کراچی میں سابق پولیس اہلکار گھر والوں کا پیٹ پالنے کے لیے بھیک مانگنے پر مجبور

ہفتہ 7 مارچ 2015 12:25

کراچی میں سابق پولیس اہلکار گھر والوں کا پیٹ پالنے کے لیے بھیک مانگنے پر مجبور

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔07مارچ۔2015ء ) کراچی میں سابق پولیس اہلکار گھر والوں کا پیٹ پالنے کے لیے بھیک مانگنے پر مجبورہوگئے ۔ماضی کا ہیڈ کانسٹیبل محمد سلیمان اپنی ریٹائرمنٹ کی رقم کے حصول کے لیے تمام جمع پونجی گنوا بیٹھا۔ سلیمان کے پاس بیوی بچوں کی کفالت کے لیے بھیک مانگنے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔دردمندانہ انداز میں دو وقت کی روٹی کے لیے صدا بلند کرنے والا یہ بزرگ شخص کبھی پولیس فورس کا حصہ تھا۔

بھوکے بچوں کی فریاد نے ماضی کے ہیڈ کانسٹیبل کو بھیک مانگے پر مجبور کردیا۔

(جاری ہے)

محمد سلیمان ولد محمد بخش نے کہاہے کہ وہ سندھ پولیس میں یکم نومبر انیس سو اسی میں بطور کانسٹیبل بھرتی ہوا۔ پولیس فورس میں سترہ سال خدمات انجام دینے کے باوجود صرف آسرے اور جھوٹے وعدے ہی اس کا مقدر بنے۔ہیڈ کانسٹیبل سلیمان کا کہنا ہے کہ ریٹائرمنٹ کی مد میں اس ملنے والی ایک لاکھ پچاس ہزار روپیوں کے حصول کے لیے اس نے سولہ سال جوتے گھسے اور اپنی عمر بھر کی کمائی بھی خرچ کر ڈالی۔ کسی مسیحا کا منتطر، سابق ہیڈ کانسٹیبل محمد سلیمان کسمپرسی کی حالت میں اپنے اہلخانہ کے ہمراہ آج ایک ایسے گھر میں رہائش پذیر ہے جس کی چھت بھی نہیں۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں