سی پیک منصوبے پاکستان کے روشن مستقل کی ضمانت

عوامی جمہوریہ چین کے صدر جناب سی چن پنگ پاکستان کے دورہ پر تشریف لائے تو پاکستان اور چین کے درمیان اقتصادی تعاون کے مختلف معاہدوں پر دستخط ہوئے۔ چینی صدر نے پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران پاکستان کے عوام کیلئے جن محبت بھرے جذبات کا اظہار کیا وہ ساری دنیا کیلئے ایک کھلا پیغام ہے کہ دونوں ملکوں کی دوستی، امن، ترقی، خوشحالی، سٹریٹیجک تعاون اور شراکت داری کے لازوال رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں

ہفتہ 13 اگست 2016

Cpec Mansoobe
فریال حنیف گورایہ:
عوامی جمہوریہ چین کے صدر جناب سی چن پنگ پاکستان کے دورہ پر تشریف لائے تو پاکستان اور چین کے درمیان اقتصادی تعاون کے مختلف معاہدوں پر دستخط ہوئے۔ چینی صدر نے پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران پاکستان کے عوام کیلئے جن محبت بھرے جذبات کا اظہار کیا وہ ساری دنیا کیلئے ایک کھلا پیغام ہے کہ دونوں ملکوں کی دوستی، امن، ترقی، خوشحالی، سٹریٹیجک تعاون اور شراکت داری کے لازوال رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں۔

صدر چین نے اپنے خطاب میں یاد دلایا کہ پاکستان چین کو تسلیم کرنے والا دنیا کا پہلا ملک تھا اور پاکستان دنیا کا پہلا مسلمان ملک تھا جس نے چین سے سفارتی تعلقات قائم کیے۔ پاکستان نے چین کیلئے فضائی راستہ کھولا اس وقت چین دنیا میں تنہا تھا اس مشکل وقت میں پاکستان نے چین سے تعاون کا ہاتھ بڑھایا۔

(جاری ہے)

انہوں نے اپنے خطاب کے دوران واضح کیا کہ پاکستان کی سلامتی چین کی سلامتی اور پاکستان کی مدد ہے اور دوستی کا یہ رشتہ آئندہ نسلوں کیلئے اثاثہ ہے۔

چین کے صدر کے دورہ کے دوران اقتصادی راہداری کے تیس منصوبوں سمیت تعاون کے 51 معاہدوں پر دستخط ہوئے۔ سول ایٹمی تعاون جاری رکھنے کے علاوہ آئندہ دو سال میں باہمی تجارت کا حجم 20 ارب ڈالر تک لانے پر بھی اتفاق ہوا۔ اس موقع پر 46۔ارب ڈالر کے اقتصادی راہداری کے معاہدوں پر دستخط ہوئے۔ چین کے صدر جناب شی اور وزیر اعظم پاکستان جناب محمد نواز شریف نے ویڈیو لنک کے ذریعے دو منصوبوں کا افتتاح کیا اور توانائی کے پانچ منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا۔

32منصوبے 2018ء میں مکمل ہو جائیں گے ان منصوبوں میں توانائی کے 22پروجیکٹس بھی شامل ہیں۔ 20۔ارب ڈالر کے ان منصوبوں سے پاکستان کو 8300 میگاواٹ بجلی میسر ہو گی جس سے پاکستان میں لوڈشیڈنگ کا بڑی حد تک خاتمہ ہو سکے گا۔ وفود میں مذاکرات کے دوران جن منصوبوں پر دستخط ہوئے ان میں گوادر پورٹ، مواصلاتی انفراسٹرکچر ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور غذائی تحفظ سمیت متعدد شعبوں میں تعاون بڑانے کے منصوبے شامل ہیں اور قراقرم ہائی وے کی اَپ گریڈیشن کی جائے گی۔

اقتصادی منصوبوں کیلئے 46 ۔ارب ڈالر کی رقم میں سے 33۔ارب ڈالر کی چینی کمپنیوں کی سرمایہ کاری ہے جبکہ 12۔ارب ڈالر کا سستا ترین قرضہ دیا جائے گا جو 15سے 20سال کی مدت میں آسان ترین شرائط پر واپس کیا جائے گا۔ پاک چین اقتصادی ارہداری (سی پیک) کا منصوبہ 15 سال کیلئے ہے۔ پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبوں کو پایہ تکمیل پہنچانے کیلئے کام تیزی سے جاری ہے۔ اس سے نہ صرف پاکستان بلکہ جنوبی ایشیائی ممالک کے تین ارب عوام کو فائدہ پہنچے گا۔ گودر پورٹ کے مکمل ہونے پر پاکستان کو تقریباً 9,10۔ ارب ڈالر کا سالانہ ریونیو حاصل ہو گا اور 20,25 لاکھ پاکستانیوں کو روزگار ملے گا۔ لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہو گا اور صنعتی ترقی کا پہیہ چلے گا اور عوام کی خوشحالی کا باعث بنیں گے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Cpec Mansoobe is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 13 August 2016 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.