اقوام متحدہ کی کشمیر پر بین الاقوامی مشن کی تجویز

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا بھی بالآخر اقوام متحدہ نے نوٹس لیا ہے اور کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورت حال پرآزاد اورمنصفانہ بین الاقومی مشن کے قیام کو ناگزیر قرار دیا ہے۔اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے سربراہ نے کشمیر کی حالیہ صورتحال پر سوال تواٹھائے ہیں ان کا نتیجہ کیا نکلنا ہے یہ بات قابل غور ہے

جمعہ 23 ستمبر 2016

Aqwam e Muttahida Ki Kashmir Per Bain Al Aqwami Mission Ki Tajveez
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا بھی بالآخر اقوام متحدہ نے نوٹس لیا ہے اور کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورت حال پرآزاد اورمنصفانہ بین الاقومی مشن کے قیام کو ناگزیر قرار دیا ہے۔اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے سربراہ نے کشمیر کی حالیہ صورتحال پر سوال تواٹھائے ہیں ان کا نتیجہ کیا نکلنا ہے یہ بات قابل غور ہے یہ پیش رفت اس وقت ہوئی جب حکومت پاکستان نے اقوام متحدہ کو خط لکھ کر آزاد و مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کا مشن بھیجنے کا کہا جس پر بھارت کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا بلکہ کشمیر کے حالات کا ذمہ دار پاکستان کو قراردیا گیا ہے۔

ایک طرف بھارت کا یہ دعویٰ ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں عوام کی منتخب حکومت ہے اور دوسری جانب خود ہی شہادتوں اور زخمیوں کی بارے میں اعتراف بھی کیا جا رہا ہے جو بھارت کے جھوٹا ہونے کا ثبوت ہے۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 33 ویں اجلاس کے افتتاحی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے ہائی کمشنر زید رعد الحسین نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے نو ستمبر کو پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں آنے کی دعوت دی گئی جو کہ انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے دورے سے مشروط تھی۔

انڈیا سے ابھی تک انھیں کوئی باضابطہ خط موصول نہیں ہوا ہے۔کشمیر میں حالات دو ماہ سے بھی زیادہ عرصے سے کشیدہ ہیں زید رعد الحسین نے کہاہمیں کشمیر سے پہلے اطلاعات ملی تھیں اور اب بھی موصول ہو رہی ہیں کہ انڈین حکام کی جانب سے کشمیریوں کے خلاف طاقت کا شدید بے رحمانہ استعمال کیا گیا ہے۔اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے ہائی کمشنر زید رعد الحسین نے انڈیا مقبوضہ کشمیر میں حالیہ قتل عام کی بین الاقوامی جانچ کو ضروری قرار دیا ہے۔

انھوں نے متنازع ریاست کشمیر میں اقوام متحدہ کی رسائی کی درخواست پر ہندوستان کی خاموشی پر تاسف کا بھی اظہار کیا ہے۔اور کشمیر کی روز بروز بگڑتی صورتحال کے پیش نظر وہاں آزاد، منصفانہ اور بین الاقوامی مشن قائم کرنے پر زور دیا ہے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ نے کہاان کے خیال میں ایک آزاد، غیرجانبدار اور بین الاقوامی مشن کی وہاں سخت ضرورت ہے اور اسے دونوں جانب سے کیے جانے والے دعووں کی سچائی جاننے کے لیے آزاد اور مکمل رسائی دی جائے ”چلیں کفرٹوٹا خدا خدا کرکے“۔

ہندوستان ایک عرصے سے کشمیر کے مسئلے پر کسی تیسری پارٹی کی ثالثی سے انکار کرتا رہا ہے۔ مگر اقوام متحدہ کی جانب سے بھی ہمیشہ سرد مہری کا مظاہرہ کیا جاتا رہا ہے مقبوضہ کشمیر میں تو عید کے موقع پر بھی کرفیو نافذ رہا ہے ۔بھارت کی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ کی سنیے موصف کہتے ہیں کہ ہمارا جواب یہ ہے کہ دہشت گردی انسانی حقوق کی سب سے بڑی خلاف ورزی ہے۔

دونوں جانب کے کشمیر میں بہت فرق ہے انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں جمہوری طور پر منتخب حکومت ہے تو پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں من مانے طور پر سربراہ تعینات کیا گیا ہے۔بھارت کی جانب سے پانچ نکات پر مبنی اپنے جواب میں حالات کی ذمہ داری کشمیریوں کی حریت پسند مسلح تنظیم حز ب المجاہدین کے کمانڈر کی شہادت کو قراردیا گیا ہے جوان کے بقول دہشت گردی کے کئی واقعات میں مطلوب تھا، اورساتھ ہی پاکستان پر بھی الزام تراشی کی گئی ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ ”دہشت گردی انسانی حقوق کی شدید ترین خلاف ورزی ہے اور اس لیے کسی بھی غیرجانبدار مبصر کو اسے قبول کرنا چاہیے“۔

اقوام متحدہ کی جانب سے دونوں جانب کے کشمیر میں مشن کے دورے کے جواب میں یہ کہا گیا ہے کہ ”دونوں جانب کے کشمیر میں بہت فرق ہے انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں جمہوری طور پر منتخب حکومت ہے تو پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں من مانے طور پر سربراہ تعینات کیا گیا ہے۔“اور یہ کہ ”پاکستان کا زیرِ انتظام کشمیر عالمی سطح پر دہشت گردی برآمد کرنے کا مرکز بن گیا ہے۔

“بھارت کا کہنا ہے کہ آل پارٹی کانفرنس میں 12 ستمبر کو بات کی گئی اور اتفاق رائے سے یہ محسوس کیا گیا کہ جائز شکایات سے نمٹنے کے لیے ہندوستانی جمہوریت کے پاس سب کچھ ہے ایک کل جماعتی وفد نے سرینگر کا دورہ بھی کیا ہے ۔ان کا دورہ تو ایسا تھا کہ انہیں حریت کانفرنس کے قائدین نے گھاس نہیں ڈالی ان سے ملاقات ہی نہ کرپایا بھارتی وفد کا دورہ بری طرح ناکام ہوگیا۔

مقبوضہ کشمیر میں آٹھ جولائی کو کشمیری کمانڈر برہان وانی کی سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں شہادت کے بعد سے کشمیر وادی میں صورتحال کشیدہ ہے۔وادی میں کئی مقامات پر ابھی بھی کرفیو جاری ہے اور مظاہرے بھی ہو رہے ہیں جبکہ بقر عید بھی کرفیو کے درمیان گزر رہی ہے۔ شوپیاں اور اننت ناگ اضلاع میں مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں دو مظاہرین شہیدہو گئے تھے۔

کشمیر میں اب تک 80 سے زیادہ لوگوں کی شہادت ہوچکی ہے اس کے علاوہ تقریبا دس ہزار کشمیری زخمی بھی ہوئے ہیں۔پولیس نے بھی ساڑھے پانچ ہزار پولیس اور سکیورٹی اہلکاروں کے زخمی ہونے کا دعوی کیا ہے۔بھارت کی جانب سے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بعد عالمی برادری کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے خاص طور اسلامی ممالک کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیئے کہ وہ آخر کب تک فلسطینیوں اور کشمیریوں کے خون پر اپنی تجارت کو ترجیح دیتے رہیں گے ،پاکستان کی سیاسی جماعتوں کو بھی کشمیر کے مسئلہ پر مشترکہ آواز اٹھانے پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی حکومت کی جانب سے کشمیر کے حوالے حالیہ اقدامات حوصلہ افزا ہیں ایسے میں جب اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کی جانب سے جن خیالات کا اظہار کیا گیا ہے اس کو سامنے رکھتے ہوئے عالمی سطح پر رابطے مضبوط بنانے ہونگے، تاکہ بھارتی مظالم کو دنیا بھر میں اجاگر کیا جاسکے اور کشمیریوں کے حق خوارادیت کا راستہ ہموار ہو۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Aqwam e Muttahida Ki Kashmir Per Bain Al Aqwami Mission Ki Tajveez is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 23 September 2016 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.