کراچی،اہل سنت والجماعت کا ایک اور ذمہ داراور عالم دین مولانا یاسر دہشت گردی کا شکار،

مولانا یاسربن میر عبد الصمدجامعہ احسن العلوم کے فاضل ، تعلق صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر مانسہرہ سے تھا

جمعہ 27 فروری 2015 23:26

کراچی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 27 فروی 2015ء) دہشت گردوں کی فائرنگ سے اہل سنت والجماعت کے ذمہ دار مولانا یاسر دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہوگئے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق مولانا یاسر صفورا گوٹھ کے علاقہ میں جامع مسجد اصحاب صفہ سے نماز جمعہ کی امامت کرانے کے بعد باہر جارہے تھے راستے میں صفورا چورنگی پر دہشت گردوں نے مولانا یاسر اور ان کے ساتھی کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جس سے مولانا یاسر شہید جبکہ ساتھی شدید زخمی ہوگئے مولانا یاسربن میر عبد الصمدغیر شادی شدہ اور جامعہ احسن العلوم کے فاضل تھے تعلق صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر مانسہرہ سے تھا واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے علامہ اورنگزیب فاروقی ،علامہ اللہ وسایا صدیقی، علامہ رب نواز حنفی، علامہ تاج محمد حنفی ، ڈاکٹرمحمد فیاض کا کہنا تھا کہ ہم مسلسل دہشت گردی کا شکا ر ہیں دہشت گرد مسلسل ہمارے اسلام پسند پر امن ذمہ دارن وکارکنان کو دہشت گردی کا نشانہ بنا رہے ہیں فرقہ وارانہ دہشت گردی کو فروغ دینے میں ایرانی فنڈنگ پر چلنے والی مجلس وحد ت المسلمین ملوث ہے ان کا کہنا تھا کہ ذمہ داران کی حالیہ ٹارگٹ کلنگ میں مجلس وحدت المسلمین کے دہشت گرد ملوث ہیں حکومت فرقہ واریت کو فروغ دینے کے جرم میں مجلس وحدت المسلمین کے رہنماؤں کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرے میڈیا یک طرفہ ٹریفک چلانا چھوڑ دے جہاں ہماری بات کی جائے وہاں ہمیں بھی مدعو کیا جائے سفیر امن علامہ محمد احمد لدھیانوی کا انٹریو نشر ہونے کے بعد میڈیا ہاؤسز کو ددھمکیاں دینا اور دباؤ ڈال کر ان سے معافی منگوانا میڈیا کی آزادی اظہار رائے کو سلب کرنے کی کوشش ہے ہم نے اپنے اوپر لگنے والے الزامات پر کبھی میڈیا چینلز کو دھمکیاں نہیں دی بلکہ صر ف یہ مطالبہ کیا جہاں ہمارا فریق مخالف ہمارے اوپر الزامات لگائے وہاں ہمارا موقف جاننے کے لئے ہمیں بھی مدعو کیا جائے تاکہ صحافت کے اصولوں پر کوئی حرف نہ آسکے ٹاک شوز میں بیٹھ کر امن کی بات کرنا بہت آسان ہے ہم نے جنازوں پر کھڑ ے ہوکر امن کا درس دیا ہے صرف 9دنوں میں تین اہم ذمہ داران اور عالم دین مولانا طلعت محمود، مولانا شبیر احمد حیدری اور مولانا یاسر دہشت گردی کا نشانہ بن چکے ہیں اور ہمارے ہی کارکنان کو گھروں سے لاپتہ کرنے کے ساتھ ساتھ میڈیا ٹرائل بھی ہمارا کیا جارہا ہے ہمارے ساتھ ناانصافیوں کا یہ سلسلہ بند کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں