پیمرا نے ڈی ٹی ایچ لائسنسوں کے اجراء کیلئے سوئس کمپنی کوکنسلٹنٹ تعینات کر لیا،

انٹرنیشنل کنسلٹنٹ پاکستان میں ڈی ٹی ایچ لائسنسوں کے اجراء کے حوالے سے پیمرا کی معاونت کریگا

جمعہ 27 فروری 2015 18:34

پیمرا نے ڈی ٹی ایچ لائسنسوں کے اجراء کیلئے سوئس کمپنی کوکنسلٹنٹ تعینات کر لیا،

اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 27 فروی 2015ء) پیمرا نے میسرز ڈیجیٹل اسٹریٹیجی کنسلٹنٹ سروسز سوئٹزرلینڈ کو پاکستان میں ڈائریکٹ ٹو ہوم (ڈی ٹی ایچ )لائسنسوں کے اجراء کیلئے اپنا کنسلٹنٹ مقرر کرنے کا خط جاری کر دیا ہے۔ پیمرا نے مورخہ 30-10-2014کو شائع کردہ اشتہار کے ذریعہ غیر ملکی معروف کنسلٹنٹ فرموں /کمپنیوں/افراد سے جو کہ غیر ملکی سطح پر ڈی ٹی ایچ کے قیام و اجراء کے حوالے سے وسیع تجربہ کی حامل ہوں سے دلچسپی /اظہار کی پیشکشیں طلب کی تھیں تا کہ کسی ایک معقول /مناسب کنسلٹنٹ فرم /کمپنی کا انتخاب عمل میں لایا جا سکے ۔

اظہارِ دلچسپی جمع کروانے کی آخری تاریخ مورخہ یکم دسمبر 2014ء تک کل پانچ بین الاقوامی کمپنیوں نے اپنے اظہارِ دلچسپی جمع کروائے جنہیں PPRA کے قوائدوضوابط کے مطابق جانچ پرکھ کرنے کے بعد کمیٹی نے مذکورہ بالا سوئس کمپنی کو نامزد کیا جس کو پیمرا اتھارٹی نے اپنے 101ویں منعقدہ اجلاس مورخہ 16جنوری 2015ء کو باضابطہ طور پر منظور کر لیا۔

(جاری ہے)

انٹرنیشنل کنسلٹنٹ پاکستان میں ڈی ٹی ایچ لائسنسوں کے اجراء کے حوالے سے پیمرا کی معاونت کرے گا جس میں کل ڈی ٹی ایچ لائسنسوں کی تعداد ، انکی مدت ، درخواست فارم ، کمپنیوں کی اہلیت یکا معیار ، بولی کی بنیادی حد اور بولی کا طریقہ کار وضع کرنا شامل ہو گا۔

ڈی ٹی ایچ سروس ایک ایسا ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہے جس سے صارفین کو ایک چھوٹی ڈش کے ذریعے سیٹلائٹ سے براہِ راست چینلوں کے بغیر کسی رکاوٹ کے حصول میں آسانی ہو گی ۔ پیمرا کے مطابق ڈی ٹی ایچ لائسنسوں کا اجراء پاکستان کی الیکٹرانک میڈیا انڈسٹری میں ایک سنگِ میل ثابت ہو گا جس سے صارفین کو نہ صرف جدید ٹیکنالوجی ، وسیع ترین اور معیاری چینلز تک رسائی ممکن ہو گی بلکہ بہت سے ناپسندیدہ چینلز کو بلاک کرنے کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ اور وڈیو آن ڈیمانڈجیسی سہولیات بھی مہیا ہونگی اور ریگولیٹر کو بھی کنٹرول کرنے کی آسانی ہو گی ۔

ڈی ٹی ایچ کے قیام سے ٹی وی چینلز کاکیبل ٹی وی پر جگہ نہ ہونیکی شکایت میں بھی ازالہ ممکن ہو سکے گا۔ ڈی ٹی ایچ سروس کے آغاز سے جہاں ملک میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری متوقع ہے وہیں ہزاروں بے روزگار افراد کیلئے روزگار کے وسیع مواقع بھی مہیا ہو سکیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ پیمرا کیلئے بھی مزید نئے چینلز کے اجراء کے دروازے کھل سکیں گے ۔ ڈی ٹی ایچ کے قیام سے ملک میں غیر قانونی و غیر ملکی ڈی ٹی ایچ کی روک تھام میں بھی مدد ملے گی ۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق یہ غیر ملکی ڈی ٹی ایچ پاکستان کو کم از کم 200ملین ڈالر کا سالانہ نقصان پہنچا رہے ہیں ۔ پیمرا کو انکی روک تھام کے ساتھ ساتھ غیر قانونی نشریاتی مواد کی روک تھام میں بھی مدد ملے گی۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں