیے پی آر مہم چلائی ‘ احمد شہزاد کا الزام
-
سعودی عرب زراعت ، معدنیات، آئی ٹی،آئل ریفائنری ، سولر، پاورڈسٹری بیوشن اورپاور پروڈکشن میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے.وفاقی وزیرپیٹرولیم
-
ریونیوکلیکشن سب سے بڑا چیلنج ہے، سالانہ وصولیوں کا ہدف تین سے چار گنا کرپشن ،فراڈ اور لالچ کی نظر ہورہا ہے. شہبازشریف
-
بلاول بھٹو نے وزیراعظم سے ملاقات میں کابینہ میں شامل ہونے کیلئے مثبت جواب دیا
-
چیف جسٹس کی مدت کا فکس ہونا عدالت کے وسیع تر مفاد میں ہے
-
حافظ نعیم الرحمن سے محمود اچکزئی، اسد قیصر کی ملاقات، احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت قبول کر لی
-
حکومت کی اقتصادی حکمت عملی میں صنعتی ترقی اور برآمدات کا فروغ اولیں ترجیح ہے، بجٹ میں صنعتی پالیسی لا رہے ہیں‘رانا تنویر حسین
-
معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے سیاسی استحکام ،پالیسیوں کے تسلسل کی ضرورت ہے‘احسن اقبال
-
فیصلہ کن گھڑی آچکی ہے سب کو مل کر ملک کی بہتری کیلئے کردار ادا کرنا ہوگا، ریونیوکلیکشن بڑا چیلنج ہے‘شہبازشریف