انصار برنی کا بھارت کا دورہ کرنے والے پاکستانیوں کوانتباہ

بھارت میں سوائن فلو تیزی سے پھیل رہاہے دو ہزار سے زائد اموات ہوچکی ہیں،سربراہ انصاربرنی ٹرسٹ

جمعہ 6 مارچ 2015 16:37

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06مارچ۔2015ء) انسانی حقوق کے بین الاقوامی شہرت یافتہ علمبردار اور انصار برنی ٹرسٹ انٹرنیشنل کے سربراہ انصار برنی ایڈووکیٹ نے بھارت کا دورہ کرنے والے پاکستانیوں کو متنبہ کیا ہے کہ بھارت میں سوائن فلو تیزی سے پھیل رہاہے جس سے دو ہزار سے زائد اموات بھی ہوچکی ہیں اسلئے پاکستانی بھارت جانے سے اجتناب کریں۔

انصار برنی نے پہلے سے بھارت میں موجود پاکستانیوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ یا تو فوری طور پر وطن واپس لوٹ آئیں یا بھارت میں قیام کے دوران ماسک استعمال کریں اور اجتماع میں جانے سے بھی پرہیز کریں۔انصار برنی نے کہا کہ اس سلسلہ میں انصار برنی ٹرسٹ پہلے ہی صدر مملکت ممنون حسین اور وزیر اعظم نواز شریف کی توجہ پاکستانی سرحدوں سے متصل بھارتی علاقوں میں تیزی سے پھیلنے والے اچھوت وائرس سوائن فلوکی جانب مبذول کراچکاہے جس کے اب پاکستان میں پھیلنے کا بھی شدید اندیشہ لاحق ہوچکا ہے۔

(جاری ہے)

انصار برنی نے کہا کہ بھارت میں اب تک ہزاروں افراد اس موزی مرض میں مبتلا ہوچکے ہیں جبکہ دو ہزار سے زائد افراد ہلاک بھی ہوچکے ہیں اور اموات کی تعدادروز بروز بڑھتی ہی جا رہی ہے۔انصار برنی نے کہا کہ گزشتہ جمعہ کو بھارتی بولی وڈ اداکارہ سونم کپور کے میڈیکل ٹیسٹ بھی پوزیٹیو آچکے ہیں اور انہیں ہسپتال میں داخل کرلیا گیا ہے۔ انصار برنی ایڈووکیٹ نے ایک مرتبہ پھر صدر اور وزیر اعظم کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے ملحقہ بھارت کے علاقے سوائن فلو کی شدید لپیٹ میں آچکے ہیں جس کے بعد پاکستان میں بھی سوائن فلو وائرس داخل ہونے کے شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں اس لئے فوری حفاظتی اقدامات اٹھانے کے احکامات صاور کئے جائیں کیونکہ سوائن فلو ایکدوسرے کو منتقل ہونے والااچھوت وائرس ہے جو متاثرہ مریض سے دوسرے صحت مند افراد میں منتقل ہوسکتا ہے اسلئے ائیرپورٹس، سمندری حدود اور پاک بھارت بارڈرز پر بھارت سے واپس آنے والے پاکستانی شہریوں اور بھارت سے وزٹ ویزے پر پاکستان آنے والے بھارتی شہریوں کے لئے حفاظتی اقدامات کے تحت سوائن فلو کا ٹیسٹ لازم قرار دیا جائے۔

انصار برنی ایڈووکیٹ نے خبردار کیا کہ اگر کسی شخص میں سوائن فلو کی علامات ظاہر ہوں تو اسے چاہئیے کہ وہ فوری طور پر دیگر لوگوں سے الگ ہوجائے اور کھانستے وقت اور چھینکتے وقت زیادہ احتیاط کرے اور ضروری ہے کہ ایسے شخص کا دیگر افراد سے 5سے 6فٹ کا فاصلہ ہو۔انصار برنی نے کہا کہ سوائن وائرس سے بچوں اور بوڑھوں کے زیادہ متاثر ہونے کا خدشہ ہے ۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں