انیس الرحمان قتل کیس ،سپریم کورٹ کا ایس ایس پی راوٴ انوار کے خلاف تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم،

پولیس میں موجود کالی بھیڑوں نے نظام تباہ کردیا ہے،اگر ایس ایچ اوز کے خلاف کارروائی کی جائے تو پورا کراچی پْرامن ہوجائے گا،عدالت

جمعہ 27 فروری 2015 21:00

کراچی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 27 فروی 2015ء) سپریم کورٹ نے 17سالہ نوجوان انیس الرحمان کے مبینہ ماورائے عدالت قتل کی تفتیش ایس ایس پی ایسٹ کے حوالے کردی۔عدالت سیشن جج جنوبی کو حکم دیا ہے کہ وہ ایس ایس پی ملیر راوٴ انوار کے خلاف تحقیقات کرکے رپورٹ ایک ماہ میں پیش کریں۔جمعہ کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس مقبول باقر پر مشتمل دورکنی بنچ نے انیس الرحمان کے مبینہ ماورائے عدالت قتل کیس کی سماعت کی۔

آئی جی سندھ، ایڈیشنل آئی جی اورایس ایس پی ملیرعدالت میں پیش ہوئے۔عدالت نے آئی جی سندھ سے استفسار کیا کہ پولیس میں موجود کالی بھیڑوں نے نظام تباہ کردیا ہے،اگر ایس ایچ اوز کے خلاف کارروائی کی جائے تو پورا کراچی پْرامن ہوجائے گا۔

(جاری ہے)

جواب میں آئی جی سندھ نے بتایا کہ ایس ایچ اوز کی تعیناتی میری ذمہ داری نہیں،جس پر جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیے کہ جرائم پیشہ افسران کے خلاف کارروائی توآپ کی ذمہ داری ہے۔

بتائیں کس کے خلاف کارروائی کی گئی؟جس پرآئی جی سندھ نے کہا جرائم پیشہ افسران کو پولیس میں نہیں ہونا چاہئے۔عدالت نے انیس الرحمان قتل کیس کی تفتیش ایس ایس پی ایسٹ کے سپرد کرتے ہوئے سیشن جج ساوتھ صبا احمد کوایس ایس پی ملیر راوانوار کے خلاف تحقیقات کا حکم دے دیا،عدالت نے آئی جی سندھ سے تین ماہ میں جرائم پیشہ پولیس افسران اور اہلکاروں کا ریکارڈ بھی منگوالیا۔

قبل ازیں کہ تھا نہ سچل کے ایس ایچ او اسماعیل لاشاری نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنچ کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ سندھ ہائی کورٹ نے درخواست گزار محمد انور کی درخواست پران کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے جبکہ جعلی پولیس مقابلے پر سی آئی ڈی کے سربراہ کی سربراہی میں ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گی ہے لہذا انکوائری رپورٹ آنے تک مقدمہ درج کرنے سے روکا جائے۔

واضح رہے کہ 12 جون 2014 کو انیس الرحمان کو ایس ایچ او سچل تھانے اسماعیل لاشاری نے گرفتار کیا تھا اور ان کے بیٹے کی رہائی کے لیے 5 لاکھ تاوان طلب کیا تھا پیسے نہ دینے پر میرے بیٹے کو جعلی پولیس مقابلے میں ہلاک کردیا تھا مقتول کے خاندان نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس نے پیسہ نہ دینے کی پاداش میں ان کے بیٹے کو قتل کیا ہے ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں