بیماریوں کے بچاؤ کے ٹیکے لگانے کا عمل فوری طور پر مضبوط و مربوط بنایا جائے گا،سائرہ افضل تارڑ،

انسداد پولیو مہم، پولیو کے مکمل خاتمے تک جاری رہے گی۔ وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز کا اجلاس اور پریس کانفرنس سے خطاب

جمعہ 27 فروری 2015 20:54

کراچی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 27 فروی 2015ء) وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ بیماریوں کے بچاؤ کے ٹیکے لگانے کا عمل فوری طور پر مضبوط و مربوط بنایا جائے گا، کراچی اور خیبر پختونخواہ میں جن علاقوں میں پولیو کے قطرے پلانے میں خطرات محسوس ہوتے تھے وہاں اب 90 فیصد کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو محکمہ صحت کے افسران کے ہمراہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

وزیر مملکت سائرہ تارڑ نے کہا کہ انسداد پولیو مہم، پولیو کے مکمل خاتمے تک جاری رہے گی، اس سلسلے میں پولیو کے قطرے نہ پلانے والے افراد میں نمایاں کمی سامنے آئی ہے جس کو بین الاقوامی ادارے بھی محسوس کر رہے ہیں اور حکومتی اقدامات کو سراہا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ادارہ گاوی نے حال ہی میں پولیو مہم میں اپنی امداد جاری رکھنے پر رضا مندی ظاہر کی ہے۔

وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان میں نوزائیدہ بچوں اور ماؤں کو بیماریوں سے بچاؤ کے ٹیکوں کے پروگرام کو دوبارہ شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انسداد پولیو مہم کی بہتری کے سلسلے میں غیر جانبدار ادارے بھی اس کی تصدیق کر رہے ہیں۔ بی سی جی ویکسین کے بارے میں وزیر مملکت سائرہ تارڑ نے کہا کہ یہ عالمی مسئلہ ہے، اس کے لئے حکومتی سطح پر مسئلہ حل کرنے کے لئے کام ہو رہا ہے، جیسے ہی بڑی مقدار میں اسٹاک ہمیں ملے گا جسے فوری طور پر ملک بھر میں روانہ کر دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں ملک کے جن علاقوں میں پولیو مہم چلانے میں دشواری پیش آ رہی تھی، اب وہاں پر 90 فیصد کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ پولیو کے قطرے اور ٹیکوں کا اسٹاک موجود ہے جس سے نمایاں کامیابی حاصل کرنے میں مدد مل رہی ہے۔ قبل ازیں صوبائی محکمہ صحت کے اجلاس کی صدارت کے دوران وزیر مملکت سائرہ تارڑ نے انسداد پولیو کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لیا اور حالیہ مہینوں میں جن نکات پر خصوصی اقدامات اٹھائے گئے تھے ان کو بھی سراہا گیا۔

وزیر مملکت نے انسداد پولیو مہم کے دوران ان علاقوں میں جہاں پر مکینوں کی مداخلت اور امن و امان کے خدشات تھے، وہاں کامیابی حاصل کرنے پر مبارکباد دی۔ اجلاس میں وزیر مملکت کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ محکمہ پولیس کی جانب سے پولیو مہم کے دوران 700 پولیس اہلکار فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا جو اب تک پورا نہیں ہو سکا ہے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ بعض حساس علاقوں میں سیکورٹی خدشات کے پیش نظر متعدد بار مہم کو ملتوی کرنا پڑا۔

اس موقع پر پولیو مہم سندھ کی چیئرپرسن شہناز وزیر علی نے بتایا کہ سندھ حکومت اور شہری انتظامیہ کی جانب سے انسداد پولیو مہم کی بھرپور حمایت کے باعث بڑی حد تک کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ اجلاس میں پاکستان رینجرز سندھ کی جانب سے حساس علاقوں میں پولیو ورکرز کو سیکورٹی فراہم کرنے کی تعریف کی گئی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر صحت جام مہتاب حسین ڈھر، سیکریٹری صحت افتخار علی شالوانی، کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی، پروگرام منیجر ای پی آئی سندھ ایم خمسانی اور وفاقی ہیلتھ سیکریٹری بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں