سندھ حکومت دہشتگردی پر قابوپانے میں ناکام ہوچکی ،جمعیت علماء اسلام

جمعرات 5 مارچ 2015 22:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔5 مارچ۔2015ء) جمعیت علماء اسلام کے صوبائی جنرل سیکریٹری حافظ احمدعلی، ڈویژنل امیر الحاج قاری عبدالمنان انور نقشبندی، صوبائی ناظم مفتی حماداللہ مدنی، مولانامشتاق عباسی، مولاناغلام مصطفی فاروقی، قاری عبدالغفورشاکر، قاری لیاقت رحمانی، پیر لیاقت شاہ، مولانااقبال اللہ، مولاناحضرت ولی ہزاروی، مولانایوسف ہزاروی، مولاناعبدالرحمٰن جلالی، قاری سیف الرحمٰن، مولاناآفاق عصری، خواجہ سیف الاسلام ایڈوکیٹ ودیگر نے کراچی میں اہلسنت والجماعت کے رہنماڈاکٹر فیاض اور اہل تشیع وکیل سید علی حسنین شاہ بخاری کے قتل کو فرقہ واریت پھیلانے کی سازش قراردیتے ہوئے کہاہے کہ سندھ حکومت دہشتگردی پر قابوپانے میں ناکام ہوچکی ہے، کراچی ایک بڑے عرصے سے قتل وغارتگری کی آماجگاہ بناہواہے مگر حکومت محض خالی خولی دعووں اور فوٹوسیشن کے عمل سے آگے نہیں بڑھ رہی، آئے روزاہم شخصیات کی ٹارگٹ کلنگ، ایک کے بعد ایک دینی شخصیت کا قتل اور دیگر دہشتگردی کی کارروائیوں سے ایسالگتاہے کہ کراچی میں جنگل کا قانون ہے، علماء، وکلاء، انجینئرز اور ڈاکٹرزکی بڑی تعداد دہشتگردی کی بھینٹ چڑھ چکی ہے جو ملک کو بانجھ کرنے کی سازش ہے، لیکن حکومت سنجیدہ اقدامات کے بجائے محض دھکوسلے بازی سے کام لے رہی ہے، ابھی ایک بھی اہم شخصیت کے قاتل کو گرفتارنہیں کیاگیا نہ ہی کسی قاتل کو سزاہوئی۔

(جاری ہے)

جے یوآئی رہنماؤں نے کہاکہ فرقہ واریت کی سازشیں ملک کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش ہے، جمعیت علماء اسلام پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کی ہر سازش کو ناکام بنائے گی۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں