غیر قانونی بھرتی ہونے والے 30 افراد کی تنخواہیں فوری روک دی گئی ہیں،نثار احمد کھوڑو،

معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں،غیر قانونی کام میں ملوث افراد کو ملازمت سے برطرفی کی سزا بھی دی جا سکتی ہے ،سینئر صوبائی وزیر تعلیم

بدھ 4 مارچ 2015 21:23

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔4مارچ۔2015ء) سندھ کے سینئر وزیر تعلیم نثاراحمد کھوڑو نے کہا ہے کہ حیدرآباد میں محکمہ تعلیم میں غیر قانونی طور پر بھرتی ہونے والے 30 افراد کی تنخواہیں فوری طور پر روک دی گئی ہیں ۔ اس معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہے ۔ اس غیر قانونی کام میں ملوث افراد کو ملازمت سے برطرفی کی سزا بھی دی جا سکتی ہے ۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کو سندھ اسمبلی کے اجلاس میں متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم ) کی خاتون رکن ہیر اسماعیل سوہو کی تحریک التواء پر بیان دے رہے تھے ۔

تحریک التواء میں کہا گیا کہ حیدر آباد میں محکمہ تعلیم اور ڈسٹرکٹ اکاوٴنٹ آفس کے اہلکاروں کی ملی بھگت سے پچھلی تاریخوں میں 30 اساتذہ اور چپراسیوں کو بھرتی کیا گیا ۔ سینئر وزیر تعلیم نے کہاکہ اس پر محکمہ نے فوری کارروائی کی ہے اور انکوائری کا بھی حکم دے دیا گیا ہے ۔ ہیر اسماعیل سوہو نے کہا کہ ایسے افسروں کے خلاف بھرپور کارروائی ہونی چاہئے ۔ انہوں نے اپنی تحریک التواء پر زور نہیں دیا ۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں