سیاسی جماعتوں کی تنظیم نو کا سلسلہ جاری

جماعت اسلامی نے انتخابی مہم شروع کر رکھی ہے ملک بھر کی طرح آزاد کشمیر میں جشن عیدمیلاد النبی ﷺ شاہان شان طریقہ سے منانے کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ پرچم کشائی کی تقریبات کے ساتھ بازاروں، مارکیٹوں، عمارتوں اور چوکوں کی سجاوٹ کا جہاں عمل جاری ہے وہاں میلاد ریلیوں درود و سلام، ذکر ازکار کی محفلوں کا رنگ اپنے صحت مند اثرات مرتب کر رہا ہے

جمعرات 17 دسمبر 2015

Siasi Jamaaton Ki Tanzeem e Nau Ka Silsila Jari
سلیم پروانہ:
ملک بھر کی طرح آزاد کشمیر میں جشن عیدمیلاد النبی ﷺ شاہان شان طریقہ سے منانے کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ پرچم کشائی کی تقریبات کے ساتھ بازاروں، مارکیٹوں، عمارتوں اور چوکوں کی سجاوٹ کا جہاں عمل جاری ہے وہاں میلاد ریلیوں درود و سلام، ذکر ازکار کی محفلوں کا رنگ اپنے صحت مند اثرات مرتب کر رہا ہے ۔

محسن انسانیت سے محبت، عقیدت اور احترام کا یہ تقاضا بھی ہے کہ مسلمان سیرت نبوی ﷺ سے استفادہ کریں، امن ، محبت ، شرافت ،دیانتداری اور اسلامی اقدار کے تقاضوں کو فروغ دیں اور دین کے راستہ کو اختیار کریں۔ مسلم قیادت دنیا میں مسلمانوں کے خلاف عرصہ حیات تنگ کرنے کی پالیسیوں کے تدارک کے لیے سر جوڑ کربیٹھ جائیں اور وقت کی پکار اور تقاضوں کو مد نظر رکھیں شر سے خیر کا راستہ نکالنے کے لیے حکمت عملی مرتب کریں۔

(جاری ہے)

آزاد کشمیر میں موسم سرما کی شدت میں اضافہ کے ساتھ سیاسی درجہ حرارت اور اس کی تلخی بھی عروج پر پہنچ گئی ہے۔ سیاسی جماعتیں اور ان کے قائدین انتخابی موسم اور اس کے تقاضے مد نظر رکھے ہوئے ہیں۔ مختلف سیاسی جماعتوں سے مستعفی ہو کر دوسری سیاسی جماعتوں میں شمولیت کا سلسلہ بھی جاری ہے۔سیاسی پٹ جڑ کے نئے انداز نے ایسا کلچر متعارف کرا دیا ہے کہ سیاست میں انتہاء پسند ، با اصول اور نظر ثانی اور وفا دار کارکنوں کے لئے ان اصولوں کی بنیاد پر ترقی کا کوئی زینہ دکھائی نہیں دیتا ہے۔

جب بہار سے لطف اندوز ہونے کے بعد سیاسی منزل تبدیل کرنے والوں کو ہار ڈالنے جائیں گے تو سفر یہاں نہیں رکے گا آئندہ الیکشن میں ان کی منزل کوئی اور ہوگئی اور ہارڈالنے والے چہرے بھی اور ہوں گے۔ ہماری بہت احترام کے ساتھ اتنی تجویز ہے کہ وفاداری اور کٹمنڈ کو جرم بننے سے بچایا جائے۔ اور سیاسی جماعتوں کی عزت اور شان وپہنچان والے کارکنوں کے لیے اگلی نشستیں خالی رکھیں۔

آزاد کشمیر میں سیاسی جماعتوں کی تنظیم نو کا سلسلہ بھی جاری ہے آل جموں وکشمیر مسلم کا نفرنس کے سردار عتیق احمد خان صدر، پاکستان تحریک انصاف آزاد کشمیر کے بیرسٹر سلطان محمود چودھری صدر اور جموں وکشمیر پیپلز پارٹی کے سردار خالد ابراہیم خان صدر منتخب ہو گئے ہیں پی ٹی آئی آزاد کشمیر میں کئی عہدوں پر کی گئی نامزدگی پر دیرینہ رہنماوں نے اعتراض بھی اٹھایا ہے سیاسی جماعتوں کے انتخابی اتحادوں کے حوالہ سے بھی مشاورت جاری ہے جموں وکشمیر پیپلز پارٹی کے صدر سردار خالد ابراہیم خان کا کہنا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ نواز آزاد کشمیر سے ہمارا انتخابی اتحاد 5 سال کے لیے تھا اب نئے رابطہ کے ساتھ اتحاد ہوگا سہ فریقی اتحاد کو قبول نہیں کریں گے۔

پاکستان مسلم لین نواز آزاد کشمیر کے راجہ فاروق حیدر خان کا عوامی اجتماعات میں کہنا ہے کہ ہمیں اتحاد کی ضرورت نہیں ہے کسی سے اتحاد نہیں کریں گے۔ مسلم کانفرنس زبردستی اتحاد چاہتی ہے۔ ایسا نہیں ہو گا۔ مسلم لیگ کے جنرل سیکرٹری وسابق سپیکر شاہ غلام قادر کاکہنا ہے کہ سیاست میں تمام آپشنز کے لے دروازے کھلے ہوتے ہیں مسلم کانفرنس زمینی حقائق سے زائد نشستیں مانگ رہی ہے شاہ غلام قادر کے موقف سے عیاں ہوتا ہے کہ مسلم لیگ اور مسلم کانفرنس کے انتخابی اتحاد کے لیے تجاویز زیر غور ہیں۔

پی ٹی آئی آزاد کشمیر نے مختلف شخصیات کو مارک کر ک ان سے رابطے قائم کر رکھے ہیں۔ جماعت اسلامی آزاد کشمیر نے اپنے امیداواروں کو نامزد کر کے انتخابی جلسے شروع کر رکھے ہیں۔ عبدالرشید ترابی امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر اور مرکزی نائب امیر شیخ عقیل الرحمٰن اپنی نگرانی میں رکنیت سازی کی مہم بھی جاری رکھے ہوئے ہیں آزاد کشمیر کی حکمرانی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے صدر وزیراعظم چودھری عبدالمجید، سینئر وزیر چودھری محمد یاسین اور جنرل سیکرٹری ووزیر خزانہ چودھری لطیف اکبر اور ان کی ٹیم نے آنے والے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے ، ناراض کارکنوں کو منانے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔

جمعیت اہلحدیث پاکستان کے امیر سینئر ساجد میر نے دورہ کے موقع پر جہاں جمعیت اہلحدیث آزاد کشمیر کے امیر پروفیسر شہاب الدین کی وفات پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ان کی دینی سماجی اور سیاسی خدمتا پر خراج عقیدت پیش کیا وہاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کی تجویز ایک ممبر نے دی تھی باقی کمیٹی کے ممبران نے اس سے اتفاق نہیں کیا تھا۔

متحدہ جہاد کونسل کے سیکرٹری جنرل شیخ جمیل الرحمٰن کا اس موقع پرکہنا تھا کہ گلگت بلتستان ریاست جموں و کشمیر کا حصہ ہیں کسی ایسے عمل کی حمایت نہیں کی جائے گی جس سے ریاست کی تقیسم کا پلو نکلتا ہو اور تحریک آزادی کشمیر پر کوئی حرف آئے، کشمیری قیادت نے پاکستان اور بھارت کے مابین مذاکرات کے عمل کی بحالی کا خیر مقدم کیا ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Siasi Jamaaton Ki Tanzeem e Nau Ka Silsila Jari is a social article, and listed in the articles section of the site. It was published on 17 December 2015 and is famous in social category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.