ذرائع آمدورفت کی ترقی معیشت کی بنیاد

ذرائع آمددرفت کی تعمیر ترقی کو ملکی معیشت میں بنیادی حیثیت حاصل ہے مسلم لیگ ن کی حکومت نے اپنے سابقہ دوراقتدار میں ملک میں موٹروے کا منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچایا۔ آخر کار موٹر وے بن گئی اور آج اس موٹروے کے ذریعے لا تعداد افراد مستفید ہو رہے ہیں۔”مخالفت برائے مخالفت “ یہ سلسلہ ہر دور میں چلتا رہتا ہے ، اگرچہ اس منصوبے کی بھی نکتہ چینی کی گئی تاہم مخالفوں کو بھی یہ بات ماننا پڑی کہ موٹروے کامیاب منصوبہ ہے

منگل 2 اگست 2016

Zaraye Amdoraft Ki Taraqi
حاجی میاں محمد طارق:
ذرائع آمددرفت کی تعمیر ترقی کو ملکی معیشت میں بنیادی حیثیت حاصل ہے مسلم لیگ ن کی حکومت نے اپنے سابقہ دوراقتدار میں ملک میں موٹروے کا منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچایا۔ آخر کار موٹر وے بن گئی اور آج اس موٹروے کے ذریعے لا تعداد افراد مستفید ہو رہے ہیں۔”مخالفت برائے مخالفت “ یہ سلسلہ ہر دور میں چلتا رہتا ہے ، اگرچہ اس منصوبے کی بھی نکتہ چینی کی گئی تاہم مخالفوں کو بھی یہ بات ماننا پڑی کہ موٹروے کامیاب منصوبہ ہے اور موٹروے کی ہی وجہ سے 8 یا دس گھنٹے کا سفر نصف ہو کر رہ گیا ہے ۔

ملک بھر میں گوا بھی مکمل طور پر عوام کوسفری سہولت میسر نہیں لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ بڑی حد تک مسافروں کے مسائل میں کمی واقع ہوئی ہے اورجب تک اور نج ٹرین کا منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچے گا، یقینا عوام کی پریشانی دور ہو جائے گئی اور وہ اس ٹرین سے استفادہ کریں گے۔

(جاری ہے)

بڑے شہروں میں عرصہ دراز سے جدید ٹرانسپورٹ کی ضرورت تھی ۔ تاکہ عوام اس سے نہ صرف استفادہ کریں بلکہ ٹریفک اور مسافروں کارش کم ہو اور رواں ٹریفک میں خلل پیدا نہ ہو،ناکارہ بسوں اور ٹریفک جام کے باعث سفر کرنا انتہائی مشکل تھا اور وقت بھی ضائع ہوتا تھا۔

میٹروبس سروس کا اجراء کر کے حکومت پنجاب نے باوقار سفری سہولتیں فراہم کی ہیں ۔ جبکہ اب اورنج لائن ٹرین کے منصوبے پر دن رات کام جاری ہے اور یہ بھی حقیقت ہے کہ اورنج لائن ٹرین کے منصوبے میں تمام تاریخی مقامات کے تحفظ کو یقینی بنایاجائے گا اس دوران جن لوگوں کی اراضی منصوبے کی نذر ہوئی انہیں انتہائی مناسب برائے معاوضہ دیا گیا ہے۔چند لوگ محض مخالفت برائے مخالفت کے لیے واویلا کر رہے ہیں اس سے قبل شروع ہونے والی میٹروبس اور موٹروے پر بھی مخالفوں نے شورمچایا تھا اور کافی تنقید بھی کی۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ تنقید کرنے والے بھی ان سہولتوں سے مستفید ہو رہے ہیں۔ موجودہ حکومت نے میٹروبس سروس کا تحفہ دیا ہے اورنج لائن میٹروبس پر تنقید کرنے والوں نے بھی یہ نہیں دیکھا کہ غریب آدمی کا سفر جو گھنٹوں تک محدود تھا اب منٹوں میں بدل گیا ہے ۔غریب عوام کی معیار زندگی میں بہتری لانے پر مٹھی بھرمخالفین اس عظیم الشان عوام منصوبے کی بلاجواز مخالفت کر رہے ہیں۔

خدانخواستہ اگر یہ منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا تو عوام کوپھر کھٹارا بسوں میں دھمکم پیل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
عوام کی خدمت اور انہیں بہترین سہولتیں فراہم کرنا پنجاب اور وفاقی حکومت کا مشن ہے جنہیں حکومت نے پایہ تکمیل تک پہنچایا اور پہنچا رہے ہیں ، محنت، امانت اور دیانتداری سے عوام کی بے لوث خدمت کا سلسلہ جاری و ساری ہے۔ صوبے میں شفافیت اور میرٹ کے کلچر کو فروغ دیا گیا ہے ۔

صحت ہو تعلیم ، پینے کے صاف پانی کی فراہمی ہو یا پبلک ٹرانسپورٹ، سیلاب ہو یا کوئی اور قدرتی آفت، انفراسٹرکچر یا کوئی اور سماجی ترقی کا شعبہ موجودہ حکومت ترقیاتی کے کاموں کو ایمانداری اور محنت سے آگے بڑھا رہی ہے ۔ عوام کو سہولتوں کی فراہمی کے منصوبوں پر اربوں روپے خرچ کیے جا رہے ہیں ۔اورنج ٹرین میٹروبس منصوبے کے لیے اربوں روپے کے فنڈز چین نے فراہم کئے ہیں اورنج لائن میٹرو بس کا منصوبہ بڑی گاڑیوں میں سفر کرنے والوں کے لیے نہیں بلکہ یہ عام آدمی کا منصوبہ ہے۔

اس لیے جو بھی اس غریب پرور منصوبے کی مخالفت کر رہے ہیں وہ محب وطن نہیں، ایک عام آدمی بھی عزت و توقیر کے ساتھ سفر کرنا چاہتا ہے۔مخالفت کرنے والے نہیں چاہتے کہ غریب عوام کو بھی سفر کی معیاری سہولتیں میسر آئیں، اورنج ٹرین دوگھنٹوں میں طے ہونے والے سفر کو صرف 45 منٹ میں طے کرے گی۔ اس سے نہ صرف قیمتی وقت کا ضیاع ہو گیا بلکہ ایندھن اور قومی سرمائے کی بھی بحث ہو گئی، ایک رپورٹ کے مطابق اور نج لائن ٹرین پر روازنہ اڑھائی لاکھ مسافر سفر کر سکیں گے جبکہ یہ تعداد جلد ہی پانچ لاکھ تک پہنچ جائے گی۔ اور نج ٹرین اور میٹروبس چین کی حکومت کا پاکستان کے عوام کے لیے عظیم تحفہ ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Zaraye Amdoraft Ki Taraqi is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 02 August 2016 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.