واپڈا اہلکاروں کی کارستانیاں

واپڈا آفس نے اپنی سہولت کیلئے پرائیویٹ لوگ بھرتی کر رکھے ہیں جو صارفین کی بجلی درست کرتے ہیں۔ نئے میٹر لگاتے ہیں بل تقسیم کرتے ہیں اور دیگر بہت سے کام جو واپڈا ملازمین کو خود کرنے والے ہوتے ہیں وہ سارے پرائیویٹ لوگ کررہے ہیں۔ زائد بلوں کا بوجھ بھی صارفین پر ہوتا ہے جبکہ واپڈا ملازمین کی جگہ کام کرنے والوں کا بوجھ بھی صارفین ہی برداشت کرتے ہیں

ہفتہ 3 ستمبر 2016

Wapda Ehelkaroon Ki Karistaniyaan
واپڈا آفس نے اپنی سہولت کیلئے پرائیویٹ لوگ بھرتی کر رکھے ہیں جو صارفین کی بجلی درست کرتے ہیں۔ نئے میٹر لگاتے ہیں بل تقسیم کرتے ہیں اور دیگر بہت سے کام جو واپڈا ملازمین کو خود کرنے والے ہوتے ہیں وہ سارے پرائیویٹ لوگ کررہے ہیں۔ زائد بلوں کا بوجھ بھی صارفین پر ہوتا ہے جبکہ واپڈا ملازمین کی جگہ کام کرنے والوں کا بوجھ بھی صارفین ہی برداشت کرتے ہیں۔

ایس ڈی او نے واپڈا میں پرائیویٹ ٹاٹ رکھ کر غریب صارفین کو لوٹنا شروع کر رکھا ہے اور بڑے مگر مچھروں سے ہرجانے وصول کرنا معمول بنا لیا ہے۔ رشوت کے بل بوتے پر غیر قانونی طور پر بننے والے ٹاوٴنوں کی لمبی لمبی تاروں کے ذریعے بجلی دی جا رہی ہے ان کا عملہ بھی خود بجلی چوری کرواتا ہے اور لائن لاسز پورا کرنے کیلئے زائد یونٹ ڈال کر اور میٹر خراب ظاہر کر کے جرمانے ڈال دیتے جاتے ہیں جس پر غریب صارفین جن کی واپڈا دفاتر اور ٹبہ سلطان پور میں شٹل کاک بن جاتا ہے علاقہ بھر میں جھولتی تاریں بھی کسی بہت بڑے حادثے کا باعث بن سکتی ہیں دکانداروں اور بڑے بڑے کاروباری مراکز پر گھریلو نرخوں پر بجلی دی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے الیکشن کے دوران دعویٰ کیا تھا کہ وہ کرپٹ مافیا سے عوام کی جان چھڑائیں گے مگر افسر شاہی کو تبدیل نہیں کیا جا سکا۔ کوئی کام کسی بھی دفتر میں بغیر رشوت کے نہیں ہو رہا بہتر ہو گا اگر واپڈا دفتر ٹبہ میں عملے کی کمی ہے تو اسے دور کیا جائے اور اگر عملہ کی کمی نہ ہے تو اپنی جگہ دوسرے لوگوں کو بھرتی کرکے کام کرانے والے نااہل اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

شہر میں واٹر فلٹریشن پلانٹ موجود ہیں جن کے فلٹر تبدیل کرنے کی اشد ضرورت ہے واٹر سپلائی کا مسئلہ1981 ء سے ہی کھٹائی میں بڑا ہوا ہے واٹر فلٹریشن کا پانی پینے کی حد تک کو کام آتا ہے مگر نہانے اوردیگر گھریلو ضرورتوں کو پورا کرنے کیلئے واٹر سپلائی کا ہونا از حد ضروری ہے۔رورل ہیلتھ سنٹر میں ڈلیوری کی سہولت نہ ہے صرف کاغذی حد تک ڈلیوری ہو رہی ہے نادار لوگ بہت تنگ ہیں پرائیویٹ کلینکوں پر جانے پر مجبور ہیں اہلیان علاقہ نے وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف و دیگر ارباب اختیار سے علاقے کے مسائل حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Wapda Ehelkaroon Ki Karistaniyaan is a khaas article, and listed in the articles section of the site. It was published on 03 September 2016 and is famous in khaas category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.