نئے چیف سلیکٹر اصلاح الدین کو پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکرٹری کی جانب سے کام میں مداخلت کا سامنا ہوسکتا ہے ،سمیع اللہ

ہفتہ 19 اپریل 2014 13:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19اپریل 2014ء) پاکستانی ہاکی ٹیم کے سابق کپتان سمیع اللہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ نئے چیف سلیکٹر اصلاح الدین کو پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکرٹری کی جانب سے کام میں مداخلت کا سامنا ہوسکتا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو انہوں نے کہا کہ پاکستانی ہاکی کی تاریخ میں یہ پہلی بار ہوا ہے کہ پی ایچ ایف کے صدر اور سیکرٹری کے الیکشن کرائے گئے اور وہ بھی صاف شفاف نہیں تھے اور نہ ہی آج تک حکومت نے اس الیکشن کا کوئی نوٹیفکیشن جاری کیا لہذا موجودہ فیڈریشن غیرآئینی اور غیرقانونی طور پر کام کر رہی ہے جس کے ساتھ ملنا ان کیلئے ممکن ہی نہیں ہے۔

سمیع اللہ نے کہا کہ اصلاح الدین اور شہناز شیخ نے نہ جانے کیا دیکھ کر فیڈریشن کی حمایت کی اگر یہی کرنا تھا تو پانچ سال پہلے کر لیتے تو آج پاکستانی ہاکی کچھ نہ کچھ بہتر ہوچکی ہوتی۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ حیران کن طور پر ہر ایک نے اپنی پسند کے سینئر اور جونیئر کوچ ٹیموں میں لگا دئیے ہیں ہر کوچ کی سوچ اور سمت مختلف ہے اور انھیں یقین ہے کہ یہ سب بہت جلد ایکسپوز ہوجائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ جب سلیکشن کا وقت آئیگا تو انھیں نہیں معلوم اصلاح الدین سیکرٹری رانا مجاہد کی مداخلت کو کیسے ہینڈل کریں گے آیا انھیں عہدہ چھوڑنا پڑے گا یا وہ سرتسلیم خم کریں گے؟سمیع اللہ نے کہاکہ اختر رسول آصف باجوہ اور رانامجاہد نے گزشتہ دس برسوں میں پاکستان کی سینئر اور جونیئر ٹیموں کو عالمی رینکنگ میں آٹھویں نویں نمبر پر پہنچا دیا ایسی صورت میں شہناز شیخ اور منظور سینئر اپنی ٹیموں کو اوپر لانے میں کیا کچھ کرسکیں گے؟انھوں نے کہا کہ پاکستان میں ڈومیسٹک ہاکی یا کوئی لیگ کرا کر ہاکی کا معیار بلند کرنے کے بارے میں نہیں سوچا گیا بلکہ بوگس اکیڈمیاں بنا کر نا اہل اور سفارشی کوچ ان میں کھپائے گئے ہیں۔

سمیع اللہ کو شہناز شیخ کے اس بیان پر بھی حیرت ہے جس میں انھوں نے ایشین گیمز کو اپنا ہدف قرار دیا ۔سمیع اللہ نے کہاکہ ایشین گیمز اب چند ماہ کی دوری پر ہیں اور اس وقت پاکستانی ٹیم میں کوئی بھی ورلڈ کلاس کھلاڑی موجود نہیں جو کھلاڑی 2008 میں تھے وہ 2012 میں بھی تھے اور انہی میں سے بیشتر آپ کو 2016 میں بھی نظر آئیں گے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں