عدالت نظریہ ضرورت کے تحت حکومت کو گھر بھیج دے : پرویز مشرف

جمعرات 26 فروری 2015 22:11

عدالت نظریہ ضرورت کے تحت حکومت کو گھر بھیج دے : پرویز مشرف

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔26فروری۔2015ء) سابق صدر پرویز مشرف نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف حکومت نہیں چلا سکتے اس لیے انہیں چاہیئے کہ وہ مستعفی ہو جائیں جبکہ اگر الیکشن 2013 ءمیں دھاندلی ثابت ہو جائے تو عدالت کو چاہیئے کہ وہ اس حکومت کو فارغ کر دے۔پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ اس وقت نظریہ ضرورت کو لاگو کرنے کی ضرورت ہے جبکہ وقت کی ضرورت ہے کہ عدالت اس کا استعمال کرتے ہوئے حکومت کو گھر بھیج دے۔

ملک کے نظام کے حوالے سے سابق صدر کا کہنا تھا کہ کروڑوں روپے خرچ کر کے اسمبلی کا ممبر بننے والے اراکین ممبر بنتے ہی اربوں بنانے کے خواہشمند ہوتے ہیں۔اسی لیے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے صدارتی نظام حکومت بہتر ہے اس لیے اسی نظام کو لاگو کرنا چاہیئے۔

(جاری ہے)

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی حکومت مخالف تحریک کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی سولو فلائیٹ کا کوئی مستقبل نہیں ہے اس لیے ان کو چاہیئے کہ وہ اکیلے جدوجہد کرنے کی بجائے سیاسی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلیں۔

اپنے دور حکومت میں دہشت گردی کے خلاف اقدامات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ القائدہ کے سب سے زیادہ لوگوں کو ان کے دور میں گرفتار کیا گیا جبکہ ملا عمر کے کوئٹہ میں موجودگی کی اطلاعات بے بنیاد ہیں، جبکہ ملا عمر کوئٹہ میں موجود نہیں ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ سابق افغان صدر حامد کرزئی نے بھارت کے ساتھ مل کر پاکستان کے حالات خراب کیے تھے جبکہ ملا فضل اللہ نے سکولوں کو آگ لگانے سمیت لوگوں کے گلے بھی کاٹے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ جنرل راحیل شریف کے ساتھ ان کے ذاتی تعلقات ہیں جبکہ ان کی موجودہ پولیسیوں سے مکمل اتفاق بھی کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں