کراچی کا ازسر نو ماسٹر پلان مرتب کرتے اور سڑکوں کو عوام کے قابل استعمال بنانے کی ضرورت ہے ،شرجیل میمن،

آج کراچی کی زیادہ تر سڑکیں یا تو دکانداروں نے اپنے سامان اور دیگر تجاوزات کے ذریعے گھیر رکھی ہیں عوام کو صرف 20 فیصد ہی سڑک دستیاب ہے، وزیراطلاعات سندھ

جمعہ 27 فروری 2015 23:26

کراچی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 27 فروی 2015ء) سندھ کے وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ کراچی کا ازسر نو ماستر پلان مرتب کیا جائے اور یہاں سڑکوں کو عوام کے استعمال کے قابل بنایا جائے۔ آج کراچی کی زیادہ تر سڑکیں یا تو دکانداروں نے اپنے سامان اور دیگر تجاوزات کے ذریعے گھیر رکھی ہیں یا پھر اس پر ٹھیلے اور دیگر تجاوزات قائم کئے گئے ہیں اور عوام کو صرف 20 فیصد ہی سڑک دستیاب ہے۔

میٹروپولیٹن کمشنر کو تمام سڑکوں پر سے تجاوزات کے خاتمے کی سختی سے ہدایات کردی گئی ہیں اور اگر کوئی افسران سے کسی قسم کی کوئی بدتمیزی کرے تو اس کے خلاف فوری ایف آئی آر کا اندراج کرایا جائے۔ شہر میں عوام کے اوون کئے بغیر صفائی ستھرائی کی مہم کو کامیاب نہیں بنایا جاسکتا۔

(جاری ہے)

عوام کم سے کم اپنے محلے اور علاقے میں خود صفائی کے لئے میدان میں آئیں۔

اس مہم کے دوران اب صرف افسران اور ملازمین کو کام کرنا پڑے گا اور یہ مہم اس وقت تک جاری رہے گی جب تک اس شہر اور صوبے کو مکمل طور پر گندگی، تجاوزات اور دہشتگردی سے پاک نہیں کرلیتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ”صاف سر سبز سندھ، پرامن سندھ“ مہم کے پانچویں روز ڈسٹرکٹ ویسٹ کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں صفائی ، شجر کاری اور وال چاکنگ کے خاتمے کی مہم میں شرکت اور بعد ازاں شارع فیصل پر ایف ٹی سی برج کے اطراف کی سڑکوں پر دیواروں مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں اور کمرشل وال چاکنگ کو مٹائے جانے کے بعد موجود میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی، ایم کیو ایم کے ارکان سندھ اسمبلی سیف الدین خالد، مظاہر عامر، رکن قومی اسمبلی محبوب عالم، ایم ڈی واٹربورڈ قطب الدین شیخ، میتروپولیٹن کمشنر مسعود عالم، ڈپٹی کمشنر محمد علی شاہ، ایڈمنسٹریٹر ویسٹ سجاد احمد میمن، میونسپل کمشنر اشفاق ملاح اور دیگر افسران بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے سڑکوں پر خود جھاڑو لگایا اور پودہ لگا یا اور بعد ازاں اطراف کی دیواروں میں وال چاکنگ کا خاتمہ کیا۔

اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ہم نے اس شہر اور صوبے کو گندگی سے پاک صوبہ بنانے کا عزم لئے ہوئے ہیں اور اس شہر اور صوبے کو سرسبز اور پرامن صوبہ بنا کر ہی دم لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں اس بات کو آج بھی میڈیا کے سامنے تسلیم کرتا ہوں کہ ہم نے ابھی تک اپنے مطلوبہ نتائج کو حاصل نہیں کیا ہے اور 100 فیصد صفائی کا ہم کوئی دعوہ نہیں کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میرا پکا ایمان ہے کہ ایمانداری، نیک نیتی سے ہم صفائی کے لئے نکلیں ہیں اور انشاء اللہ ہم اپنے مطلوبہ نتائج کوحاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں لیکن اس کے لئے ہمیں عوام کے بھرپور سپورٹ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب بھی عوام میں شعور اجاگر کرنے کی اسد ضرورت ہے کہ عوام اپنے گھروں کا کچڑہ کوڑے دان کی بجائے سڑکوں پر ڈالنے سے گریز کریں۔

انہوں نے کہا کہ شہریوں کے تعاون کے بغیر دنیا کی کوئی طاقت اس مہم کو کامیاب نہیں بنا سکتی اور اگر شہریوں نے اپنا کردار ادا کردیا تو پھر دنیا کی کوئی طاقت اس شہر اور صوبے کو صاف ستھرا اور گندگی سے پاک صوبہ بنانے سے نہیں رو ک سکتی۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اس وقت شہر میں صفائی ستھرائی کے ساتھ ساتھ تجاوزات کی بھرمار نے بھی شہریوں کی زندگی اجیرن کررکھی ہے۔

گذشتہ روز کراچی کے خالد بن ولید روڈ اور اطراف کے علاقوں سے گزرا تو مجھے یہ دیکھ کر حیرت ہوئی کہ کروڑوں روپے کے سرکاری اخراجات سے بننے والی سڑکوں کو وہاں کے شو روم مالکان نے کئی کئی لائنیں گاڑیوں کی لگا کر قبضہ کرلیا ہے، جس کے بعد میں نے میٹروپولیٹن کمشنر کو سکتی سے ہدایات دیں کہ انہوں 3 دن کی مہلت دے کر تمام گاڑیوں کو وہاں سے ہٹا دیا جائے لیکن افسوس کہ آج جب افسران گئے تو ان شو روم مالکان نے نہ صرف ان کے ساتھ بدتمیزی کی بلکہ انہیں دھمکیاں بھی دیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی رٹ کو چیلنج کرنے والوں کو کسی صورت نہیں بخشا جائے گا اور ہم اپنے افسران کے ساتھ بدتمیزی اور ان کو دھمکیا ں دینے والوں کے خلاف نہ صرف ایکشن لیں گے بلکہ ان کے خلاف اب مقدمات بھی قائم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج صورت ھال یہ ہے کہ سڑکوں پر 80 فیصد تجاوزات اور عوام کے لئے صرف 20 فیصد کی سڑک باقی رہ گئی ہے۔ انہو ں نے کہا کہ ہم غریب ٹھیلے اور کھونچے والوں کو بے روزگار نپیں کرنا چاہتے اس لئے ہم چاہتے ہیں کہ قانون سازی کرکے انہیں ہر سٹرکٹ میں ایک مخصوص زون دے دیا جائے لیکن اگر انہیں سڑکوں سے نہ ہٹایا گیا تو پھر ہمارا شہر کو صاف ستھرا اور سرسبز بنانے کا خواب کسی صورت تعبیر نہیں ہوگا۔

ایک سوال کے جواب میں شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ہم پہلے اس شہر اور صوبے میں صفائی ستھرائی پر مکمل توجہ دئیے ہوئے ہیں، جس کے بعد سڑکوں کی تعمیر اور جہاں جہاں سڑکوں پر استرکاری کا کام کیا جانا ہے اس کو بھی پورا کیا جائے گا اور اس سلسلے میں سندھ حکومت سے بھی مدد لی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ہمیشہ اس شہر اور صوبے کے لئے فراخ دلی کا مظاہرہ کیا ہے اور جب ہم سیوریج کے نظام کو بہتر بنا لیں گے تو پھر سڑکوں کے کام کا بھی آغاز کیا جائے گا لیکن اس میں ایک روپے کی بھی کرپشن کو اب برداشت نہیں کیا جائے گا۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہماری یہ مہم اس وقت تک جاری رہے گی جب تک ہم اس شہر اور صوبے کو صاف اور آلودگی سے پاک نہیں کرلیتے۔ یہاں سے تجاوزات اور قبضوں کا خاتمہ نہیں کرلیتے اور گندگی سے پاک صوبہ نہیں بنا لیتے۔ ہم اس وقت تک سکھ کا سانس نہیں لیں گے۔ اس موقع پر انہوں نے وہاں موجود ایم کیو ایم کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مجھے آج انتہاہی خوشی ہے کہ اس مہم کو اب سیاسی جماعتوں نے اوون کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میری ایوان اور ایوان سے باہر تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں، سو سائٹی، اساتذہ، طلبہ، وکلاء سمیت تمام مکاتب و مذاہب سے تعلق رکھنے والوں سے استدعا ہے کہ وہ اس مہم میں ہمارا بھرپور ساتھ دیں۔ اس مہم کو اپنی مہم بنائیں اور اس شہر اور صوبے کو صاف اور سرسبز بنانے میں بھرپور کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے آج سے وال چاکنگ کے خاتمے کی مہم کا بھی آغاز کردیا ہے اور اس سلسلے میں تمام مذاہب اور مسالک سے تعلق رکھنے والی جماعتوں، سیاسی جماعتوں سے استدعا ہے کہ وہ ازخود اس وال چاکنگ کو مٹائیں جبکہ ہم کمرشل وال چاکنگ کرنے والی کمپنیوں کو 3 روز کی مہلت دہتے ہیں کہ وہ اپنی وال چاکنگ کو مٹادیں ورنہ ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

بعد ازاں صوبائی وزیر نے ایف ٹی سی پل کے اطراف کی دیواروں پر بھی کی گئی وال چاکنگ کو اپنے ہاتھوں سے رنگ کے ذریعے مٹایا، اس موقع پر کمشنر کراچی نے بھی ان کا بھرپور ساتھ دیا۔ بعد ازاں صوبائی وزیر نے کمشنر کراچی اور دیگر اعلیٰ افسران کے ہمراہ ڈیڑھ گھنٹے سے زائد شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور جہاں جہاں بھی انہیں صفائی کے معاملات میں کوتاہی نظر آئی انہوں نے متعلقہ افسران کو وہاں پر مکمل صفائی کے احکامات صادر کئے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں