سندھ میں ”را“ کے ایجنٹ

ایک آپریشن ان کے خلاف بھی ضروری ہے۔۔۔ سندھ میں سیاست دانوں کی باہمی مناقشہ آرائی اپنی جگہ کہ یہ برسوں سے جاری ہے اور آئندہ بھی جاری رہے گی۔ تشویش ناک امریہ ہے کہ بلوچستان کے بعد سندھ میں بھی بھارتی جاسوسوں کا نیٹ ورک پکڑا گیا ہے اور گرفتار شدگان نے سنسنی خیز انکشافات کئے ہیں

ہفتہ 30 اپریل 2016

Sindh Main RAW K Agent
الطاف مجاہد:
سندھ میں سیاست دانوں کی باہمی مناقشہ آرائی اپنی جگہ کہ یہ برسوں سے جاری ہے اور آئندہ بھی جاری رہے گی۔ تشویش ناک امریہ ہے کہ بلوچستان کے بعد سندھ میں بھی بھارتی جاسوسوں کا نیٹ ورک پکڑا گیا ہے اور گرفتار شدگان نے سنسنی خیز انکشافات کئے ہیں۔ پکڑے گے بھارتی ایجنٹ ٹھٹھہ،دین ساحلی پٹی کے ماہی گیر ہیں جن کے انکشافات کی روشی میں مزید درجن بھر افراد کو حراست میں لیا گیا ہے اور انہوں نے بہت کچھ تسلیم کیا ہے۔

ان اعترافات کے بعد ہی ساحلی علاقوں میں ”را“ کے نیٹ ورک سے وابستہ افراد کی گرفتاریاں عمل میں آرہی ہیں۔ پولیس، حساس ادارے،کوسٹ گارڈز اور دیگر سب سرگرم عمل ہیں۔ خفیہ نیٹ ورک کو بھی فعال کیا گیا ہے ۔ اس دوران ابراہیم حیدری، کیماڑی، کراچی سے ملحقہ جزائر، ڈاکس، مچھر کالونی ، نیٹی جیٹی، منوڑہ اور ٹھٹھہ و بدین ساحلی پٹی کے سینکڑوں دیہات میں آپریشن کیا گیا اور یہاں مقیم مشتبہ افراد کے کوائف بھی جمع کئے جا رہے ہیں اور یہ کچھ غلط بھی نہیں کہ معاملہ ملکی دفاع کا ہے جسے نقصان پہنچانے کی سازشیں جاری ہیں۔

(جاری ہے)

حالیہ گرفتاریاں اسی تناظر میں ہیں۔ گرفتاریوں میں یہ بھی منکشف ہوا کہ اوڑ ماڑاہ ، پسنی، جیوانی سے کیٹی بندر اور سرکریک تک سمندری حدود میں بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ کا نیٹ ورک فعال ہے ۔ اس میں نہ صرف ماہی گیر بلکہ دیگر افراد بھی شامل ہیں بالخصوص اس تناظر میں کہ پاکستانی سمندری حدود سے پکڑے گئے ماہی گیروں کو بھارت قید میں برین واشنگ کے بعد چھوڑا جاتا ہے ویسے بھی بعض سمندری علاقے ایسے ہیں جہاں سے بھارت کی حدود میں داخلہ آسان ہے۔

پھر سمندر ی حدود میں لانچوں ، ان پر موجود عملے اور شکار پرجانے والے افراد اور ان کشتیوں پر نصب وائرلیس، واکی ٹاکی یا لانگ رینج وائرلیسوں کا سروے بھی جاری ہے لیکن اس میں زیادہ مدد ”را“ کے ان ایجنٹوں سے ملی ہے جو تمام اہم راز اگلی چکے ہیں ۔ ٹھٹھہ سے پکڑے گے صدام اور بچل نے بتایا ہے کہ جب بھارتی افسروں سے ملاقات مقصود ہوتی تو ہمیں ”بڑے مولوی صاحب سے ملاقات“ کا کوڈ استعمال کرنا پڑتا تھا۔

اسی طرح اہم رابطوں کے لیے ”مٹھائی تیار ہے“کا پیغام دیا جاتا ۔ جدید نیٹ ورک سے لیس ی موبائل فون بھارتی افسر کرن سنگھ نے دئیے تھے اور یہ بھی کہ ”را“ کا یہ گروہ 10 ملزمان پر مشتمل ہے۔ ان ایجنٹوں کی گرفتاری سے قبل بھارتی جاسوس کل بھوشن یاد یو بھی پکڑا جا چکا ہے۔ ٹھٹھہ سے کاوٴنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے صدام اور بچل کو تحویل میں لیا تھا۔

اب ان کی نشاندہی پر ندیم، ذیشان اور غلام سرور بھی پکڑے گئے ہیں ان تمام نے ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث رہنے کا اعتراف کیا ہے۔ ملک دشمن معاملات میں ملوث ان ایجنٹوں نے فیصل بیس اور مہران بیس کی تصاویر بھی اتاری تھیں۔ کراچی میں کارساز، ڈاکیا رڈ اور ائیر پورٹ پر حملے ہو چکے ہیں اور جانی نقصان بھی ہوا تھا اس لئے عسکری قیادت اور سیکورٹی حکام ان گرفتاریوں کو سابق پس منظر میں دیکھ رہے ہیں کیونکہ سندھ میں ریلوے ٹریک ، بجلی کے ٹاور، ٹیلی فون کی تنصیبات اور گیس و تیل کی لائنیں ماضی میں ہدف بنتی رہی ہیں اور ان نقصانات نے عالمی سطح پر صوبے کا امیج بھی مسخ کیا تھا۔


حال ہی میں جامعہ کراچی سے گرفتار پانچ ملزموں کے روابط بھی ”را“ سے ہونے کا بتایا گیا ہے ۔ یونیورسٹیوں سے سمندری حدود تک ”را“ کے ایجنٹوں کی موجودگی تشویش ناک بات ہے اور ہمارے سکیورٹی تشویش ناک بات ہے اور ہمارے سکیورٹی حلقوں کے لیے چیلنج بھی کہ پڑوسی ملک اپنے مذموم مقاصد کے ساتھ ہمارے گرد گھیراوٴ تنگ کرنے میں مصروف ہے کیونکہ ”را“ کے یہ ایجنٹ تخریب کاری کے بڑے واقعات سے دہشت گردی کی معمولی کارروائیوں تک ہر جگہ مصروف نظر آتے ہیں۔

ایسے مرحلے پر جب پاکستان کی مسلح افواج آپریشن ضرب عضب میں مصروف ہیں بھارتی مذموم کوششیں اس آپریشن کی راہ میں کانٹے بچھانے سے کم نہیں۔
سندھ میں علیحدگی پسندی کی کوئی بڑی تحریک تو نہیں البتہ قوم پر ستوں کے بعض دھڑے آزادی کی باتیں ضرورکرتے ہیں۔ 23مارچ پر یوم سیاہ اور 14اگست پر یوم غلامی ماننے کے اعلانات اور آزادی کا نعرہ اسی انداز سے لگانا جیسے سماجی، سیاسی آزادیوں کی بات کی جا رہی ہو بعض قوم پرستوں کا معمول ہے۔

حامل ہی میں”را“ سے روابط پر نئے نام بھی سامنے آئے ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی کا نیٹ ورک توڑنے کیلئے سنجیدہ اقدامات کئے جائیں اور سندھ کی محب وطن قوتوں کو اعتماد میں لے کر باقاعدہ مہم چلائی جائے کیونکہ سندھی اور بلوچستان میں ”را“ کی فعالیت خطرہ ہے جس سے نمٹنے کی اشد ضرور ت ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Sindh Main RAW K Agent is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 30 April 2016 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.