کراچی ، سندھ اسمبلی میں مسلم لیگ (فنکشنل) کے ارکان کا خیرپور میں پولیس افسر کے تبادلے پر سخت احتجاج

پیر 23 فروری 2015 21:18

کراچی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار 23 فروری 2015ء ) سندھ اسمبلی میں پیر کو پاکستان مسلم لیگ (فنکشنل) کے ارکان نے خیرپور میں ایک پولیس افسر کے تبادلے پر سخت احتجاج کیا جبکہ وزیر جیل خانہ اور اینٹی کرپشن منظور حسین وسان نے کہا کہ مسلم لیگ (فنکشنل) کے کچھ لوگ اور کچھ پولیس والے مل کر سازشیں کر رہے ہیں ۔ نارا تعلقہ میں پیپلز پارٹی کے کارکنوں پر تشدد کیا جا رہا ہے ۔

مسلم لیگ (فنکشنل) کی خاتون رکن نصرت سحر عباسی نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ ایک بہترین اور ایماندار پولیس افسر کے تبادلے پر ضلع خیرپور میں بھرپور احتجاج ہو رہا ہے ۔ بچہ بچہ اس بات کو تسلیم کرتا ہے کہ اس پولیس افسر کی وجہ سے ضلع خیرپور میں امن قائم ہو گیا تھا ۔ حکومت سندھ ایسے افسروں کا تبادلہ نہ کرے ۔ اس پر منظور حسین وسان نے کہاکہ اس ایس پی کو ہم نے ہی تعینات کیا تھا ۔

(جاری ہے)

امن وامان قائم رکھنا حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن ہمارے کچھ خدشات ہیں ۔ نارا تعلقہ پر امن رہا ہے لیکن وہاں پیپلز پارٹی کے کارکنوں کو زیادتی اور تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ان پر یہ دباوٴ ڈالا گیا کہ وہ پیرپگارا کی درگاہ پر جا کر اپنا فیصلہ کریں ۔ ہمیں اس پر اعتراض ہے ۔ (فنکشنل) لیگ پولیس افسروں کے ساتھ مل کر سازشیں کر رہی ہے ۔ ناہم جرائم پیشہ افراد کی پشت پناہی کرتے ہیں اور نہ ہی کریں گے ۔

پیپلز پارٹی کا منشور یہ ہے کہ امن قائم کیا جائے ۔ مسلم لیگ (فنکشنل) کے ارکان نے منظور وسان کی طرف سے ایوان میں پیر پگارا اور مسلم لیگ (فنکشنل) کا نام لینے پر زبردست احتجاج اور شور شرابہ کیا ۔ ان ارکان کے مائیک بھی بند کر دیئے گئے تھے ۔ نصرت سحر عباسی نے مائیک کھلنے پر کہا کہ ہم نے کسی پارٹی کا نام نہیں لیا تھا۔ منظور وسان کو بھی نام نہیں لینا چاہئے تھا ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں