کراچی ،سندھ اسمبلی کے اجلاس میں مسلم لیگ (فنکشنل) اور مسلم لیگ (ن) کے ارکان ایوان کی کارروائی چھوڑ کر باہر چلے گئے

بدھ 4 مارچ 2015 21:23

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔4مارچ۔2015ء) سندھ اسمبلی کے اجلاس میں بدھ کو پاکستان مسلم لیگ (فنکشنل) اور مسلم لیگ (ن) کے ارکان ایوان کی کارروائی چھوڑ کر باہر چلے گئے ۔ انہوں نے باقاعدہ طور پر اس کا کوئی سبب بھی نہیں بتایا ۔ سینئر وزیر تعلیم نثار احمدکھوڑو نے اسپیکر کی توجہ اس جانب مبذول کراتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن ارکان ایوان میں نہیں ہیں ۔

شاید ہو لنچ پر چلے گئے ہیں ۔ اگر انہیں بھوک لگ رہی ہے تو باقی ارکان کو بھی کھانے کا وقفہ ملنا چاہئے ۔ وہ باہر جا کر اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے کردار پر بھی تنقید کرتے ہیں ، جس پر اسپیکر آغا سراج درانی نے کہاکہ یہ افسوس ناک بات ہے کہ ایک جانب اپوزیشن ارکان شکایت کرتے ہیں کہ اجلاس وقت پر شروع نہیں ہوتا لیکن دوسری جانب کارروائی کے دوران اجلاس سے چلے جاتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر پر تنقید کی جاتی ہے حالانکہ اسپیکر قواعد و ضوابط کے مطابق اجلاس چلاتا ہے ۔ اگر انہیں ہم پر اعتماد نہیں ہے تو وہ ہمارے خلاف تحریک عدم اعتماد لے آئیں ۔ انہیں اپنی حیثیت کا پتہ چل جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک سابق وزیر اعلیٰ نے ہائیکورٹ میں میرے خلاف پٹیشن دائر کی ہے ، جس میں انہوں نے استدعا کی ہے کہ میں انہیں سینیٹ کے الیکشن کے روز تحفظ فراہم کروں ۔

حالانکہ وہ جانتے ہیں کہ الیکشن کمیشن ہی یہ الیکشن کراتا ہے ۔ اسپیکر کا عمل دخل نہیں ہوتا ہے ۔ میں اسمبلی کے اندر انہیں تحفظ دے سکتا ہوں ۔ اسمبلی کے باہر جو کچھ ہوتا ہے ، میں اس کا ذمہ دار نہیں ہوں ۔ وہ صوبے کے وزیر اعلیٰ رہے ہیں اور بہت بہادر آدمی ہیں ۔ انہوں نے بہت کچھ کیا بھی ہے ۔ انہوں نے پہلے یہ بیان بھی دیا تھا کہ اسپیکر نے اسمبلی میں ڈاکو بٹھائے ہوئے ہیں ۔ یہ انتہائی شرمناک بات ہے ۔ اس سابق وزیر اعلیٰ کی زبان میں کچھ ہے ، جس کی وجہ سے لوگ ناراض ہوتے ہیں ۔ واضح رہے کہ مسلم لیگ (فنکشنل) اور مسلم لیگ (ن) کے ارکان مسلم لیگ (فنکشنل) کے سینیٹ کے امیدوار امام الدین شوقین کے ظہرانے میں چلے گئے تھے ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں