پولیس میں رشوت خور افسران نوجوان نسل کا مستقبل خراب کر رہے ہیں ۔ہیومن رائٹس نیٹ ورک کراچی

جمعہ 27 فروری 2015 22:18

کراچی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 27 فروی 2015ء) ہیومن رائٹس نیٹ ورک کراچی کے صدر انتخاب عالم سوری اور دیگر ممبران ، شہزاد مظہر ، طارق خان اور شگفتہ انیس نے کہا ہے کہ شہر کراچی میں محکمہ پولیس مضر صحت گٹکے کے فروخت کا سبب بن رہا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ پولیس میں رشوت خور افسران نوجوان نسل کا مستقبل خراب کر رہے ہیں ۔ کورنگی صنعتی ایریا تھانے کی حدود قیوم آباد بی ایریا گلی نمبر 31 میں مضر صحت کامی گٹکا تیار کرنے والی فیکٹری قائم ہے جو پولیس کی سرپرستی میں مضر صحت گٹکا تیا کر رہی ہے ۔

یہ بات انھوں نے گذشتہ روز ہیومن رائٹس ننیٹ ورک کراچی کے دفتر نارتھ ناظم آباد میں قیوم آباد سے آئے ہوئے علاقہ معززین کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔ وفد نے انتخاب عالم سوری کو بتایا کہ فیکٹری مالک محمد نعیم کے خلاف مقامی پولیس کوئی کاروائی کرنے کے لئے تیا ر نہیں ۔

(جاری ہے)

انتخاب عالم سوری نے کہا کہ وزارت داخلہ کی جانب سے سگریٹ ، پان ، گٹکا ، مین پوری ، نسوار سمیت دیگر منشیات جو انسانی جان کے لئے انتہائی نقصان دہ ہیں اُن پا پابندی عائد ہے لیکن قانون نافذ کرنے والے ادارے کے افسران رشوت لے کر لوگوں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں ۔

انتخاب عالم سوری نے آئی جی سندھ سے مطالبہ کیا کہ محکمہ پولیس میں سے راشی افسران کو نکال با ہر کریں اور اگر کورنگی کی اس فیکٹری کو فوری طور پر بند نہ کیا گیا تو ہیومن رائٹس نیٹ ورک قانونی کاروائی کرے گی ۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں