آج یوم انقلاب دھرنے سے آخری خطاب ہوگا

جمعرات 28 اگست 2014 11:36

آج یوم انقلاب دھرنے سے آخری خطاب ہوگا

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔8 2اگست 2014ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ بڑے افسوس کے ساتھ اعلان کر رہا ہوں کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔ اب کوئی مذاکرات کی تکلیف نہ کرے ، آج حکومت کے خلاف یوم انقلاب ہوگا۔ انقلاب مارچ کے شرکاء سے رات گئے خطاب میں ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ ہم نے مذاکرات کو آخری حد تک موقع دیا لیکن حکومت کی نیت ہی نہیں تھی کہ اس کو کامیاب کریں۔

ہم نے حکومت کے سامنے اپنی دو شرائط رکھی تھیں کہ سانحہ ماڈل ٹائون میں ملوث 21 افراد کیخلاف مقدمہ درج کیا جائے اور وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف اپنا استعفیٰ پیش کریں۔ لیکن وزیراعظم نواز شریف اور حکومت نے ہمارے جائز مطالبات کو ماننے سے ہی انکار کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ اور وزیر اعظم کے استعفے کی تو دور کی بات ، وہ مظلوموں کی ایف آئی آر بھی کٹوانے کو تیار نہیں ہیں۔

اس لئے اب ہمارے حکومت کیساتھ مذاکرات مکمل طور پر ناکام اور ختم ہو چکے ہیں۔ ہم نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کے تمام دروازے بند کر دیئے ہیں۔ اب ہمارے پاس کوئی مذاکرات کیلئے آنے کی تکلیف نہ کرے۔ کل یہاں یوم انقلاب ہوگا۔ عوام کو مزید تکلیف نہیں دیں گے۔ کل پاکستان کو بدلنے کا سویرا طلوع ہوگا۔ طاہر القادری نے مزید کہا کہ ہماری قانونی ٹیم تھانے میں بیٹھی رہی لیکن ابھی تک ایسا نہیں کیا گیا۔

حکومتی وفد دو بار میرے پاس آیا اور بتایا گیا کہ وزیر اعظم نہیں مانے۔ ہم نے مذآکرات کا آخری حد تک موقع دیا ، لیکن دوسری جانب سے ساتھ نہیں دیا گیا۔ اب کل یوم انقلاب ہو گا۔ کل آپ تین بجے کھانا کھانے کے بعد جمع ہو جائیں۔ اسلام آباد ، راولپنڈی ، ہزارہ ،گوجرانوالہ ، منڈی بہاوالدین اور نواح جہاں جہاں سے لوگ پہنچ سکتے ہیں کل پہنچ جائیں۔

ہم کل سے آگے نہیں جائیں گے اور آپ کو کل سے آگے نہیں بٹھائیں گے۔ کل یوم فتح ہے۔ عوام ، یتیموں ، بیواوں ، بے سہاروں اور کمزوروں کے ، بھوکوں اور پیاسوں کے فیصلے کا دن ہے۔ قائد اعظم کے خواب کی تکمیل کا دن ہے ، آئین پاکستان کی حفاظت کا دن ہے۔ دھرنے میں جو آج آئے ہیں میں ان کو خوش آمدید کہتا ہوں ، ان کے لئے لاکھوں دعائیں کرتا ہوں۔

میڈیا کے سارے دوستوں اور مالکان کو میرے مولا اجر عظیم عطا فرما۔ کل میں انشا ءاللہ تعالیٰ اس انقلاب اور دھرنے سے آخری تاریخی خطاب کروں گا۔ پھر آپ کا جرگہ قائم ہو گا۔ اختیارات آپ کو منتقل کر دوں گا ، اور جو فیصلہ آپ کریں گے اس پر عمل ہو گا۔ ہم نے وعدہ کیا تھا کہ غریب عوام کے حقوق کی جنگ لڑیں گے ، وہ پورا کر دکھایا۔ آج حد نگاہ تک مخلوق کھڑی ہے ، مگر چاہتا ہوں کہ جو لوگ گھروں میں ہیں وہ بھی آ جائیں کہ اللہ کی مدد اور نصرت سے کل ہم نے فیصلہ کرنا ہے۔

یہ میری آخری اپیل ہے کہ کل آپ نے نکلنا ہے اور فیصلہ کرنا۔ رات کو جم کر رہنا کہ دشمن کہیں شب خون نہ مارے ، سونا بھی باری باری ۔ اور اب میرے خطاب کے بعد سب سات سات مرتبہ اذانیں دینا۔ کل چار بجے پھر اذانیں دیں گے۔ کل سارا دن وضو کر کے ، تیمم کر کے اذا جا نصر اللہ والفتح کی تسبیح کرنا۔ جس کو صورت یاد نہ ہو وہ یا فتاح یا فتاح کی تسبیح کرے۔

کل انشا ءاللہ تعالیٰ اللہ کی مدد اترے گی۔ اللہ مظلوموں اور کمزوروں کے ساتھ ہے۔ اونچا بولئے ، اسلام ، پاکستان ، پاک عوام ، پاک فوج، ضرب عضب ، کو اللہ سلامت رکھے۔ اللہ نے آپ کی کشتی کنارے پہنچائی ، انشا ءاللہ تعالیٰ کامیابی آپ کی ہو گی۔ اس سے پہلے سندھ کے گورنر عشرت العباد نے شرکا سے مختصر خطاب میں کہا کہ ڈٓاکٹر طاہر القادری کے جائز مطالبات ماننے چاہیئں ، الطاف بھائی مسئلے کے حل کے لئے دن رات جاگ رہے ہیں۔ میں یہاں طاہر القادری کے پاس اظہار یکجہتی کے لئے آیا ہوں۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں